خطے کی آزادی اور عوام کی خوشحالی کے حوالے سے شہید سورھیہ بادشاہ اور قائد اعظم کی سوچ میں یکسوئی تھی ، سردار عبدالرحیم

پیر صاحب پگارا کے خاندان نے ملک کے لیے بیشمار قربانیاں دی ہیں، جنرل سیکریٹری پاکستان مسلم لیگ (فنکشنل)

اتوار 27 مارچ 2022 20:10

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مارچ2022ء) خطے کی آزادی اور عوام کی خوشحالی کے حوالے سے شہید سورھیہ بادشاہ اور قائد اعظم کی سوچ میں یکسوئی تھی ، پیر صاحب پگارا کے خاندان نے ملک کے لیے بیشمار قربانیاں دی ہیں۔ یہ بات پاکستان مسلم لیگ فنکشنل سندھ کے جنرل سیکریٹری سردار عبدالرحیم ، انفارمیشن سیکریٹری سندھ و ایم پی اے نصرت سحر عباسی سپریم کورٹ کے سینئر ایڈووکیٹ ایمل خان کاسی اور کراچی زون رابطہ کمیٹی کے کنوینر ارشد شر بلوچ نے سٹی کورٹ کراچی میں امام انقلاب سید صبغت اللہ شاہ المعروف شہید سورھیہ بادشاہ کی برسی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہی ۔

اس موقع پر سابق صدر کراچی بار ایسوسی ایشن نعیم قریشی سابق جنرل سیکریٹری کراچی بار ایسوسی ایشن عامر وڑائچ جی ایم کورائی ایڈووکیٹ میر مرتضی شر ایڈووکیٹ محمد شفیع غوری ایڈووکیٹ سید نوید شاہ نوری اور دیگر وکلا تنظیموں کے رہنما بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

مسلم لیگی رہنماں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح نے پرامن عوامی جدوجہد کے ذریعے پاکستان حاصل کیا جبکہ شہید سورھیہ بادشاہ نے سامراجی قوتوں کے خلاف مسلح مزاحمت کر کے اس وقت کے واحد سپر پاور انگریز راج کو اس خطے پر اپنا تسلط مزید قائم رکھنے کی بجائے الٹے پیر بھاگنے پر مجبور کیا ۔

رہنماں نے کہا کہ سورھیہ بادشاہ نے ایک انقلابی ہیرو کی حیثیت سے عوام کے دل جیتے اور اپنے اصولوں کی پاسداری کرتے ہوئے اپنی جان قربان کر دی اور سورھیہ بادشاہ نے برصغیر کے مسلمانوں کو آزادی یا موت ، وطن یا کفن کا نظریہ دے کر پاکستان بننے کی راہ ہموار کی ۔رہنماں نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ افسوس اس بات کا ہے کہ سورھیہ بادشاہ کی جدوجہد کی تاریخ کو پہلے مسخ کیا گیا اور اس کے بعد مکمل طور پر چھپایا گیا ۔

قائد اعظم محمد علی جناح اور خان لیاقت علی خان کی رحلت کے بعد انگریزوں کے خطابات سے نوازے ہوئے ذہنی طور پر محکوم خاندانوں نے حکمرانی سنبھالیں اس کے نتیجے میں پاکستان میں قومی تشخیص ابھر نہیں سکا اور جس کے نتیجے میں ملک کے حالات بدتر سے بدتر ہوتے چلے گئے اور آج بھی ملک میں بے چینی اور بے یقینی کی صورتحال پیدا کرلی گئی ہے۔ رہنماں نے کہا کہ وکلا برادری کو چاہیے کہ سورھیہ بادشاہ کے پیغام حریت پر خود بھی عمل کریں اور اس نظریے کو لوگوں کے درمیان عام کریں ۔

رہنماں نے خطاب میں کہا کہ حر فورس آج بھی سرزمین پاکستان اور عوام کی حفاظت کے لیے دشمن سے آنکھ میں آنکھ ڈال کر سرحدوں پر سینہ سپر ہو کر کھڑی ہے ۔تقریب میں وکلا برادری نے آئے ہوئے مہمانوں کو سندھی اجرک اور تحائف پیش کیے اور پھولوں کی پتیاں نچھاور کرتے ہوئے فلک شگاف بھیج پگارا کے نعروں سے استقبال کیا اور نیاز امام حسین علیہ السلام حلیم کا بھی انتظام کیا گیا تھا۔