نواز شریف کے چوتھی بار وزیراعظم بننے کے آثار نہیں ہیں

نواز شریف کو اہل قرار دے بھی دیا جائے تب بھی انہیں کئی دریا عبور کرنا پڑیں گے۔ تجزیہ کار

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 2 فروری 2022 10:21

نواز شریف کے چوتھی بار وزیراعظم بننے کے آثار نہیں ہیں
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 02 فروری 2022ء) : نواز شریف کی وطن واپسی اور چوتھی مرتبہ وزیراعظم بننے کے امکانات سے متعلق نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئیر صحافی و تجزیہ کاروں نے کہا کہ نواز شریف کے چوتھی مرتبہ وزیراعظم بننے کے آثار نہیں ہیں۔ پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئیر صحافی سہیل وڑائچ نے کہا کہ وزیراعظم کی تاحیات نااہلی ختم کرنے کی سپریم کورٹ کی درخواست پر تنقید سیاسی مخالف کی تقریر ہے، نواز شریف بے شک ملزم ہیں لیکن ان کے بھی حقوق ہیں، آئین میں گنجائش کے مطابق ہی تاحیات نااہلی سے متعلق اپیل کی جارہی ہے، آئین و قانون کی تشریح کرنے میں عدالتوں کی مدد کرنا بار کا کام ہے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور جہانگیر ترین کی تاحیات نااہلی تاریخ کے پہلے دو کیسز ہیں، تاحیات نااہلی سے متعلق آئینی تشریح کی ضرورت ہے اس کے لیے سپریم کورٹ بار نے درخواست دائر کی ہے جبکہ حسن نثار کا کہنا تھا کہ ہمارا نظام طاقتور، اثر و رسوخ رکھنے والوں اور دولت مندوں کو تحفظ دیتا ہے اوریہ تینوں صفات نواز شریف میں موجود ہیں۔

(جاری ہے)

پروگرام میں موجود سینئیر تجزیہ کار سلیم صافی نے کہا کہ پاکستان میں طاقتور وہ ہوتا ہے جس پر تنقید نہیں کی جا سکتی، وہ طاقتور کم از کم سیاستدان نہیں ہیں ،جنہیں آپ گالیاں دے سکتے ہیں وہ طاقتور نہیں ہیں، دنیا بھر کا اصول ہے کہ ملزم کو اپیل کا حق دیا جاتا ہے، اس ملک میں احتساب ہو تو سب سے پہلے موجودہ چیئرمین نیب جیل میں جائے گا، سپریم کورٹ بار وہی کام کرتی ہے جو اس کے مینڈیٹ میں ہے، سپریم کورٹ بار عدالتوں اور ججوں کی تعداد نہیں بڑھاسکتی یہ حکومت کا کام ہے۔

پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے صحافی ارشا دبھٹی نے کہا کہ نواز شریف قسمت کے دھنی ہیں انہیں ایسے لوگ مل جاتے ہیں جوا ن کے مسائل کے حل کے لیے سردھڑ کی بازی لگا دیتے ہیں، نواز شریف کو اہل قرار دے بھی دیا جائے تب بھی انہیں کئی دریا عبور کرنا پڑیں گے، ایون فیلڈ اور العزیزیہ میں سزا یافتہ ہیں وہ سزا بھگتنے کے بعد ہی اہل ہوں گے، نواز شریف کے چوتھی بار وزیراعظم بننے کے آثار نظر نہیں آتے۔