صحافتی تنظیموں، سول سوسائٹی وصحافیوں کا آزادی اظہار رائے کیخلاف حکومتی قدغنوں، نجی ٹی وی کی ٹرانسمیشن کی بندش، صحافی محسن بیگ اور اقرار الحسن پر تشدد کیخلاف احتجاجی مظاہرہ

صحافتی تنظیموں کا حکومت کے خلاف تمام قانونی اقدامات اختیار کرنے کا اعلان ،مظاہرین کا نیشنل پریس کلب اسلام آباد سے سپر مارکیٹ تک مار چ

جمعرات 17 فروری 2022 21:23

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 فروری2022ء) صحافتی تنظیموں، سول سوسائٹی اور صحافیوں کی جانب سے صحافت اور آزادی اظہار رائے کے خلاف حکومتی قدغنوں، نجی ٹی وی کی ٹرانسمیشن کی بندش، ممتاز صحافی و تجزیہ کارمحسن بیگ اور اقرار الحسن پر تشدد کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، صحافتی تنظیموں نے حکومت کے خلاف تمام قانونی اقدامات اختیار کرنے کا اعلان کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق نجی (نیوز ون ) ٹی وی چینل کی بندش صحافیوں و اینکرز پر تشدد، ایڈیٹر انچیف آن لائن نیوز ایجنسی و روزنامہ جناح محسن بیگ کی پر تشدد گرفتاری کے خلاف نیشنل پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس، راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس، نیشنل پریس کلب اور صحافیوں و سول سوسائٹی ارکین کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

مظاہرہ کی قیادت صدر نیشنل پریس کلب انور رضا نے کی،مظاہرہ میں شرکاء نے بینرز، پینا فلیکس اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جس پر آزادی صحافت، آزادی اظہار رائے اور صحافت پر قدغنوں کے خلاف نعرے درج تھے مظاہرے سے خطاب میں صدر نیشنل پریس کلب انور رضا نے کہا کہ محسن جمیل بیگ کے گھر چھاپے کے وقت تک کوئی ایف آئی آر درج نہیں تھی بلکہ سوشل میڈیا پر معاملہ اٹھنے کے بعد ایف آئی آر درج کی گئی، محسن بیگ اور اقرار الحسن پر تشدد کی مذمت کرتے ہیں ۔

حکومت نے کا قانونیت کی انتہا کر دی یے، اینکر پرسن سلیم صافی نے کہا کہ پرویز مشرف کے دور میں بھی میڈیا پر وہ پابندیاں نہیں تھیں جو کہ اس کے بطن سے جنم لینے والی حکومت کے دور میں ہیں حکومت نے اپنے محسنوں کو نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے محسن بیگ بھی ان محسنوں میں شامل تھے اینکر پرسن غریدہ فاروقی کا کہنا تھا کہ میرے پروگرام کے حوالے سے محسن بیگ کو نشانہ بنایا گیا تاہم عدالت نے منصوبے کو بے نقاب کر دیا موجودہ ہائبرڈ حکومت میں صحافیوں کو نشانہ بنانا معمول بن چکا ہے صحافی راہنما افضل بٹ نے واضح کیا کہ جس طرح محسن بیگ کو نشانہ بنایا گیا ان کی جان کو خطرہ ہے چیف جسٹس معاملے کا نوٹس لیں ہم ایک غیر جانبدار انکوائری کمیشن کے قیام کا مطالبہ کرتے ہیں پی ٹی آئی کے راہنمائ ڈاکٹر اسرار شاہ نے ظلم و تشدد پر مبنی رویہ کے خلاف پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان کیا مظاہرین نے پریس کلب سے سپر مارکیٹ تک ریلی کی شکل میں مارچ بھی کیا۔