جرمنی: بیٹی کا ریپ کرنے والے باپ کو دس برس قید کی سزا

DW ڈی ڈبلیو جمعرات 27 جنوری 2022 12:40

جرمنی: بیٹی کا ریپ کرنے والے باپ کو دس برس قید کی سزا

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 27 جنوری 2022ء) جرمنی کی ایک عدالت نے بدھ کے روز ایک 75 سالہ شخص کو اپنی بیٹی کے ساتھ جنسی زیادتی کے جرم میں 10سال اور چھ ماہ قید کی سزا سنائی۔

استغاثہ کا کہنا تھا کہ ملزم نے اپنی بیٹی کے ساتھ برسوں تک جنسی زیادتی کی۔ مذکورہ شخص پر سن 2017 اور 2020 کے درمیان جنسی زیادتی کے 270 واقعات کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ اس مقدمے میں صرف جرمنی میں ہونے والی جنسی زیادتیوں اور جسمانی طور پر پہنچنے والے نقصانات کا ہی ذکر کیا گیا تھا اور جرمن قانون کی حدود کے تحت اس کی میعاد ابھی ختم نہیں ہوئی تھی۔

جج نے مجرم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، ''تم نے اپنی بیٹی کی زندگی برباد کر دی۔'' ملزم کا اصرار اس بات پر تھا کہ اس نے، ''کبھی بھی اس (بیٹی)کے ساتھ زیادتی نہیں کی'' اور یہ کہ ان کا جنسی تعلق رضامندی سے تھا۔

(جاری ہے)

لیکن جرمن قانون کے تحت 14 برس سے کم عمر کے بچے کے ساتھ جنسی فعل یا جنسی عمل کی کوشش، بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی قرار دیا جاتا ہے۔

تشدد اور ناامیدی

مدعا علیہ نے اپنی بیٹی پر اس وقت جنسی حملہ کرنا شروع کیا جب وہ محض سات برس کی تھیں، جبکہ اب بیٹی کی عمر پچپن برس کی ہے۔ متاثرہ خاتون نے 1990 کی دہائی میں اپنے ہی باپ کے ایک بچے کو بھی جنم دیا تھا۔

استغاثہ کا کہنا تھا کہ اس شخص نے اپنی بیٹی کی زندگی کو مکمل طور پر کنٹرول کیا اور اسے بچپن میں الگ تھلگ رکھنے کے ساتھ ہی اس کے آس پاس مستقل ''تشدد اور ناامیدی کا ماحول'' برقرار رکھا۔

عدالت نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ وہ ایک، ''تنگ، سرد اور بدصورت پنجرہ تھا جس میں آپ نے اپنی بیٹی کو رکھا۔'' استغاثہ نے 12 برس قید کی سزا کا مطالبہ کیا تھا تاہم عدالت نے ساڑھے دس برس قید کی سزا سنائی۔لیکن یہ کوئی حتمی سزا نہیں ہے۔

مقامی میڈیا کی خبروں کے مطابق، قصوروار فرد ایک اطالوی ہے اور اس سزا کاٹنے کے بعد اس شخص کو اس کے ملک بدر کر دیا جائے گا۔

ص ز /ج ا (یہ خبر جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مواد پر مبنی ہے)

متعلقہ عنوان :