گاڑی سے کوڑا پھینکنے پر جرمانے اور آگ لگانے پر ایک ماہ کی تنخواہ کاٹنے کا حکم

آئندہ جو افسربھی آگ لگانے میں ملوث ہو اس کی ایک ماہ کی تنخواہ کاٹی جائے ‘ کوڑا پھینکنے والوں کو جرمانے کریں گے توہی حالات ٹھیک ہوں گے‘ لاہور ہائیکورٹ نے گاڑیوں سے کوڑا پھینکنے والوں کے خلاف بھی کارروائی کا حکم دے دیا

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 27 جنوری 2022 15:38

گاڑی سے کوڑا پھینکنے پر جرمانے اور آگ لگانے پر ایک ماہ کی تنخواہ کاٹنے ..
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 27 جنوری 2022ء ) لاہور ہائی کورٹ نے کوڑے کو آگ لگانے والوں کی ایک ماہ کی تنخواہ کاٹنے کا حکم دے دیا ‘ گاڑی سے کوڑا پھینکنے والوں کو بھی جرمانہ کیا جائے گا ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں اسموگ کی روک تھام کے لیے اقدامات نہ کرنے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی ، اس دوران عدالت نے لاہور میں کوڑا کرکٹ کو آگ لگانے پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ آئندہ جو افسربھی آگ لگانے میں ملوث ہو اس کی ایک ماہ کی تنخواہ کاٹی جائے ، لاہور میں کنٹینر ہونے چاہئیں جن میں براہ راست کوڑا کرکٹ ڈالا جاسکے ۔

بتایا گیا ہے کہ عدالت نے گاڑیوں سے کوڑا پھینکنے والوں کے خلاف بھی کارروائی کا حکم دیا ، لاہور ہائی کورٹ نے مجسٹریٹ کو ہر روز 2 گھنٹے تجاوزات کے خلاف کیسز سننے کا بھی حکم دیا اور انہیں ہدایت کی کہ ہفتہ میں 5 روز تجاوازات سے متعلقہ کیسز سنیں ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیئے کہ انہیں سری لنکا دورے پر معلوم ہوا چینگم پھینکنے پر 50 ڈالر جرمانے کی تنبیہ کی گئی ہے ، کوڑا پھینکنے والوں کو جرمانے کریں گے توہی حالات ٹھیک ہوں گے ، اس دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل اسد باجوہ نے کہا کہ گاڑیوں سے کوڑا پھینکنے والوں کو پکڑنے کے لیے سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد بھی لی جاسکتی ہے ، جس پر جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ سب کچھ مجھ سے ہی کرواتے رہیں گے محکمہ بھی اپنا کام کرے اور تمام متعلقہ محکمے بہتری سے متعلق سفارشات اعلیٰ افسران کو پیش کریں۔

خیال رہے کہ اس سے پہلے صوبہ پنجاب میں سموگ کے تدارک کے لیے لاہور ہائی کورٹ نے آلودگی کا باعث بننے والی فیکٹریوں کو سیل کرنے کا حکم بھی دے چکی ہے ، یہ فیصلہ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے شیراز ذکاء ، آفتاب ورک اور ابو ذرسلمان خان نیازی کی درخواستوں پر سماعت کے بعد جاری کیا تھا ،ان درخواستوں میں جس میں سموگ کی روک تھام کیلئے اقدامات کرنے اور مکمل لاک ڈوان کی استدعا کی گئی ۔

دوران سماعت عدالتی حکم پر میئر لاہور کرنل ریٹائرڈ مبشر جاوید لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہوئے جہاں انہوں نے موقف اپنایا کہ ان کو صرف 8 فیصد بجٹ استعمال کرنے کی اجازت دی گئی ہے جب کہ مکمل اختیارات بھی نہیں دیے جا رہے ، اس پر عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ آگے الیکشن آ رہے ہیں آپ لاہور کی خدمت کریں ، لاہور کو ایسے ہی صاف کرنا ہے ، جیسے ہمارا گھر ہوتا ہے ، جسٹس شاہد کریم نے مئیر لاہور کو فوکل پرسن مقرر کرنے کا بھی حکم دے دیا ۔