حکومت سندھ نے صحافیوں کے مطالبات کی منظوری کا وعدہ کر لیا

وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی کا جرنلسٹس ایکشن کمیٹی کی جانب سے پیش کیے گئے چارٹر آف ڈیمانڈ کو منظور کرنے کا اعلان اور اس پر فوری اقدام کی یقین دہانی

بدھ 23 فروری 2022 22:35

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 فروری2022ء) حکومت سندھ نے صحافی اطہر متین شہید کے قاتلوں کی گرفتاری، آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے اقدامات اور شہید صحافیوں کے لئے انڈومنٹ فنڈ کے قیام کے لیے جرنلسٹس جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے چارٹرڈ آف ڈیمانڈ کو منظور کرنے کا وعدہ کیا ہے۔اطہر متین شہید کے قاتلوں کی گرفتاری اور شہر میں امن کے لیے جرنلسٹس جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام بدھ کو سندھ اسمبلی کے باہر احتجاج کیا گیا ۔

اس موقع صوبائی وزیر اطلاعات سعید غنی نے جرنلسٹس ایکشن کمیٹی کی جانب سے پیش کیے گئے چارٹر آف ڈیمانڈ کو منظور کرنے کا اعلان کیا اور اس پر فوری اقدام کی یقین دہانی کروائی۔ انہوں نے چارٹر آف ڈیمانڈ پر عمل درآمد کے لئے جوائنٹ ایکشن کمیٹی سے مذاکرات کے لئے جمعرات کو ایک اجلاس بھی طلب کر لیا ہے۔

(جاری ہے)

احتجاجی دھرنے میں جرنلسٹس جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے کوارڈی نیٹر محمد رضوان بھٹی نے صحافیوں کی نمائندگی کرتے ہوئے تین نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیا جس میں کہا گیا ہے کہ اطہر متین احمد شہید کے قاتلوں کی فوری گرفتاری اور اہل خانہ کو انصاف کو فراہم کیا جائے ۔

آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے صحافیوں، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جوائنٹ کمیٹی تشکیل دی جائے اورایس او پیز بنائی جائیں اور تیسرا کہ شہید ہونے والے اور ناگہانی موت کی صورت میں صحافی کے خاندان کی کفالت کا مستقل انتظام کرنے کے حوالے سے ایک مستقل پالیسی بنائی جائے۔چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کرنے کے بعد وزیر اطلاعات سعید غنی نے کہا کہ بحیثیت حکمراں جماعت اس واقعے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں اور اس بات کی یقین دہانی کرواتے ہیں کہ اطہر متین احمد کے قاتلوں کو جلد قانون کے کٹہرے میں لا کر کھڑا کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے بھی ملزمان کی گرفتاری کے لئے خصوصی ہدایات جاری کیں ہیں اور حکومت بھی اس معاملے پر سنجیدگی سے اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مطالبات کے حوالے سے صحافیوں اور حکومت کی ایک کمیٹی بنالیتے ہیں اور اس پر آج کل میں مل بیٹھ کر معاملات طے کرلیتے ہیں ، سعید غنی نے کہا کہ مذکورہ مطالبات میں کوئی ایسی بات نہیں جسے تسلیم کرنے میں کوئی رکاوٹ ہو تاہم اس پر بیٹھ کر ہی بات کی جاسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ کراچی کے مسائل کو حل کرنے میں سنجیدہ ہے اور بہت سے منصوبے بھی تیار کیے گئے ہیں۔ جرنلسٹس جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے رہنمائوں نے کہا کہ شہید اطہر متین کے قاتلوں کی گرفتاری کے حوالے سے متضاد خبریں سامنے آرہی ہیں ۔اس حوالے سے سندھ حکومت اور پولیس کی جانب سے کوئی باضابطہ اطلاع نہیں دی گئی ہے جس سے مزید ابہام پیدا ہورہا ہے ۔

صحافی رہنمائوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اور پولیس اس معاملے پر صحافی برادری کو اعتماد میں لیں اور کیس میں ہونے والی پیش رفت سے جرنلسٹس جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے رہنمائوں کو آگاہ کریں ۔ صحافی رہنمائوں نے کہا کہ شہید اطہر متین کے قاتلوں کی گرفتاری تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا ۔ انہوں نے کہا کہ صحافیوں کے تحفظ پر کسی صورت سمجھوتا نہیں کیا جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ صحافیوں نے جمہوریت کی بحالی اور حق سچ کی خاطر ہر بار اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے یہ ثابت کیا ہے کہ سچ کی آواز کو دبایا نہیں جا سکتا ہم بزدلوں کی حرکتوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ احتجاج میں کراچی پریس کلب کے صدر فاضل جمیلی،سیکرٹری محمد رضوان بھٹی، جوائنٹ سیکریٹری اسلم خان،کراچی یونین آف جرنلسٹس(دستور)کے صدر راشد عزیز، سیکرٹری اطلاعات حماد حسین ، کراچی یونین آف جرنلسٹس (برنا)کے جنرل سیکرٹری عاجز جمالی،پی ایف یو جے کے رہنما حسن عباس،کرائم رپورٹرز ایسوسی ایشن کے صدر رائو عمران ،جنرل سیکرٹری طحہ عبیدی ، پاکستان ایسوسی ایشن آف پریس فوٹوگرافرز کے صدر محمد جمیل اور سیکرٹری عباس مہدی، سابق سیکرٹری کراچی پریس کلب اے ایچ خانزادہ ،ارمان صابر ،عامرلطیف، سابق صدر امتیاز فاران، سابق نائب صدر سجاد عباسی ،پی ایف یو جے کے صدر جی ایم جمالی ، کراچی یونین آف جرنلسٹس کے جوائنٹ سیکرٹری طلحہ ہاشمی، جاوید چوہدری، سجاس کے جنرل سیکرٹری شاہد ساٹی، پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کے سیکرٹری اکرم بلوچ، کراچی پریس کلب کے خازن وحید راجپر ، نائب صدر رشید میمن ، سید نبیل اختر، خلیل احمد ناصر ، فاروق سمیع اور لیاقت مغل نے شرکت کی جبکہ اراکین سندھ اسمبلی سید عبدالرشید ،حلیم عادل شیخ،کنورنویدجمیل،خواجہ اظہار الحسن ،محمدحسین، جاویدحنیف ،جماعت اسلامی کراچی کے سیکرٹری اطلاعات زاہدعسکری اورسندھ یونائیٹڈ پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات خواجہ نوید امین نے بھی خطاب کیا۔

احتجاج میں کراچی پریس کلب کے سمیت مختلف صحافتی تنظیموں کے رہنمائوں اور صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ وزیر اطلاعات کی یقین دہانی پر صحافیوں نے دھرنا ختم کردیا اور مظاہرین پرامن طور پر منتشر ہوگئے ۔بعد ازاں جرنلسٹس جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں حکومت سے مذاکرات کرنے اور جمعہ کو اطہر متین احمد کا تعزیتی ریفرنس کراچی پریس کلب میں منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔