حکومت سندھ کا صحافیوں کے تحفظ اور ناگہانی موت کی صورت میں ان کے اہل خانہ کی کفالت کے لئے ٹھوس اقدامات کرنے کا فیصلہ

جب تک جرنلسٹس پروٹیکشن بل کے مطابق ایک کمیشن کا قیام عمل میں نہیں آتا اس وقت تک صحافیوں، امن و امان کی بحالی کے اداروں کے اعلی افسران اور حکومتی نمائندوں پر مشتمل ایک ایڈہاک کمیٹی تشکیل دی جائے گی،سعیدغنی

جمعرات 24 فروری 2022 21:00

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 فروری2022ء) وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ حکومت سندھ نے صحافیوں کے تحفظ اور ناگہانی موت کی صورت میں ان کے اہل خانہ کی کفالت کے لئے ٹھوس اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ناگہانی موت کی صورت میں اہل خانہ کو تحفظ اور کفالت کا معاملہ حال ہی میں منظور کئے جانے والے جرنلسٹس پروٹیکشن بل میں ترمیم کر کے شامل کر لیا جائے۔

جب تک جرنلسٹس پروٹیکشن بل کے مطابق ایک کمیشن کا قیام عمل میں نہیں آتا اس وقت تک صحافیوں، امن و امان کی بحالی کے اداروں کے اعلی افسران اور حکومتی نمائندوں پر مشتمل ایک ایڈہاک کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز اپنے دفتر میں کراچی شہر کی تمام صحافی تنظیموں کے نمائندوں پر مشتمل جرنلسٹس جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے کنونئیر رضوان بھٹی کی قیادت میں آنے والے وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

وفد میں کراچی پریس کلب کے صدر فاضل جمیلی ، سیکریٹری محمد رضوان بھٹی ، اطہر متین کے بھائی طارق متین، پی ایف یو جے کے رہنما جاوید چوہدری ، کراچی یونین آف جرنلسٹس برنا کے جنرل سیکرٹری عاجز جمالی، کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور کے صدر راشد عزیز ، جنرل سیکریٹری موسی کلیم ، پاکستان ایسوسی ایشن آف پریس فوٹوگرافرز کے صدر محمد جمیل ، کرائم رپورٹرز ایسوسی ایشن کے صدر را عمران اور کراچی یونین آف جرنلسٹس کے جوائنٹ سیکریٹری طلحہ ہاشمی شامل تھے۔

وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے کہا کہ سندھ حکومت نے صحافیوں کے تحفظ اور ناگہانی موت کی صورت میں ان کے اہل خانہ کی کفالت کے لئے ٹھوس اقدامات کرنے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ملاقات میں جرنلسٹس جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے کنوینر محمد رضوان بھٹی نے مستقبل میں صحافیوں اور ان کے اہل خانہ کو تحفظ فراہم کرنے کے حوالے سے جرنلسٹس جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے تین تجاویز رکھیں۔

جس میں اطہر متین شہید کے قاتلوں کی گرفتاری اور اہل خانہ کو انصاف کی فراہمی کے لئے ٹھوس اقدامات ، آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے صحافیوں کے نمائندوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور حکومتی نمائندوں پر مشتمل کمیٹی کے قیام کے ساتھ صحافی کی ناگہانی موت کی صورت میں اہل خانہ کی کفالت کا معاملہ شامل تھا۔ اس موقع پر وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے کہا کہ وہ پہلے ہی ان مطالبات اور تجاویز سے اتفاق کر چکے ہیں اور عملی اقدامات کے لئے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ناگہانی موت کی صورت میں اہل خانہ کو تحفظ اور کفالت کا معاملہ حال ہی میں منظور کئے جانے والے جرنلسٹس پروٹیکشن بل میں ترمیم کرکے شامل کر لیا جائے۔ اس موقع پر انہوں نے تجویز پیش کی کہ جب تک جرنلسٹس پروٹیکشن بل کے مطابق ایک کمیشن کا قیام عمل میں نہیں آتا اس وقت تک ایک ایڈہاک کمیٹی تشکیل دی جائے۔ جس میں صحافیوں کے ساتھ حکومتی نمائندے بھی شامل ہوں۔

جرنلسٹس جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے اس تجویز کو سراہا اور فیصلہ کیا گیا کہ اس کمیٹی میں کراچی پریس کلب کے صدر اور سیکریٹری کے ساتھ کراچی یونین آف جرنلسٹس کے تینوں دھڑوں کا ایک ایک نمائندہ شامل ہو گا۔ یہی کمیٹی تمام ٹی او آز بنا کر دے گی، جس کو سندھ کابینہ کی منظوری سے جرنلسٹس پروٹیکشن بل میں شامل کر لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ اسی ایڈہاک کمیٹی میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے نمائندوں کو شامل کر کے ایک ہائی پروفائل کمیٹی بنائے گی تاکہ آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام ہو سکے اور خدا نہ خواستہ ایسا کوئی واقعہ دوبارہ رونما ہونے کی صورت میں فوری اقدامات کرے گی۔

اس موقع پر سعید غنی نے بتایا کہ سندھ پولیس اطہر متین احمد شہید کے قاتلوں کی گرفتاری کے لئے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے اور امید ہے کہ جلد ہی قاتل پکڑے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اطہر متین شہید کے اہل خانہ کی کفالت کے لئے وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ پہلے ہی اعلان کیا تھا اور وزارت اطلاعات اسی اعلان کی روشنی میں اقدامات اٹھارہی ہے۔

انہوں نے کہا صحافی معاشرے کی ایک اہم طبقہ ہے حکومت سندھ صحافیوں کو تحفظ دینے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔ سعید غنی نے کہا کہ حکومت سندھ صحافیوں کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہے اور ان کو حل کرنے کے لئے صحافی برادری کے ساتھ ملکر ہر ممکن اقدامات کرنے کو تیار ہے۔ اس موقع پر وفد نے صوبائی وزیر کو اطہر متین کے حوالے سے کئے جانے والے اقدامات پر ان کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ سندھ حکومت اس کیس کے حوالے سے اپنی سنجیدگی کو برقرار رکھتے ہوئے قاتلوں کی گرفتاری اور ان کو کیفر کردار تک پہنچانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی۔