برطرفی سے متعلق کیس، شوکت عزیز صدیقی کو سپریم جوڈیشل کونسل میں آزاد گواہان پیش کرنے کا موقع نہیں دیا گیا، وکیل حامد خان

بنچ کے دو ممبران ریٹائر ہونے والے ہیں، کیس کو جلد نمٹانا چاہتے ہیں، چیف جسٹس کے ریمارکس ، سماعت 29 مارچ تک ملتوی

بدھ 16 مارچ 2022 00:54

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 مارچ2022ء) سپریم کورٹ میں سابق جج اسلام آباد ہائیکورٹ شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی سے متعلق کیس کی سماعت کے موقع پر شوکت عزیز صدیقی کے وکیل حامد خان نے دلائل دیتے ہو ئے موقف اپنایا ہے کہ شوکت عزیز صدیقی کو سپریم جوڈیشل کونسل میں آزاد گواہان پیش کرنے کا موقع نہیں دیا گیا،سپریم جوڈیشل کونسل نے صفائی کا موقع دیے بغیر شوکت عزیز صدیقی کے خلاف رپورٹ پیش کی،شوکاز نوٹس کے بعد جواب کا موقع دیا گیا لیکن ثبوت پیش کرنے نہیں دیے گئے،سپریم جوڈیشل کونسل اگر چارج شیٹ پیش کرتی تو ثبوت پیش کر دیتے،ججز کے کوڈ آف کنڈکٹ کی وضاحت ہو تو معلوم ہو کہ جج کو کیا کرنا چاہیے کیا نہیں،کیس کو تفصیل سے سننا ضروری ہے، شوکت عزیز صدیقی کیس میں اپنی نوعیت کا منفرد فیصلہ ہو گا، میں نے تو ابھی دلائل شروع بھی نہیں کیے۔

(جاری ہے)

معاملہ کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ دوران سماعت چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دئیے کہ بنچ کے دو ممبران ریٹائر ہونے والے ہیں، کیس کو جلد نمٹانا چاہتے ہیں۔بعد اذاں عدالت عظمیٰ نے معاملہ کی سماعت 29 مارچ تک ملتوی کر دی ہے۔