سپیکر کو اپنا کر دار غیر جانبدار رکھنا چاہیے ، یوسف رضا گیلانی

میں نے بطور سپیکر اور بطور وزیراعظم جمہوریت کی مضبوطی اور غریبوں کے مسائل حل کر نے کی کوشش کی اور اسپیکرکے طورپر ایک مرتبہ ایسی رولنگ دی کہ محترمہ بے نظیر بھٹو شہید بھی ناراض ہوگئی تھیں، سینٹ میں اپوزیشن لیڈر کی گفتگو

منگل 15 مارچ 2022 16:54

سپیکر کو اپنا کر دار غیر جانبدار رکھنا چاہیے ، یوسف رضا گیلانی
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 مارچ2022ء) سابق وزیراعظم اور سینٹ میں اپورزیشن لیڈر سید یوسف رضا گیلانی نے کہاہے کہ سپیکر کو اپنا کر دار غیر جانبدار رکھنا چاہیے ، میں نے بطور سپیکر اور بطور وزیراعظم جمہوریت کی مضبوطی اور غریبوں کے مسائل حل کر نے کی کوشش کی اور اسپیکرکے طورپر ایک مرتبہ ایسی رولنگ دی کہ محترمہ بے نظیر بھٹو شہید بھی ناراض ہوگئی تھیں ، احتساب کے نام پر ہمیشہ انتقامی کارروائی کی گئیں اور اب بھی ایسا ہورہاہے ،اسپیکر ارکان اسمبلی کو آزدانہ طورپر ووٹ ڈالنے سے نہیں روک سکتا ۔

انہوںنے یہ بات سابق وفاقی وزیر اور سینئر سیاستدان کی کتاب ’’ میں اور میران پاکستان ‘‘کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ تقریب میں سابق چیئر مین واپڈا شمس الملک ، سابق وزیر ہمائیوں سیف اللہ ، سابق چیئر مین نیب قمر زمان چوہدری ، سابق گور نر کے پی کے اقبال ظفر جھگڑا سمیت اہم شخصیات نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

سید یوسف رضا گیلانی نے اپنے خطاب میں کہاکہ سیاستدان نے ہمیشہ قربانیاں دی ہیں اور جیلی کاٹیں ہیں ، انور سیف اللہ اور میں مشرف دور میں اکٹھے جیل میں رہے اور اسی دور میں نے اپنی ایک کتاب لکھی ۔

انہوںنے کہاکہ جیل کے جس سیل میں مجھے رکھا گیا تھا ،وزیر اعظم بنتے ہی اس کا دورہ کیا تھا اور اسے لائبریری بنایا ۔ انہوںنے کہاکہ اگر میں وہ جیل نہ کاٹتا تو شاید کبھی وزیراعظم نہیں بنتا ، ہماری پارٹی میں جو جیل کاٹتا ہے صدر اور وزیر اعظم ضرور بنتا ہے ۔ انہوںنے موجودہ حالات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ میں نے سپیکر کے طورپر غیر جانبدارانہ کر دارادا کیااور ایک مرتبہ میں نے رولنگ دی کہ تمام اراکین اسمبلی کو چاہیے تعلق حکومت یا اپوزیشن سے ہو برابر ترقیاتی فنڈز ملنے چاہئیں جس پر اس وقت کی وزیر اعظم بے نظیر بھٹو نے ناراضگی کا اظہار کیا تھا مگر آج کل اسپیکر نے جو کر دار ادا کیا ہے وہ آئین اور قانون کے مطابق نہیں ہے ۔

انہوںنے کہاکہ تحریک عدم اعتماد پیش ہونے کے بعد اسپیکر ارکان کو ارادانہ طورپر ووٹ دینے سے نہیں روسکتا اور انہیں آئین اور قانون کے مطابق کر دارادا کر ناچاہیے ۔ انہوںنے کہاکہ نیب نے میرے خلاف ملازمتیں دینے پر ریفرنس بنایا تھا ، میںجب بھی آیا غریبوں کو ملامتیں دیں اور آئندہ بھی ایسا ہی کرونگا ۔ انہوںنے انور سیف اللہ کی کتاب میں دی جانے والی معلومات کو اہم قرار دیا اور مشورہ دیا کہ وہ مزید کتابیں لکھیں ۔

انہوںنے کہاکہ ہم اڈیالہ جیل میں ایک ساتھ رہے ہیں اور جرات مندی سے ہم نے جیل کاٹی ہے ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر اور سینئر سیاستدان انور سیف اللہ نے کہاکہ مشرف دور حکومت میں سیاسی بنیاد پر بنائے گئے مقدمات میں گرفتاری کے بعد ان پر شدید دبائو ڈالا گیا کہ وہ آصف زر داری اور بے نظیربھٹو کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن جائیں اور اپنے خلاف مقدمات کا ملبہ زر داری اور بے نظیر بھٹو پر ڈال کر اپنی جان چھڑالیں لیکن وہ حکومتی دبائو کے سامنے نہیں جھکے ۔

انہوںنے کہاکہ نوازشریف کو بے نظیر بھٹو کے پہلے دور میں اس وقت کے صدر غلام اسحاق خان نے بھرپور تحفظ دیا لیکن اقتدار میں آکر وہ خوشامدیوں میں پھنس گئے اور صدر سے ان کے اختلافات بڑھتے گئے جس کے نتیجے میں سیاسی استحکام پیدا ہوا ۔