عرب پارلیمنٹ کا اسرائیل کی انتظامی حراست کی سزا ختم کرانے کا مطالبہ

اسرائیل یہ ہتھکنڈہ فلسطینیوں پر دباو بڑھانے کیلیے استعمال کررہا ہے، اقوام متحدہ کے ہائی کمشنرکو خط

بدھ 26 جنوری 2022 19:05

جزیرہ النقب (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جنوری2022ء) عرب پارلیمنٹ نے فلسطینیوں کے خلاف انتظامی گرفتاریوں اور جزیرہ نما النقب میں علاقے (جنوبی فلسطین پر 1948 کا مقبوضہ علاقہ)میں زمینوں پر قبضیکو روکنے کے لیے بین الاقوامی مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق عرب پارلیمنٹ کے سپیکر عادل العسومی کی طرف سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل، بین الپارلیمانی یونین کے صدر، علاقائی پارلیمانوں کے سربراہوں اور اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر کو لکھے گئے خطوط میں کہا گیا کہ انتظامی قید کی سزا غیر انسانی ہے اوراسرائیل یہ ہتھکنڈہ فلسطینیوں پر دباو بڑھانے کیلیے استعمال کررہا ہے۔

عالمی برادری انسانی حقوق کی پاسداری کرتے ہوئے فلسطینیوں کو ان کے حقوق کی فراہمی کی ذمہ داری پوری کرے۔

(جاری ہے)

العسومی نے مقبوضہ بیت المقدس میں شیخ جراح محلے کے واقعات کے بعد سے انتظامی حراست کے ذریعے فلسطینی عوام کے خلاف قابض طاقت (اسرائیل)کی منظم خلاف ورزیوں اور فلسطینی جزیرہ نما نیگیو کے علاقے میں زمینوں کو بلڈوز کرنے کی مذمت کی۔عرب پارلیمنٹ کے سپیکر نے اپنے مکتوب میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ قابض اسرائیلی ریاست کو بین الاقوامی قوانین کا احترام کرنے پر مجبور کرے۔

انہوں نے قابض افواج کے عدالتی اور فوجی اقدامات اور فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی قابض حکام کے من مانی طرز عمل کو بے نقاب کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ سال کے دوران انتظامی حراست کے احکامات کے بعد تقریبا 1,600 گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے گئے جب کہ گذشتہ کچھ عرصے کے دوران تقریبا آٹھ ہزار فلسطینیوں کو گرفتار کیا ہے۔