ممتازثناخواں عاشق رسول مولانامحمدعالم قریشی نورانی خالق حقیقی سے جاملے

عمر86برس تھی طویل عرصہ سے شدید بیمار تھے لواحقین میں تین صاحبزادے اور تین صاحبزادیاں چھوڑی

بدھ 23 مارچ 2022 23:54

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 مارچ2022ء) ممتازثناخواں عاشق رسول مولانامحمدعالم قریشی نورانی خالق حقیقی سے جاملے ان کی عمر86برس تھی طویل عرصہ سے شدید بیمار تھے لواحقین میں تین صاحبزادے اور تین صاحبزادیاں چھوڑی ہیں مولانامحمدعالم قریشی نورانی ہندوستان کے ضلع اجمیر شریف میں پیدا ہوئے بچپن سے نعت خوانی اور صوفیانہ کلام پڑھنے کا شوق تھا ابتدائی تعلیم ہندوستان میں حاصل کی لڑکپن میں فن پہلوانی کا بھی شگف رکھتے تھے اکھڑ ے میں حصہ لیتے قیام پاکستان کے بعد حیدرآباد سندھ میں قیام پزیر ہوگئے مولانا شاہ احمد نورانی رحمة اللہ علیہ سے مریدہونے کے بعد ان کے دل کی دنیا ہی بدل گئی تھی وہ مولانا شاہ احمد نورانی کے معتبر ساتھیوں میں شامل تھے انہیں خلوت میں مولانا شاہ احمد نورانی کی خدمت کا موقع بھی میسر آتا تھا انسانیت کی خدمت کے جذبہ سے سرشار تھے کوئی بھی دکھی دل آ پ کے درسے مایوس نہیں جاتا تھا عصبیتوں کے دورمیں امن کی صدائیں بلند کرتے، بھٹکے ہوئے نوجوانوں کو ہدایت کا راستہ دیکھاتے اور انہیں قیدوبند کی صعوبتوں سے نجات دلانے کیلئے دن رات مصروف رکھتے نعت خوانی اور قوالی کی طرز پر صوفیانہ کلام پڑھنے میں ان کاکوئی ثانی نہ تھا ریڈیو پاکستان حیدرآباد میں قوالی اور نعت خوانی پڑھتے بارگاہ رسالت میں اپنے مخصوص انداز میں سلام کے گلدستے پیش کرتے انہوں نے دکھی انسانیت کی خدمت کو اپنی زندگی کا حصہ بنالیاتھا1993کے ضمنی الیکشن میں آ پ کو اسلامی جمہوری محاذ کی جانب سے قومی اسمبلی کے حلقہ این ای168سے ٹکٹ ملا آ پ نے عصبیتوں کے خلاف مسلم قومیت کا علم بلندکیاشہنشاہ حیدرآبادسیدناسخی عبدالوہاب شاہ جیلانی رحمة اللہ علیہ کے دربارپرحاضرہوتے وہاں نعت خوانی ان کا معمول تھاحضرت مفتی شاہ محمدمحمودالوری رحمة اللہ علیہ کے عرس کے موقع پر صوفیانہ کلام قوالی کے اندازمیں پیش کرتے قائدملت اسلامیہ علامہ شاہ احمد نورانی رحمة اللہ علیہ کے بعد ڈاکٹرصاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر کی قیادت میں جمعیت علماء پاکستان کے نظریہ نظام مصطفی'ﷺ کے نفاذ اور مقام مصطفی'ﷺکے تحفظ کے امین اور آ خری سانس تک جدوجہد میں مصروف تھے اکثر رکن الاسلام میں ملاقات ہوتی اہلسنت کے اتحاد کیلئے فکرمند رہتے اپنے مرشد مولانا شاہ احمد نورانی رحمة اللہ علیہ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے جراتمندانہ کرداراوربیباکی کا پیکر بنے رہے 22مارچ رات1بجے سول ہسپتال حیدرآباد میں نعت شریف اور کلمہ طیبہ پڑھتے ہوئے اپنے خالق حقیقی سے جاملے اللہ ان کے درجات بلند فرمائے مولانامحمدعالم قریشی نورانی کی نماز جنازہ ممتاز عالم دین مرکزی جماعت اہلسنت سندھ کے رہنما علامہ قاری نیاز احمد نقشبندی نے پڑھائی نماز جنازہ میں جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی ترجمان ڈاکٹرمحمدیونس دانش،سابق ایم پی اے عبدالرحمن راجپوت سابق سٹی ناظم حاجی معین الدین شیخ،محمدرضوان شیخ،محمدایوب چوہان، بابامختیارشاہ،کرامت راجپوت،غلام حسین آرائیں،حاجی ظہیر الدین شیخ ،حاجی ملک قاسم جمال سمیت سیاسی، سماجی دینی رہنماؤں علماء کرام نعت خواں اورمعزین شہریوں عزیزو اقرباء کی کثیر تعداد نے شرکت کی ان کا جنازہ نعت خوانی کے جلوس میں ٹنڈوٹھوروقبرستان لیجایاگیاجہاں ان کی تدفین کی گئی اللہ ان کی قبر پر انواروتجلیات کی بارش فرمائے ان کی ملی،دینی،سیاسی،سماجی خدمات کے صلے میں ان کی بخشش و مغفرت فرمائے جمعیت علماء پاکستان کے صدرملی یکجہتی کونسل کے سربراہ ڈاکٹرصاحبزادہ ابوالخیرمحمدزبیر نے مولانامحمدعالم قریشی نورانی کے انتقال پردکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ان کے انتقالِ سے اہلسنت ایک عظیم انسان، ملنسار شخصیت،عاشق رسول نعت خواں غریب پرور انسان سے محروم ہوگی ہے اللہ تعالیٰ مرحوم کے درجات بلند فرمائے اور لواحقین کو صبرجمیل عطاء فرمائے آ مین مولانامحمدعالم قریشی کی فاتحہ سوئم جامع مصطفی' مسجد پریٹ آ باد میں بعد نماز ظہر ہوگی۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں جمعیت علماء پاکستان و ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹرصاحبزادہ ابوالخیرمحمد زبیر ڈاکٹر محمد یونس دانش،ناظم علی آرائیں ،پیر سعید احمد چشتی ،حسین بخش حسینی ،صاحبزادہ محمود احمد قادری،ی نیاز احمد نقشبندی،حافظ اشفاق حسین قادری،محمد رضوان شیخ ،سید منیر حیدرشاہ ،عثمان عامر عباسی۔عبدالغفار اویسی عمر فاروق نے مشترکہ بیان میں مولانا محمد عالم قریشی نورانی،پروفیسر فیاض احمد انصاری ،سید اشرف علی رضوی کے ماموں منظور احمد کے انتقال پر ملال پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مرحومین کی مغفرت اور بلندی درجات کی دعاکرتے ہوئے لواحقین کیلئے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔