رومان رئیس نے پی ایس ایل 7 میں نئی ٹیم کے ساتھ نئے چیلنجز سے نمٹتے ہوئے بطور کرکٹر کیرئیر کو ری اسٹارٹ کرنے پر نظریں جمالیں

ہفتہ 22 جنوری 2022 22:08

رومان رئیس نے پی ایس ایل 7 میں نئی ٹیم کے ساتھ نئے چیلنجز سے نمٹتے ہوئے ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2022ء) پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر رومان رئیس نے پی ایس ایل 7 میں نئی ٹیم کے ساتھ نئے چیلنجز سے نمٹتے ہوئے بطور کرکٹر کیرئیر کو ری اسٹارٹ کرنے پر نظریں جمالی ہیں۔ایک انٹرویومیں 30 سالہ فاسٹ بولر کا کہنا تھا کہ وہ شکرگزار ہیں کہ طویل عرصے بعد بطور کرکٹر وہ ٹاپ لیول کرکٹ میں واپس آرہے ہیں، کوشش کریں گے کہ کرکٹ سے دوری کے دوران اور حالیہ ڈومیسٹک ٹورنامنٹس میں ردھم کی بحالی کیلئے جو محنت کی ہے وہ رائیگاں نہ جائے اور اس کے نتائج فیلڈ میں نظر آئیں۔

رومان رئیس نے کہا کہ انہوں نے گزشتہ دو سال کے دوران اپنی فٹنس پر بہت کام کیا ہے اور یہ پی ایس ایل ان کیلئے بہت اہم ہے۔رومان رئیس گزشتہ پی ایس ایل میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے ڈگ آؤٹ میں ایک پلیئر کی بجائے بطور بولنگ کنسلٹنٹ موجود تھے جس پر کئی افراد کو یہ شبہ ہوا کہ کہیں رومان کا بطور کرکٹر کیرئیر ختم ہوگیا ہے،اس بار انہیں ملتان سلطانز نے بطور پلیئر اسکواڈ میں شامل کیا ہے اور رومان رئیس ملتان سلطانز کی جانب سے 100 فیصد پرفارمنس دینے کے لیے پر عزم ہیں۔

(جاری ہے)

پاکستان کی جانب سے 9 ایک روز اور 8 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلنے والے رومان رئیس نے کہا کہ فرنچائز بدل جانا پلیئر کے کیرئیر کا حصہ ہے، چھ سال اسلام آباد کے ساتھ رہا تو یقینی بات ہے کہ وہاں کا ماحول مس کروں گا لیکن اب فوکس ملتان کی جانب سے 100 فیصد دینے پر ہے۔ایک سوال پر رومان رئیس نے کہا کہ اسلام آباد نے انہیں گزشتہ برس بولنگ کنسلٹنٹ بناکریہ موقع دیا تھا کہ وہ کرکٹ کے ماحول میں رہ کر اپنے ری ہیب پر کام کریں اور جو تجربہ ہے وہ نوجوانوں سے شیئر بھی کریں۔

رومان رئیس نے بتایا کہ گزشتہ پی ایس ایل سیزن میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے فزیو نے ان کی کمر کی انجری پر کام کیا جس سے انہیں بہت مدد ملی۔قومی ٹیم کے بولنگ آل راؤنڈر نے کہا کہ ایک سال بطور بولنگ کنسلٹنٹ پی ایس ایل ڈگ آؤٹ میں رہنا ان کیلئے کافی مفید ثابت ہوا اور وہ ایک بار پھر بطور کرکٹر واپسی کے لیے تیار ہیں۔رومان رئیس نے کہا کہ انہوں نے ذاتی اہداف کوئی بڑے نہیں رکھے اور اپنے ذہن کو ریلیکس رکھ کر میدان میں اتروں گا، ٹاپ کرنے کی خواہش تو ہرکسی کی ہوتی ہے مگر میں اس خواہش کی تکمیل کا پریشر لینے کی بجائے اپنی کرکٹ کو انجوائے کرنا چاہتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ فینز نے پی ایس ایل کو ہمیشہ سپورٹ کیا ہے، اس بار بھی سپورٹ کی امیدہے، 25 فیصد کراؤڈ کو اجازت ہے، امید ہے کہ جو بھی گراؤنڈ میں آئے گا وہ ضرور انجوائے کرے گا۔ پاکستان سپر لیگ کی تمام فرنچائزز پاکستان کی ٹیمیں ہیں، فین جس بھی ٹیم کو سپورٹ کریں، سپورٹ پاکستان کرکٹ کی ہوتی ہے تو پی ایس ایل کو ضرور سپورٹ کریں۔