گوشت کی دکانوں پر چھاپوں اور جرمانوں کا سلسلہ بند کیا جائے ،میٹ مرچنٹس

کمشنر کراچی گوشت کے نرخوں کا نوٹیفیکیشن واپس لے کر مذاکرات کے بعد نیا نوٹی فکیشن جاری کیا جائے ،سکندراقبال

بدھ 23 مارچ 2022 18:04

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 مارچ2022ء) میٹ مرچنٹس ایسوسی ایشن نے کمشنر کراچی کی جانب سے گوشت کے نرخوں سے متعلق اٹھارہ مارچ کو جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہیکہ کمشنر کراچی نے گوشت نرخ مقرر کرنے کا انیس سو انہتر سے جاری روایتی طریقہ اختیار کرنے کے بجائے من مانے نرخ مقرر کردیے جو ناقابل قبول ہیں اس ردعمل کا اظہار شہر میں گوشت کے پیشے سے وابستہ افراد کی نمائندہ رجسٹرڈ تنظیم کے صدر حاجی عبد المجید قریشی،چیئرمین ناصر قریشی، جنرل سیکریٹری سکندر اقبال نے یوم پاکستان کے موقع پر صدر کے مقامی ہوٹل میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر تنظیم کے دیگر عہدیداران حاجی سراج الدین قریشی صدر والے، حاجی غیاث الدین قریشی گلاب محل والے، ہارون قریشی جمشید روڈ والے،حاجی عبداللہ سموں، کامل قریشی، جاوید قریشی سمن آباد، اسماعیل احمد قریشی، انیس قریشی اور دیگر اراکین بھی موجود تھے ان رہنماؤں نے کہا کہ میٹ مرچنٹس ایسوسی ایشن انیس سو انہتر سے گوشت کے پیشے سے وابستہ تاجروں کی نمائندہ تنظیم ہے اور جوائنٹ اسٹاک رجسٹرار گورنمنٹ آف سندھ میں باقاعدہ رجسٹرڈبھی ہیایسوسی ایشن کے رہنماؤں نے کہا کہ ملک میں پیٹرول سمیت اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے اسی لحاظ سے گوشت کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگیا ہے اور پیٹرول کی قیمتیں زیادہ تیزی سے بڑھنے سے دیگر اخراجات بھی بڑھ گئے جس کے نتیجے میں گوشت کی لاگت میں بھی اضافہ ہوگیاہے،ایسوسی ایشن نے اس سلسلے میں جانوروں کی قیمتوں میں استحکام پیدا کرنے میں بھی اپنی کوششیں کیں اور وفاقی و صوبائی حکومتوں اورلائیوسٹاک کے محکموں کو اپنی تجاویز بھی دیں کہ ہمارا ملک ایک زرعی ملک ہے جہاں جانوروں کی فارمنگ کی بے شمار مواقع موجود ہیں جس سے نہ صرف جانوروں کی قلت دور ہوگی بلکہ وافر مقدار میں دودھ اورگوشت بھی عوام کو سستا میسر آئے گا لیکن بد قسمتی سے کوئی پالیسی اختیار نہیں کی گئی اور ملک میں بڑے پیمانے پر گوشت کی ایکسپورٹ کی اجازت نامے جاری کردئیے گئے اور روزانہ سیکڑوں کی تعداد میں جانور پڑوسی ممالک میں ایکسپورٹ بھی ہو رہے ہیں اور غیر قانونی طریقے اسمگل بھی،جس سے زندہ جانوروں کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا ہے اور نتیجے کے طور پر گوشت کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوتا جارہا ہے گوشت کی قیمتوں کے تعین اور دیگر مسائل کے حل کے لیے ایسوسی ایشن نے کمشنر کراچی سے ملاقات کے لیے باقاعدہ درخواست دی لیکن اس کے باوجود ابھی تک کمشنر کراچی نے نہ صرف ملاقات کا وقت نہیں دیا بلکہ مورخہ 18 مارچ کو ایک نوٹیفیکیشن کے ذریعے صرف بکرے کی گوشت کے لیے بارہ سو بیس روپے فی کلونرخ مقرر کر نیکا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا ایسوسی ایشن کے ساتھ میٹنگ اور مشورے اور تجاویز لیے بغیر نوٹیفیکیشن جاری کرنا درحقیقت گوشت فروشوں کے ساتھ زیادتی ہے۔

(جاری ہے)

میٹ مرچنٹس ایسوسی ایشن کے رہنماؤں نے کہا کہ ماضی میں گوشت کی قیمتوں کے حوالے سے ہمیشہ کمشنر کراچی، ایسوسی ایشن کے ساتھ میٹنگ کرتے تھے لیکن اس بار ایسا نہیں ہوا بلکہ یکطرفہ نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا کمشنر کراچی کو معلوم ہونا چاہیے کہ بکرے کے گوشت میں بھی درجہ اول درجہ دوئم اور درجہ سوئم ہوتے ہیں گائے بچھیا اور بھینس کے گوشت کی قیمتوں کا تعین بھی باہمی مشورے سے کیا جاتا ہے لیکن ایسا نہیں ہوا اب یہ کمشنر کراچی کی لا علمی ہے یا ان کے ماتحت افسران نے انہیں آگاہ نہیں کیا ان کے رہنماؤں نے کہا کہ رواں مہینے کی 18 تاریخ کو جاری کیے گئے نوٹی فکیشن کے بعد سے گوشت فروشوں پر بھاری رقم کے جرمانے عائد کیے جارہے ہیں معز زدکانداروں کو بڑی بیعزتی کے انداز میں دکانوں سے اتار کر ان کی عزت نفس مجروح کی جارہی ہے جس سے گوشت فروشوں میں شدید غم وغصہ اور تشویش پائی جاتی ہے اور حالات اس نہج پر ہیں کہ گوشت فروش اپنا کاروبار بند کرنے پر مجبور ہو جائیں گے جس سے لاکھوں افراد بے روزگار ہو جائیں گے ان رہنماؤں نے کمشنر کراچی سے مطالبہ کیا کہ گوشت فرشوں کی نمائندہ ایسوسی ا یشن سے گوشت کے ریٹ مقرر کرنے کے لیے میٹنگ کال کریں اور اس وقت تک ڈپٹی کمشنرز اور اسسٹنٹ کمشنرز کو پابند کیاجائے کہ وہ گوشت فروشوں پر چھاپوں کا سلسلہ بند کریں انہوں نے کہاکہ ہم گوشت فروشوں کی نمائندہ تنظیم کے طور پر کمشنر کراچی کی جانب سے نرخوں کے نوٹی فیکیشن کو مسترد کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ نوٹی فیکیشن واپس لیا جائے اور ایسوسی ایشن سے باضابطہ مذاکرات کے بعد نیا نوٹیفیکیشن جاری کیا جائے۔