جوئے کی کمپنیز پاکستان میں نئی راہیں تلاش کرنے لگیں

ایک سال میں 3 مختلف کمپنیز کرکٹ میں سپانسر شپ کرچکیں،پی ایس ایل میں بھی نام بدل کر تشہیر،نیوز ویب سائٹ پر لنک کھول کر شرطیں لگانے کی سہولت موجود،لیگ میچز پر بھی بیٹنگ،پی سی بی خاموش

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب ہفتہ 29 جنوری 2022 12:07

جوئے کی کمپنیز پاکستان میں نئی راہیں تلاش کرنے لگیں
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 29 جنوری 2022ء ) جوا کروانے والی کمپنیاں پاکستان میں نئی ​​راہیں تلاش کر رہی ہیں اور پچھلے ایک سال میں تین مختلف کمپنیوں نے ملک میں سپانسر کیا ہے،کمپنیاں مختلف نام استعمال کر رہی ہیں اور پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں بھی سپانسر کر چکی ہیں، ایک اور کمپنی نے فرنچائز کے ساتھ سپانسر شپ کا معاہدہ کیا ہے، گزشتہ سال ہوم سیریز میں جوا کروانے والی ایک کمپنی بھی سپانسرز میں شامل تھی۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان میں سٹے بازی پر پابندی کے باعث اب غیر ملکی بیٹنگ کمپنیاں نئے طریقے اپناتے ہوئے کرکٹ مارکیٹ میں آنے کی کوشش کر رہی ہیں ، ایک سال میں تین مختلف کمپنیوں نے سپانسر شپ ڈیل میں معمولی تبدیلی کی ہے۔ اب پی ایس ایل میں جوا کروانے والی ایک کمپنی نے بھی اپنا نام تبدیل کرکے سپانسرز کے طور پر شمولیت اختیار کر لی ہے۔

(جاری ہے)

’دفا نیوز‘ نامی کمپنی کا لوگو زمین پر پینٹ کیا جا رہا ہے اور باؤنڈری پر اشتہارات بھی لگائے جا رہے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ غیر ملکی بیٹنگ ویب سائٹ "Dafabet" کی ذیلی کمپنی ہے۔ نیوز ویب سائٹ پر لنک کھول کر رجسٹریشن کے بعد شرطیں لگائی جا سکتی ہیں۔ پی ایس ایل میچز کے لیے شرطیں قبول کی جا رہی ہیں اور پاکستانیوں کو متوجہ کرنے کے لیے مختلف پیشکشیں بھی دی گئی ہیں۔

اس پر کلک کر کے رجسٹریشن میں پاکستانی فون نمبر اور دیگر تفصیلات طلب کی جاتی ہیں۔ عمل کی تکمیل کے بعد کوئی بھی شرط لگا سکتا ہے۔ نئے پاکستانی صارفین کو راغب کرنے کے لیے 32 ہزار روپے کی پیشکش بھی کی گئی ہے۔ پی ایس ایل کے میچز پر بھی شرطیں وصول کی جارہی تھیں۔ اس سال کے شروع میں ایک جوا کروانے والی کمپنی 'Sky247' تھوڑا سا نام بدل کر ہوم سیریز کے سپانسرز کا حصہ تھی۔

پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان کراچی ٹیسٹ کو بیٹنگ کی ویب سائٹ پر بھی براہ راست نشر کیا گیا۔ ایک اور جوا کروانے والی کمپنی ’وولف 777‘ کا ایک فرنچائز کے ساتھ معاہدہ ہے۔ انہوں نے خود کو ایک نیوز ویب سائٹ کہا جس میں بیٹنگ سائٹ کا لنک شامل نہیں ہے۔ ذرائع کے مطابق اس طریقے کو 'سروگیٹ ایڈورٹائزنگ' کہا جاتا ہے جہاں کوئی کمپنی اپنے نام میں معمولی تبدیلی کے ساتھ اشتہار دیتی ہے۔

کمپنی نے دیگر فرنچائز لیگوں میں بھی ٹیموں کو سپانسر کیا ہے۔ زیادہ تر ممالک میں جوا قانونی ہے لیکن اب کھیلوں میں جوا کروانے والی کمپنیوں کو آسٹریلیا، انگلینڈ میں اشتہارات پر پابندی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ایسے میں انہیں نئی ​​منڈیوں کی ضرورت ہے اس لیے وہ پاکستان سمیت ایشیائی ممالک کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ دریں اثناء ایک فرنچائز اہلکار نے بتایا کہ تقریباً تمام ٹیموں سے جوا کروانے والی کمپنیوں نے رابطہ کیا تھا، جو پہلے ہی کئی لیگز کو سپانسر کر چکی ہیں۔

ہم نے اس حوالے سے پالیسی جاننے کے لیے پی سی بی سے رہنمائی مانگی تھی لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔ دوسری جانب سٹہ بازی کی خبر پر ایک میڈیا نمائندے نے پی سی بی سے رابطہ کیا گیا تاہم میڈیا ڈائریکٹر سمیع الحسن برنی نے کہا کہ وہ جلد ہی جواب دیں گے لیکن ابھی تک ان کی جانب سے کوئی جواب نہیں آیا ہے۔