اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر کو ہنگامی بنیاد پر حل کروائے‘ سلامتی کونسل ذمہ داریاں پوری نہیںکر رہی تو سیکرٹری جنرل یواین چارٹر کے تحت حاصل اختیارات کا استعمال کریں.پاکستان

جنوبی ایشیا میں بنیادی خطرہ جموں و کشمیر کے تنازعے سے لاحق ہے اور بھارت کی طرف سے مسلم اکثریتی جموں وکشمیر کو ہندو اکثریتی علاقے میں تبدیل کرنے کی کوشش سلامتی کونسل کی قراردادوں کی سنگین خلاف ورزی ہے.منیر اکرم کا جنرل اسمبلی میں خطاب

Mian Nadeem میاں محمد ندیم اتوار 23 جنوری 2022 11:15

اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر کو ہنگامی بنیاد پر حل کروائے‘ سلامتی کونسل ..
نیویارک(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 جنوری ۔2022 ) پاکستان نے اقوام متحدہ پر زوردیا ہے کہ وہ اپنی کوششوں کو تیز کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کو ہنگامی بنیاد پر حل کروائے تاکہ مقبوضہ وادی کو بھارتی ظلم و ستم سے بچایا جائے، خطے اور عالمی امن اور استحکام کو لاحق خطرات بھی ختم ہوجائیں. اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ پر جنرل اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے سفیر منیراکرم نے کہا کہ امن اور استحکام اقوام متحدہ کے بنیادی فرائض میں بدستور شامل رہنا چاہیں.

(جاری ہے)

پاکستانی سفیر نے کہا کہ ہم سلامتی کونسل اور سیکرٹری جنرل پر زور دیتے ہیں کہ وہ مسئلہ کشمیر کا فوری اور پرامن حل نکالنے اور کشمیریوں کے خلاف بھارت کی دہشت گردی روکنے کے لیے اپنے اختیارات کا استعمال کریں انہوں نے کہا کہ اگر سلامتی کونسل کچھ نہیں کر رہی ہے تو اقوام متحدہ اور سیکرٹری جنرل آرٹیکل 99 کی طرح اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت حاصل اختیارات کا مکمل استعمال کرتے ہوئے جنرل اسمبلی میں کارروائی کر کے امن اور سلامتی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے بہت کچھ کر سکتے ہیں.

پاکستانی سفیر نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں بنیادی خطرہ جموں و کشمیر کے تنازعے سے لاحق ہے اور بھارت کی طرف سے مسلم اکثریتی جموںوکشمیر کو ہندو اکثریتی علاقے میں تبدیل کرنے کی کوشش سلامتی کونسل کی قراردادوں کی سنگین خلاف ورزی ہے انہوں نے کہا کہ ان قراردادوں میں اقوام متحدہ کی زیر نگرانی رائے شماری کے ذریعے کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دینے کا وعدہ کیا گیا تھا.

واضح رہے کہ بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے 5 اگست 2019 میں مقبوضہ جموں و کشمیر کو آئین کے آرٹکل 370 کے تحت حاصل خصوصی حیثیت ختم کردیا تھابھارتی حکومت کے اس اقدام کے باعث بھارت کی دیگر ریاستوں میں لوگوں کو کشمیر میں جائیداد بنانے اور مستقل شہریت حاصل کرنے کا حق حاصل ہوگا. دوسری جانب کشمیریوں، بین الاقوامی اداروں اور بھارتی ہندو قوم پرست حکومت کے ناقدین کا خیال ہے کہ یہ فیسلہ خطے میں مسلمانوں کی اکثریت ہندووں میں بدلنے کی ایک کوشش ہے پاکستان گزشتہ تین برسوں کے دوران بھارت کے مقبوضہ وادی کے حوالے سے اس طرح کے ظالمانہ اقدامات پر اپنی آواز بلند کرتا رہا ہے.

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں منیر اکرم نے جموں اور کشمیر میں بھارت کے وسیع غیر قانونی اقدامات کی مذمت کی اور کونسل اور سیکرٹری جنرل پر زور دیا کہ وہ مسئلے کے جلد اور پرامن حل کے لیے کوششوں کا آغاز کریں بھارت میں نفرت انگیز تقاریر اور اسلاموفوبیا کے حوالے سے بدتر ہوتے حالات اور مسلمانوں کے قتل عام کی تقاریر کی بھی نشان دہی کی.

انہوں نے کہا کہ بھارت میں اسلاموفوبیا کے بدترین حالات ہندو توا مہم سے براہ راست متاثر ہے منیر اکرم نے کہا کہ جموں اور کشمیر میں سنگین جرائم کے لیے بھارت سے اب تک کوئی جوابدہی نہیں ہوئی ہے. انہوں نے نشاندہی کی کہ بھارت کے کالے قوانین کے تحت ان 9لاکھ فوجی اہلکاروں کو مکمل استثنیٰ حاصل ہے، جنہیں بھارت نے مقبوضہ علاقے میں تعینات کر رکھا ہے پاکستانی سفیر نے صحافیوں اور خرم پرویز جیسے سماجی کارکنوں کی غیر قانونی گرفتاریوں اور جعلی مقدمات کے انداراج کی مذمت کی.

منیر اکرم نے کہا کہ کشمیر پریس کلب پر حالیہ حملہ اور اس کی بندش مقبوضہ علاقے میں مجرمانہ کارروائیوں اور نسل کشی کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو خاموش کرنے کے لیے بھارتی وحشیانہ جبر کی ایک اور مثال ہے . جنرل اسمبلی میں اپنے خطاب کے دوران انہوں نے جنیوسائیڈ واچ کے بانی گریگوری اینٹنٹن کی وارننگ کی طرف بھی توجہ مبذول کروائی، جس میں انہوں نے بھات میں مسلمانوں کی نسل کشی کا خدشہ ظاہر کیا تھا انہوں نے کہا کہ ہم سیکرٹری جنرل اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسلاموفوبیا کے خاتمے کے لیے فیصلہ کن اقدامات کریں اور بھارت کے مسلمانوں کی نسل کشی روکنے کی کوشش کریں.