پاکستان کے حالات تقاضہ کرتے ہیں پیغام پاکستان کی طرز پر میثاق پاکستان کیا جائے‘مقررین

ملک و قوم کی بقا و سلامتی کیلئے تمام طبقات کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا،پیغام پاکستان کے بعد فرقہ وارانہ تشدد اور نفرتوں میں کمی ہوئی

پیر 18 اپریل 2022 22:45

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اپریل2022ء) مختلف مکاتب فکر کے علما و مشائخ ، مذاہب و مسالک کے نمائندوں اور مفکرین ، دانشوروں نے ملک میں میثاق پاکستان کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے حالات تقاضہ کرتے ہیں کہ سیاسی و مذہبی قیادت باہمی مذاکرات و مفاہمت سے پیغام پاکستان کی طرح میثاق پاکستان کرے ، ملک کے مسائل کے حل کیلئے 25 سال کا مشترکہ میثاق کیا جائے ، قومی سلامتی کے اداروں ، افواج پاکستان اور سپہ سالار قوم کے خلاف بے بنیاد پراپیگنڈہ کرنے والے عناصر کے خلاف فوری طور پر قانونی کاروائی کی جائے ، افواج پاکستان اور قوم کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرنے والے عناصر کے خلاف فوری طور پر قانونی کاروائی کی جائے ، افواج پاکستان اور قوم کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرنے والے عناصر کا محاسبہ کیا جائے ، پیغام پاکستان کو قانونی شکل دینے کیلئے پارلیمان میں موجود تمام پارٹیاں تعاون کریں۔

(جاری ہے)

یہ بات پیغام پاکستان ریجنل کانفرنس سندھ سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہی ۔اس موقع پر ڈاکٹر ضیا الحق ، ڈاکٹر معصوم ، مولانا اسد زکریا قاسمی ، شیخ ضیا الحق مدنی، مولانا ضیا اللہ شاہ بخاری ، مولانا محمد خان لغاری، مولانا اسد اللہ فاروق ، مولانا محمد شفیع قاسمی، مولانا نعمان حاشر، مولانا طاہر عقیل اعوان ، علامہ طاہر الحسن، مولانا زبیر عابد، مولانا عزیز اکبر قاسمی، مولانا سعد اللہ شفیق، مولانا محمد اشفاق پتافی، پیر اسعد حبیب شاہ جمالی ، مولانا اسلم صدیقی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

کانفرنس کے مہمان خصوصی مرکزی چیئرمین پاکستان علما کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ ملک و قوم کی بقا و سلامتی کیلئے تمام طبقات کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا، محراب و منبر نے پیغام پاکستان کی صورت میں ایک ضابطہ اخلاق دیا ہے ، جس کی پوری دنیا میں تحسین ہو رہی ہے ، پیغام پاکستان کے بعد ملک میں فرقہ وارانہ تشدد اور نفرتوں میں کمی ہوئی ہے ، اقلیتوں کے حقوق کے حوالے سے بہتری آئی ہے ، 15 ماہ سے زائد عرصہ سے توہین ناموس رسالت و توہین مذہب کے حوالے سے کوئی غلط کیس درج نہیں ہوا ہے ، پاکستان کے آئین اور قانون نے تمام شہریوں کے حقوق کا تعین کر رکھا ہے ، پاکستان کے آئین اور قانون پر عمل کرنے سے ہی ملک و قوم ترقی کر سکتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان دشمن عناصر کی خواہش ہے کہ پاکستانی قوم میں تفریق پیدا کی جائے ، پاکستان کے سلامتی کے اداروں اور افواج پاکستان کو نشانہ بنا کر قوم اور فوج میں دوریاں پیدا کی جائیں ،11/9 کے بعد مذہبی قوتوں اور کارکنوں کے حوالہ سے یہ سازش کی گئی اور اب سیاسی جماعتوں کے کارکنان کو اس طرف گمراہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ، قوم سلامتی کے اداروں اور افواج پاکستان نے مل کر دہشت گردی اور انتہا پسندی کو شکست دی ہے ، پاکستان کے مسائل تنہا کوئی جماعت یا فرد حل نہیں کر سکتا، معیشت سے لے کر خارجہ پالیسی تک اور مذہبی رہنمائی کی ضرورت ہے ، نوجوان نسل کو اسلامی تعلیمات کے برعکس فتوے بازی سے بچانا ہو گا، 75 سال میں غداری اور کفر کے فتووں سے ملک کو کچھ نہیں ملا، پیغام پاکستان غیر شرعی اور بے بنیاد فتووں کو روکتا ہے ، انہوں نے کہا کہ ملک کی اہم سیاسی قیادت میثاق پاکستان کیلئے آگے آئے ، غیر جانبدارانہ احتساب ، منصفانہ انتخابات ، معیشت ، خارجہ و داخلہ پالیسی، مذہبی رواداری و ہم آہنگی ، بڑھتی ہوئی آبادی جیسے اہم مسائل پر اتفاق رائے پیدا کیا جائے۔