محکمہ زراعت نے کپاس کی فصل کے لئے کھادوں کے متوازن استعمال بارے سفارشات کردیں

بدھ 27 اپریل 2022 22:25

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 اپریل2022ء) محکمہ زراعت نے کپاس کی فصل کے لئے کھادوں کے متوازن استعمال بارے سفارش کرتے ہوئے کہا ہے کہ کپاس کی فی ایکڑ زیادہ پیداوار کے لئے کھادوں کا متوازن استعمال ناگزیر ہے۔کھادوں کے متوازن استعمال کے لئے کاشتکار اپنی زمین کا تجزیہ ضرور کروائیں اور مقامی زرعی ماہرین کے مشورہ سے کھادوں کا استعمال کریں۔

ترجمان محکمہ زراعت کے مطابق کھادوں کے متوازن استعمال سے ایک اندازے کے مطابق کپاس کی پیداوار میں 25 سے 30 فیصد تک اضافہ کیا جا سکتا ہے۔کپاس کی کاشت کے مرکزی علاقوں میں ملتان، خانیوال، وہاڑی، لودھراں، بہاولنگر، بہاولپور، ڈی جی خان، راجن پور، مظفر گڑھ، لیہ، ساہیوال اور رحیم یار خان کے اضلاع شامل ہیں۔ کپاس کے ان علاقہ جات میں کاشتکار کمزور زمین کے لئے پونے دو بوری ڈی اے پی+ ساڑھے تین بوری یوریا+ ڈیڑھ بوری ایس او پی یا سوا بوری ایم او پی استعمال کریں۔

(جاری ہے)

ان علاقوں میں درمیانی زرخیز زمین کے لئے ڈیڑھ بوری ڈی اے پی+ سوا تین بوری یوریا+ ڈیڑھ بوری ایس او پی یا سوا بوری ایم او پی جبکہ زرخیز زمین کے لئے سوا بوری ڈی اے پی+ تین بوری یوریا + ڈیڑھ بوری ایس او پی یا سوا بوری ایم او پی استعمال کریں۔ترجمان محکمہ زراعت نے مزید بتایا کہ کپاس کی کاشت کے ثانوی علاقوں میں فیصل آباد، ٹوبہ ٹیک سنگھ، جھنگ، بھکر، میانوالی، قصور، اوکاڑہ اور پاکپتن کے اضلاع شامل ہیں۔

ان علاقوں کے کاشتکار کمزور زمین کے لئے پونے دو بوری ڈی اے پی+ سوا تین بوری یوریا+ سوا بوری ایس او پی یا ایک بوری ایم او پی جبکہ درمیانی زرخیز زمین کے لئے ڈیڑھ بوری ڈی اے پی+ تین بوری یوریا+ سوا بوری ایس او پی یا ایک بوری ایم او پی استعمال کریں۔اس کے علاوہ زرخیز زمین کے لئے سوا بوری ڈی اے پی+ اڑھائی بوری یوریا + سوا بوری ایس او پی یا ایک بوری ایم او پی استعمال کریں۔کاشتکار فاسفورس اور پوٹاشیم والی کھادوں کی تمام مقداراور نائٹروجن کی مقدار کا ایک تہائی حصّہ بوائی کے وقت،ایک تہائی ڈوڈیاں بننے پر اور باقی پھول آنے پر استعمال کریں۔

متعلقہ عنوان :