جوہری فضلہ کیا ہے اور ٹھکانے کیسے لگایا جاتا ہے؟

DW ڈی ڈبلیو ہفتہ 29 جنوری 2022 18:20

جوہری فضلہ کیا ہے اور ٹھکانے کیسے لگایا جاتا ہے؟

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 29 جنوری 2022ء) سویڈن نے ابھی حال ہی میں تابکار جوہری فضلے کو ٹھکانے لگانے کے لیے ایک منصوبے کی منظوری دی ہے، جس کے تحت درالحکومت اسٹاک ہولم سے 130 کلومیٹر دور شمال میں فورسمارک کے علاقے میں ایک مقام کو جوہری فضلہ ٹھکانے لگانے کے لیے مختص کیا گیا ہے۔

چین کا ہدف، بجلی کے لیے فیوژن عمل

امریکی ریاست واشنگٹن میں جوہری ٹینکوں سے تابکاری مواد کا اخراج

سویڈن کی وزیرماحولیاتی انیکا اسٹرینڈہال نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا، ''ہم ماحول اور شہریوں، دونوں کی ذمہ داری لے رہے ہیں اور ساتھ ہی طویل المدتی بنیادوں پر سویڈن کی بجلی کی پیدوار اور ملازمتوں کے مواقع بھی پیش نظر ہیں۔

‘‘

کے بی ایس تھری نامی اس منصوبے کو سویڈین کی عدالت برائے ماحولیات نے بھی منظور کیا ہے۔

(جاری ہے)

جس کے تحت فورسمارک کے علاقے میں جوہری فضلہ دفن کیا جائے گا۔ یہ فضلہ زمین میں پانچ میٹر کی گہرائی میں لوہے کے ڈبوں کے اندر تابنے کی نالیوں میں بھر کر چٹانی کرسٹلائن کے بیچ میں دبایا جائے گا۔ ستر برسوں بعد یہ جگہ بھر جائے گی تو اسے مٹی سے بھر دیا جائے گا، تاکہ پانی اس سے دور رہے اور ساتھ ہی اس مقام سربمہر یا سِیل کر دیا جائے گا۔

اس مقام پر جوہری فضلے کی پہلی کھیپ آزمائشی بنیادوں پر 2023 میں پہنچے گی، جب کہ 2025 سے حقیقی معنوں میں یہ مقام آپریشنل ہو گا۔

سویڈیش وزیر کے مطابق اس مقام اور جوہری فضلے کو محفوظ انداز سے ٹھکانے لگانے کے لیے چالیس سال تحقیق کی گئی ہے اور یہاں دبایا جانے والا جوہری فضلہ ایک لاکھ برس کے لیے محفوظ رہے گا۔

جوہری فضلہ کیا ہے؟

جوہری ایندھن توانائی کے اعتبار سے انتہائی کثیف ہوتا ہے، اس لیے اس ایندھن کی بہت تھوڑی سے مقدار سے توانائی کی بہت بڑی مقدار بنائی جاتی ہے۔

لیکن اس عمل کے دوران، کم ہی سہی، کچھ مقدار میں فضلہ ضرور پیدا ہوتا ہے۔ مقدار کے طور پر دیکھا جائے، تو ایک فرد کی پورے سال کی بجلی کی طلب پوری کرنے کے لیے جو فضلہ پیدا ہوتا ہے وہ تقریباﹰ ایک اینٹ کے برابر ہوتا ہے۔ اس میں پانچ گرام (ایک کاغذ کے وزن کے برابر) ایسا ہوتا ہے، جسے ہائی لیول ویسٹ کہتے ہیں۔

ایک ہزار میگاواٹ بجلی کے جوہری بجلی گھر کے ذریعے تقریباﹰ دس لاکھ انسانوں کی بجلی کی ضرورت پوری ہوتی ہے۔

اگر استعمال شدہ ایندھن کو ری سائیکل کیا جائے، تو مجموعی طور پر سالانہ بنیادوں پر تین مکعب میٹر کا ہائی لیول فضلہ پیدا ہوتا ہے۔ موازنے میں دیکھیں تو کوئلے سے چلنے والے ایک ہزار میگاواٹ کے بجلی گھر سے سالانہ تین لاکھ ٹن راکھ اور چھ ملین ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ پیدا ہوتی ہے۔

جوہری ایندھن کے ذریعے بجلی کے پیداوار میں کم ہی سہی مگر انتہائی تابکار فضلہ باقی بچتا ہے۔ جسے اب تک فقط درمیانی مدت کے لیے ٹھکانے لگایا جاتا رہا ہے، تاہم طویل المدتی بنیادوں پر اسے دس ہزار سے ایک لاکھ برس کے لیے ٹھکانے لگانے کے اقدامات کی ضرورت ہے۔