وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت کابینہ کی قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس، واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانے سے موصول ہونے والے ٹیلی گرام پر غور کیا گیا،کوئی غیر ملکی سازش نہیں ہوئی

ہفتہ 23 اپریل 2022 00:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اپریل2022ء) وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت کابینہ کی قومی سلامتی کمیٹی کا 38 واں اجلاس جمعہ کو یہاں منعقد ہوا ۔ اجلاس میں واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانے سے موصول ہونے والے ٹیلی گرام پر غور کیا گیا۔وزیر اعظم آفس کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق اجلاس میں وفاقی وزراءخواجہ محمد آصف، رانا ثناءاللہ، مریم اورنگزیب، احسن اقبال، وزیر مملکت حنا ربانی کھر، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا، چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ، چیف آف نیول سٹاف ایڈمرل محمد امجد خان نیازی، چیف آف ائیر سٹاف ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر، امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیر اسد مجید اور اعلیٰ سول و فوجی حکام نے شرکت کی۔

قومی سلامتی کمیٹی نے واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانے سے موصول ہونے والے ٹیلی گرام پر غور کیا۔

(جاری ہے)

سابق سفیر اسد مجید خان نے کمیٹی کو اپنے ٹیلی گرام کے سیاق و سباق اور مواد کے بارے میں بریفنگ دی۔ قومی سلامتی کمیٹی نے مواد اور کمیونیکیشن کی جانچ کے بعد قومی سلامتی کمیٹی کے گزشتہ اجلاس کے فیصلوں کی توثیق کی۔ قومی سلامتی کمیٹی کو پریمیئر سیکورٹی ایجنسیز نے دوبارہ اس بات سے آگاہ کیا کہ انہیں کسی سازش کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔ قومی سلامتی کمیٹی نے کمیونیکیشن کا جائزہ اور سیکورٹی ایجنسیوں کی جانب سے موصول ہونے والے جائزوں اور پیش کردہ نتائج سے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ کوئی غیر ملکی سازش نہیں ہوئی ہے۔