Live Updates

عمران خان کی حکومت میں کراچی کے جزائر پر قبضے، سندھ میں غیرقانونی طور پر گورنر راج نافذ کرنے، کراچی کے مالی اور سیاسی حقوق غصب کرنے کی کوششوں کے سوا ،عوام کے مسائل کے حل کے لئے کوئی قدم نہیں اٹھایا،ایازلطیف پلیجو

جمعرات 21 اپریل 2022 23:10

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اپریل2022ء) قومی عوامی تحریک کے صدر ایاز لطیف پلیجو نے پی ٹی آئی کی سابق حکومت کے اتحاد میں شامل جی ڈی اے کے سیکریٹری جنرل کے عہدے سے استعفے میں الزام لگایا ہے کہ عمران خان کی حکومت میں کراچی کے جزائر پر قبضے، سندھ میں غیرقانونی طور پر گورنر راج نافذ کرنے، کراچی کے مالی اور سیاسی حقوق غصب کرنے کی کوششوں کے سواء صوبے کے عوام کے مسائل کے حل کے لئے کوئی قدم نہیں اٹھایا۔

ایاز لطیف پلیجو پیر صاحب پگارا کی قیادت میں قائم گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے 2017 سے سیکریٹری جنرل چلے آ رہے تھے لیکن سندھ کے حقوق کے حوالے سے بہت سی شکایات ہونے کے باوجود انہوں نے اپنے منصب سے استعفیٰ نہیں دیا اور اب جبکہ عمران خان کا اقتدار ختم ہو گیا ہے تو انہیں سندھ کے حقوق یاد آئے ہیں اور انہوں نے کراچی میں پیر صاحب پگارا سے ملاقات کرکے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا ہے، ملاقات میں انہوںنے ایک تفصیلی خط پیر صاحب پگارا کو پیش کیا جس میں استعفیٰ کی وجوہ بیان کی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق ایاز لطیف پلیجو نے اپنے استعفے میں کہا ہے کہ گذشتہ کئی ماہ سے آپ سے ملاقات کرنا چاہتا تھا لیکن کورونا اور دیگر معاملات کے سبب ملاقات ممکن نہ ہوئی تھی تاہم آپ کے بھائی پیر صدرالدین شاہ اور دیگر کے ذریعے میں اپنے تحفظات بیان کرتا رہا، ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ سندھ کے جزائرکے معاملے، نادرا کے ذریعے غیرملکیوںکو قومی شناختی کارڈ جاری کرنے، سندھ میں غیرآئینی گورنر راج قائم کرنے کی کوشش، کراچی کمیٹی قائم کرنے، کراچی میں گوٹھ منہدم کرنے، سندھ کے حصے کا وفاق کی طرف سے پانی روکنے، ایویکیو لاز کے ذریعے سندھ کی زمینوں پر قبضے، سندھ دشمن کالا باغ ڈیم کا وفاقی وزیروں کی طرف سے الاپنے، فروغ نسیم اور ایم کیو ایم کی طرف سے عمران خان حکومت کو کراچی کو انتظامی طور پر الگ کرنے کے لئے آمادہ کرنے کی کوششوں اور سندھ میں بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ کے بارے میں جی ڈی اے کے موثر کردار ادا کرنے کے حوالے سے میری گزارشات پر کوئی توجہ نہیں دی گئی، ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان سے اقتدار کے دور میں ہونے والی 4 ملاقاتوں میں سے 2 میں میں شریک نہیں تھا، آپ کی ہدایت اور اصرار پر 6 دسمبر 2019 کو اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کرکے 15 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیا تھا، پھر کنگری ہائوس میں ملاقات میں وزیراعظم سے باالمشافہ گفتگو میں اس چارٹر آف ڈیمانڈ پر عمل نہ ہونے کی شکایت بھی کی مگر کوشش کے باوجود عمران خان کی وفاقی حکومت نے سندھ کے کسی مسئلے پر توجہ نہیں دی، ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ میں سنجیدگی سے سمجھتاہوں کہ آپ صاف شفاف کردار کے مالک بے لوث سیاسی لیڈر ہیں اور سندھ کو ترقی رواداری اور امن کے راستے پر ڈالنے کے لئے خصوصاً 2012 سے متبادل سیاسی پلیٹ فارم فراہم کرنے کی کوشش کرتے آئے ہیں، آپ کی قیادت میں ہم نے سندھ میں دوہرے نظام کے نفاذ کو بھی ناکام بنایا تھا، انہوں نے کہا کہ میری گزارش پر آپ نے ایم کیو ایم کو جی ڈی اے میں شامل کرنے کی کوششوں کو ناکام بنایا تھا، ممتاز علی بھٹو بھی میرے ساتھ کھڑے رہے، ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ میں نے جی ڈی اے کو نچلی سطح پر منظم کرنے کی کوششیں کیں لیکن ان پر عمل نہ ہو سکا، کئی بار میں نے تجویز کیا کہ کراچی سے کشمور تک وقفے وقفے سے ریلیاں نکال کر عوام میں بیداری پیدا کی جائے مگر کوئی توجہ نہیں دی گئی، انہوں نے کہا کہ اس دوران سندھ کی وحدت کے خلاف ایک مخصوص ٹولہ مسلسل سازشیں کرتا رہا مگر ان کا توڑ نہیں کیا گیا، انہوں نے کہا کہ ان تمام وجوہ کے باعث میں جی ڈی اے کے سیکریٹری جنرل کے عہدے پر اب موثر کردار ادا نہیں کر سکتا اس لئے میں جی ڈی اے کے سیکریٹری جنرل کے عہدے سے مستعفی ہو رہا ہوں، ایاز لطیف پلیجو نے پیر صاحب پگارا کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی سیاسی بصیرت بردباری اور ایمانداری پر پورا اعتماد ہے اس لئے آپ جب بھی سندھ کی وحدت قومی حقوق وسائل کی حفاظت اور پاکستان کے مظلوم عوام کی بقاء اور تحفظ کے لئے کوئی قدم اٹھائیں گے یا صوبے میں کسی جدوجہد کا آغاز کریں گے تو ہم آپ کے ساتھ صف اول میں شریک ہوں گے۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات