Live Updates

میڈیا ٹرائل کے ہیروعدالت میں زیرو، یہی ہے احتساب کہانی، پرویز رشید

نیب وکیل نے عدالت میں اعتراف کیا کہ اُس نے تو مریم کا مقدمہ پڑھا ہی نہیں اس لیے پورے چار ہفتے التوا کے دیے جائیں۔مرکزی رہنماء مسلم لیگ(ن) کا ٹویٹ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 17 فروری 2022 21:36

میڈیا ٹرائل کے ہیروعدالت میں زیرو، یہی ہے احتساب کہانی، پرویز رشید
لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 فروری 2022ء) پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء پرویز رشید نے کہا ہے کہ میڈیا ٹرائل کے ہیروعدالت میں زیرو، یہی ہے احتساب کہانی، نیب وکیل نے عدالت میں اعتراف کیا کہ اُس نے تو مریم کا مقدمہ پڑھا ہی نہیں اس لیے پورے چار ہفتے التوا کے دیے جائیں۔ انہوں نے ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ مقدمہ مریم کا، نیب کا وکیل وہ جو روز اوّل سے ان جھوٹے الزامات کو میڈیا پر سچ بنانے کے لیے دلائل کے ڈھیر لگاتا رہا ہے، عدالت میں اعتراف کرتا ہے کہ اُس نے تو مقدمہ پڑھا ہی نہیں اس لیے ایک دو نہیں پورے چار ہفتے التوا کے دیے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا ٹرائل کے ہیرو عدالت میں زیرو، یہی ہے احتساب کہانی۔ مزید برآں پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے اسلام ہائیکورٹ میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر نیب کے پاس کوئی ثبوت ہوتا ججز نے باربار ثبوت مانگے، پہلے نیب کو دو مہینے سے زیادہ کیلئے کورونا ہوگیا اب پراسیکیوٹر کیلئے دو ہفتے مانگ لیے ہیں،قوم کے سامنے رکھتی ہوں کہ اگر میرے خلاف کوئی ثبوت ہوتا اور مقدمہ انتقام بدنیتی پر مبنی نہ ہوتا تو آپ ثبوت کاغذ کا ٹکرا اٹھا کر عدالت کے سامنے رکھ دیتے۔

(جاری ہے)

ججز سے گزارش کرنا چاہتی ہوں کہ میں ہر پیشی پر کورٹ میں آتی ہوں، نیب کو اتنی ڈھیل نہیں دینی چاہیے نیب کو چاہیے اگر ثبوت ہیں تو پیش کرے، اگر ثبوت نہیں ہیں تو کیس کو مزید نہیں چلنا چاہیے قوم کو پتا چلنا چاہیے کہ عمران خان اور نیب نے کتنا بوگس مقدمہ بنایا تھا۔انہوں نے کہاکہ آپ کوئی آسمان سے اتری ہوئی کوئی مخلوق ہیں کہ آپ پر تنقید نہیں ہوسکتی، آپ کی اہلیہ ہمارے قابل احترام ہیں، جو معیار آپ اپنی اہلیہ کے چاہتے ہیں وہی معیار مرحومہ کلثوم نواز کیلئے بھی ہونا چاہیے جب وہ لندن آئی سی یو میں زندگی موت کی جنگ لڑ رہی تھیں، اس پر پی ٹی آئی کے لوگوں نے ڈاکٹرز کا بھیس بدل کر آئی سی یو پر دھاوا بولا، صرف ان کی تصاویر لینے کیلئے دھاوا بولا گیا، پی ٹی آئی کے لوگ اور صحافیوں سے کہلوایا جاتا تھا کہ بیگم کلثوم نواز کو کچھ بھی نہیں ہے، وہ روز وہاں اکٹھے بیٹھ کر کھانا کھاتے ہیں، میں اپنے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کا ذکر نہیں کرنا چاہتی کہ وہ میں قوم ، پاکستان اور آئین کی سربلندی کیلئے وہ چیز برداشت کی۔

اس لیے مجھے اس کا افسو س نہیں ہے۔ ہم جب لندن میں عیادت کیلئے موجود تھے تو میں پہلی بار قوم کو بتانا چاہتی ہوں کہ میں والدہ کی عیادت کیلئے لندن اپارٹمنٹس سے نکل کر ہسپتال جارہی ہوتی تھی یا پھر ہسپتال سے واپس آرہی ہوتی تھی تو پی ٹی آئی کے تین چار ورکرز مجھے گالی دے کر بلاتے تھے، جنید باہر جاتا تو اس کے سامنے مجھے گالیاں دیتے تھے، میڈیا سے درخواست ہے کہ میری بات جب چلائیں تو وہ فوٹیج مناظربھی دکھائیں جب میری ماں بستر مرگ پر تھی تو پی ٹی آئی کے لوگوں نے میرے گھر پر حملہ کیا، میرے بچوں اور بھتیجے پر حملہ کیا، اس کے بعد بتائیں کون سی بہو بیٹی اور ماں آپ کے انتقام سے بچی، مجھے بے گناہ ہوتے ہوئے آپ نے ڈیتھ سیل میں ڈالا، کسی کی بیٹی کی کردار کشی کی، والد کے سامنے گرفتار کیا، یہ بھی مناظر چلائیں کہ جب میں گلگت بلتستان میں انتخابی مہم چلا رہی تھی تو آپ کے جواب نہیں تھا لیکن آپ کے وزراء نے کیمرہ پرمیرے خلاف اخلاق سے گری تقاریر کیں، جب بھی وہ دنیا میں سنی جائیں ہر عزت دار کا سر شرم سے جھک جائے گا،اس وقت عمران خان ان کو شاباش دیتے تھے۔

 
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات