ضلعی میئر کے امیدوار کا تاحال فیصلہ نہیں کیا، سعید اکبر خان نوانی

عوام کا پرزور مطالبہ ہے رشید اکبر خان نوانی ضلعی میئر کا الیکشن لڑیں، وہ گروپ کے مضبوط ترین امیدوار ہیں، بلدیات ہوں یا آمدہ جنرل الیکشن، نوانی گروپ پوری قوت سے الیکشن لڑے گا،سابق صوبائی وزیر

پیر 7 فروری 2022 23:27

دلے والا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 فروری2022ء) رکن صوبائی اسمبلی پارلیمانی لیڈر جہانگیر ترین گروپ سابق صوبائی وزیر سعید اکبر خان نوانی نے کہا ہے کہ ضلعی میئر کے امیدوار کا تاحال فیصلہ نہیں کیا، تاہم عوام کا پرزور مطالبہ ہے رشید اکبر خان نوانی ضلعی میئر کا الیکشن لڑیں، وہ گروپ کے مضبوط ترین امیدوار ہیں، بلدیات ہوں یا آمدہ جنرل الیکشن، نوانی گروپ پوری قوت سے الیکشن لڑے گا، ہمارا گروپ چٹان کی طرح مضبوط ہے، کوئی اختلاف نہیں، این اے 97 سے الیکشن لڑنے کا کوئی ارادہ نہیں، وہاں سے ہمارے اتحادی الیکشن لڑتے ہیں۔

بھکر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ذاتیات، بدزبانی اور غلیظ سیاسی سوچ کا سخت مخالف ہوں اور مذمت کرتا ہوں۔ ہمیشہ مثبت، تعمیری اور رکھ رکھائو کی سیاست کی ہے۔

(جاری ہے)

مگر بدقسمتی سے آج ضلع کی سیاست خون خرابے کی طرف جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر سیاستدانوں نے اس روش کو کنٹرول نہ کیا تو ضلع میں خون خرابہ ہو سکتا ہے اور اس کا خمیازہ سب بھگتیں گے اور بعد میں پچھتاوے کے سوا کچھ نہیں ملے گا۔

کچھ غلیظ زبان لوگوں نے سیاست میں تعفن پھیلانے کی کوشش کی ہے۔ انہوںنے کہاکہ عوام ایسے کرداروں کا محاسبہ کریں گے۔ عوام بہترین جج ہیں۔انہوں نے کہاکہ 2023ء کے الیکشن میں سیاست کے مصنوعی کرداروں کو ہمیشہ کے لیے دفن کر دیں گے۔ سعید اکبر خان نوانی نے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ جنڈانوالہ ہمارا دوسرا گھر ہے۔ دوستوں کے ساتھ اتحاد قائم ہے۔

جس جس دوست نے ہم سے الگ ہو کر یکطرفہ فیصلے کیے۔ عوام نے ان فیصلوں کے خلاف ردعمل دیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ ضلعی میئر شپ کے لیے تاحال نوانی گروپ نے کسی امیدوار کا نام انائونس نہیں کیا۔ تاہم عوام کا پرزور مطالبہ ہے کہ رشید اکبر خان نوانی مضبوط ترین امیدوار ہیں۔ انہیں الیکشن لڑایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سیاست دانوں کو دیانتدار اور خوش اخلاق ہونا چاہیے۔ دیانتداری بھکر کے سیاستدان، خاص کر مخالف ممبران اسمبلی، کے قریب سے بھی نہیں گزری۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ضلع میں کرپشن، لوٹ مار، مہنگائی اور بے روزگاری بڑھ گئی ہے۔ یہ وہ حقیقت ہے جسے بطور سیاستدان تسلیم کرنا چاہیے، خاص کر مہنگائی بے قابو ہوتی جا رہی ہے۔