اوکاڑہ میں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بننے والی مزدور کی 17 سالہ بیٹی کی زندگی تباہ کر دی گئی

ملزمان نے 5لاکھ روپے کی رقم نہ ملنے پر عین شادی والے دن شوہر کو متاثرہ لڑکی کی نازیبا ویڈیو دکھا کر طلاق دلوا دی

muhammad ali محمد علی بدھ 26 جنوری 2022 00:19

اوکاڑہ میں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بننے والی مزدور کی 17 سالہ بیٹی کی ..
اوکاڑہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 25 جنوری2022ء) اوکاڑہ میں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بننے والی مزدور کی 17 سالہ بیٹی کی زندگی تباہ کر دی گئی، ملزمان نے عین شادی والے دن شوہر کو لڑکی کی نازیبا ویڈیو دکھا کر وہیں طلاق دلوا دی۔ تفصیلات کے مطابق اوکاڑہ میں انتہائی دلخراش واقعہ پیش آنے کا انکشاف ہوا ہے۔ نجی ٹی وی چینل اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق اوکاڑہ میں 5 لاکھ روپے کی رقم نہ ملنے پر زیادتی میں ملوث ملزمان نے متاثرہ لڑکی کی ویڈیو شوہر کو دکھا کر طلاق دلوا دی۔

متاثرہ لڑکی کی جانب سے پولیس کو دیے گئے بیان کے مطابق ملزمان اسے اغوا کرنے کے بعد 3 دن تک اجتماعی زیادتی کا نشانہ بناتے رہے اور ویڈیوز بھی ریکارڈ کر لیں۔ بعد ازاں ملزمان نے ویڈیوز پھیلانے کی دھمکی دے کر 5 لاکھ روپے کی رقم کا مطالبہ کیا، جس پر متاثرہ لڑکی کے غریب والدین بمشکل 1 لاکھ روپے کا ہی انتظام کر پائے۔

(جاری ہے)

غریب والدین نے واقعے کے بعد اپنی بیٹی کی شادی ایک رشتے دار سے طے کروا دی، تاہم ظالم ملزمان نے عین رخصتی والے دن متاثرہ لڑکی کی نازیبا ویڈیو اس کے شوہر کو دکھا دی، جس کے بعد شوہر نے زیادتی کا شکار اپنی بیوی کو اسی دن طلاق دے دی۔

متاثرہ خاندان نے وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب اسے انہیں انصاف فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔ یہاں واضح رہے کہ ایک سال کے دوران لاہور میں زیادتی کے کیسز میں تشویش ناک اضافہ ہوا ہے۔ نجی ٹی وی چینل سٹی 42 کی رپورٹ میں پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں جنسی زیادتی کے کیسز کے تشویش ناک اعداد و شمار پیش کیے گئے ہیں۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران ملک کے دوسرے بڑے شہر لاہور میں درجنوں خواتین کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور کے تھانوں میں گیارہ ماہ کے دوران جنسی زیادتی کے کل 481 جبکہ اجتماعی جنسی زیادتی کے 26 واقعات رپورٹ ہوئے۔ اس کے علاوہ تیزاب گردی کے بھی 3 واقعات رپورٹ ہوئے۔ رپورٹ میں پنجاب کے 5 شہروں کو خواتین کیلئے حساس ترین قرار دیا گیا ہے۔ انکشاف کیا گیا ہے کہ خواتین کیلئے غیر محفوظ قرار دیے گئے 5 شہروں میں گزشتہ ایک سال کے دوران 286 خواتین قتل کی گئیں۔

خواتین کے قتل کی وارداتوں کے حوالے سے لاہور سب سے خطرناک شہر رہا جہاں خواتین کے قتل کی 89 وارداتیں ہوئیں۔ جبکہ فیصل آباد خواتین کے قتل کی وارداتوں کے حوالے سے 66 واقعات کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہا۔ راولپنڈی میں 48 حوا کی بیٹیاں، گوجرانوالہ میں 42، سرگودھا میں 41 قتل کی گئیں۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک سال کے دوران صوبائی دارالحکومت لاہور میں خواتین کے اغواء کے 136 واقعات،گھریلو تشدد کے 134، اقدام قتل کے 38 واقعات رپورٹ ہوئے۔ جبکہ غیرت کے نام پہ قتل کے سب سے ذیادہ 15 واقعات فیصل آباد میں رپورٹ ہوئے۔ یاد رہے وفاقی حکومت کا دعویٰ ہے کہ جنسی زیادتی کے جرم کی روک تھام کیلئے موثر قانون سازی کے ذریعے سخت ترین سزاوں کو یقینی بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔