انار کلی دھماکے کی تحقیقات میں نیا موڑ سامنے آگیا

سیف سیٹی اتھارٹی کے کیمروں کی مدد سے گرفتار کیے گئے مشتبہ افراد مزدور نکلے

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 22 جنوری 2022 16:56

انار کلی دھماکے کی تحقیقات میں نیا موڑ سامنے آگیا
لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔22 جنوری 2022ء) انار کلی دھماکے کی تحقیقات میں نیا موڑ سامنے آیا ہے، سیف سیٹی اتھارٹی کے کیمروں کی مدد سے گرفتار کیے گئے مشتبہ افراد مزدور نکلے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق مزدور انارکلی تھانے کے قریب 6 جنوری سے بلڈنگ میں کام کر رہے تھے۔پولیس نے تین افراد کو حراست میں لیا تھا جن سے مختلف پہلوؤں پر تفتیش کی جا رہی تھی۔

تحقیقات کے دوران ہی معلوم ہوا کہ تینوں افراد مزدو ہیں اور ساتھ ہی زیر تعمیر عمارت میں کام کر رہے تھے۔تحقیقات میں تینوں افراد کا کسی قسم کا کوئی کردار سامنے نہیں آیا۔مذکورہ افراد سردی سے بچنے کے لیے گرم کپڑے خریدنے کے لیے وہاں پر موجود تھے۔علاوہ ازیں انارکلی دھماکے کے تناظر میں پولیس کی جانب سے سرچ آپریشن میں 18مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا جبکہ ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر عابد نے کہا ہے کہ ہوٹل،گیسٹ ہائوس یا سرائے میں بغیر اندراج کسی کو ٹھہرانے کی اجازت نہیں ،خلاف ورزی پر فوری مقدمہ درج کر کے گرفتار کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر عابد کے مطابق پولیس نے حساس مقامات پر واقع ،ہوٹلوں،سرائوں اورگیسٹ ہاوسز میں رات کے آخری پہر سے صبح تک چیکنگ کی،سرچ آپریشن کے دوران ہوٹلز،ہاسٹلز اوربس اڈوں کو بھی چیک کیا گیا،82دوکانیں، 764کرایہ دار اور1064گھروں کی چیکنگ کی گئی،سرچ آپریشن کے دوران 6383افراد کو چیک کیا گیا اور18مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا۔

انہوں نے کہاکہ ہوٹلز میں بغیراندراج کے ٹھہرنے والوں سے پوچھ گچھ کی گئی،پولیس کی بھاری نفری نے داتا دربار کے اردگرد تمام ہوٹلوں اور صحرائوں کو خالی کروا کر چیک کیا،دربار کے ارد گرد لگے ٹھیلے بھی ہٹائے گئے۔دوسری جانب انارکلی دھماکے کے بعد لوٹ مار کرنے والے افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔پولیس کے مطابق انار کلی دھماکے کے بعد لوٹ مار کرنے والے افراد کے خلاف مقدمہ انعامی بانڈز فروخت کرنے والے حافظ عاصم کی مدعیت میں درج کیا گیا ۔

ایف آئی آر کے متن میں میں کہا گیا ہے کہ انارکلی میں دھماکے کے بعد بھگڈر مچ گئی، 2 ملازم بھی زخمی ہوئے ،دھماکے کے مقام پر کائونٹر کے شیشے ٹوٹنے سے نوٹ زمین پر گر گئے تھے، اس بھگدڑ میں کائونٹر اور زمین پرگرے سوا 7 لاکھ کے کرنسی نوٹ لوٹ لیے گئے۔