ڈاکٹر عصمت خودکشی کیس، مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا گیا

مرکزی ملزم شمن سولنگی 16 دن سے مفرور تھا،صوابی سے گرفتار کیا گیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 22 جنوری 2022 16:23

ڈاکٹر عصمت خودکشی کیس، مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا گیا
دادو( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 22 جنوری 2022ء ) ڈاکٹر عصمت خودکشی کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے ، مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا گیا۔مرکزی ملزم شمن سولنگی 16 دن سے مفرور تھا۔ذرائع کے مطابق مرکزی ملزم کو پولیس نے صوابی سے گرفتار کیا۔ قانونی کارروائی کے بعد ملزم کو دادو لایا جائے گا۔قبل ازیں میڈیکل کی طالبہ ڈاکٹر عصمت کی پراسرارموت میں غفلت برتنے پر سیتا روڈ پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او کو معطل کردیاگیا  جبکہ انوسٹی گیشن ٹیم میں بھی تبدیلی کرکے ڈی ایس پی یونس رودنانی کی قیادت میں نئے افسران کو تفتیشی ٹیم میں شامل کرلیا گیا ہے۔

ایس ایچ او سیتاروڈ گل بیگ کے خلاف متوفیہ کے ورثا نے شکایت کی تھی۔لواحقین نے موقف اختیار کیا کہ اگر برقت شکایت کا ازالہ کیا جاتا اور کیس میں ملوث مرکزی ملزم شمن سولنگی گرفتار کرلیا جاتا تو یہ واقعہ پیش نہ آتا۔

(جاری ہے)

اس کیس میں پولیس نے متوفیہ کا لیپ ٹاپ اور موبائل فون فرانزک کرانے کیلئے لیبارٹری بھیج دیا۔ ڈی آئی جی حیدر آباد پیر محمد شاہ کے مطابق لوکیشن کے ذریعے مرکزی ملزم کی گرفتاری کی کوششیں جاری ہیں۔

موت سے قبل درج کرائے گئے بلیک میلنگ کیس میں سستی کیوں برتی اس پر تفتیش جاری ہے،پیر محمدشاہ نے بتایاکہ معاملے میں کہیں نا کہیں پولیس کی غفلت شامل رہی ہے، ملزم فوری گرفتار ہوجاتا تو لڑکی کی جان بچ جاتی۔ علاوہ ازیں واقعے سے متعلق لڑکی کے اہل خانہ نے بتایاکہ عصمت اور شمن سولنگی کی بیٹی بچپن میں ساتھ پڑھتے تھے، شمن سولنگی نے عصمت کا نمبر اپنی بیٹی سے حاصل کیا تھا۔

کیس کا مرکزی ملزم شمن سولنگی تاحال مفرور ہے، جس کی تلاش کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔واقعے کی ایف آئی آر کے مطابق ملزم شمن سولنگی ودیگر نے متوفیہ کو بلیک میل کر کے شدید ذہنی دبائو دیا جس کی وجہ سے عصمت نے خودکشی کی۔چیف جسٹس آف سندھ ہائی کورٹ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے 13 جنوری کو ڈی آئی جی حیدرآباد اور ایس ایس پی دادو کو عدالت میں پیش ہونے کے احکامات جاری کئے۔