Live Updates

مسجد نبوی میں نعرے اور بد تہذیبی عمران خان کے حکم پر ہوئی، یہ گھنائونا فعل اپنی آنکھوں سے دیکھا، وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کی پریس کانفرنس

اتوار 1 مئی 2022 22:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 مئی2022ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ مسجد نبوی میں نعرے بازی اور بد تہذیبی کا منصوبہ عمران خان کی طرف سے تیار ہوا، یہ گھنائونا فعل انہوں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا، ریاست مدینہ کے دعویدار عمران خان نے اپنی گندی سیاست کو حقیقی ریاست مدینہ تک پہنچایا، یہ فعل منظم منصوبہ بندی کے تحت انجام دیا گیا۔

اتوار کو یہاں میڈیا بریفنگ میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اس سے قطع نظر کہ وہ کون ہیں، عمران خان نے مسجد نبوی کے اندر ایک خاتون پر لوگوں کو بدسلوکی پر اکسایا، یہ سب انہوں نے خود دیکھا کہ کس طرح منصوبہ بندی سے یہ سرگرمی انجام دی جا رہی تھی، لوگ ایک دوسرے کو اشارہ کر کے کہہ رہے تھے کہ کسے گالی دی جائے اور کسے ہراساں کیا جائے اور مل کر نعرے لگائے جا رہے تھے۔

(جاری ہے)

مریم اورنگزیب نے کہا کہ یہ گھنائونا فعل ایسی جگہ پر انجام دیا گیا جہاں اونچی آواز میں بات کرنا بھی منع ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان صریحاً جھوٹ بول رہے ہیں کہ اس واقعہ کا ان سے کوئی تعلق نہیں، اس کی تمام منصوبہ بندی عمران خان نے کی، لوگوں کو مسجد کے مختلف حصوں میں نعرے لگانے اور گالم گلوچ کے لئے مقرر کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان چار سال تک کشکول لے کر در در پھرتے رہے لیکن وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ کے بعد سعودی عرب پہلی مرتبہ پاکستان کے ساتھ اسٹریٹجک پارٹنر شپ کی طرف جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مفتاح اسماعیل تاحال سعودی عرب میں موجود ہیں، اکائونٹس میں تین ارب ڈالر اضافہ کے علاوہ وہ ایندھن کی خریداری کے لئے مذاکرات، انڈسٹریل زونز، پاکستانی تارکین وطن کے حقوق، ثقافت اور اقتصادی مواقع پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک مرتبہ پھر ترقی و خوشحالی کے سفر پر گامزن ہوگا، بیرون ممالک کے ساتھ احترام اور مساوات کے اصولوں پر باہمی فائدہ مند تعاون کو آگے بڑھائے گا اور عمران خان کی طرح کشمیر فروشی کی بجائے کشمیری عوام کے حقوق پر بات کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو فرح گوگی کے خلاف تحقیقات پر اس لئے پریشانی ہے کہ فرح گوگی اور شہزاد اکبر کی کرپشن کی داستانیں بنی گالہ سے جڑی ہوئی ہیں۔ سابق دور میں پریس کانفرنسوں کے دوران سینکڑوں جعلی دستاویزات لہرائی جاتی رہیں اور درجنوں ریفرنس بنائے گئے جو عدالتوں میں ثابت نہیں ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے جس بے شرمی سے جعلی کیسز بنائے، اسی بے شرمی کے ساتھ وہ آج بھی اپنی پریس کانفرنسوں میں الزامات عائد کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شہزاد اکبر کی طرف سے پی آئی ڈی میں پروپیگنڈا پریس کانفرنسوں سے لے کر ڈیوڈ روز سے خصوصی ملاقاتوں اور ڈیلی میل میں شائع ہونے والی جعلی خبروں تک مسلم لیگ (ن) کے رہنمائوں کو سزائے موت کے سیلوں میں قید کرنے تک عمران خان نے اپوزیشن کو ہراساں کرنے کی ہر ممکن کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے براڈ شیٹ کو ادائیگی کرتے ہوئے عوامی پیسے کو اپنے سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کیا جس میں کہا گیا کہ شہباز شریف اور ان کی فیملی کی طرف سے کسی بھی غلط کام کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔

انہوں نے کہا کہ عمران اور ان کے فرنٹ مین شہزاد اکبر نے برطانوی حکومت کی نیشنل کرائم ایجنسی پر دبائو ڈالا اور انہیں نام نہاد ثبوت فراہم کئے تاہم دو سال کی مکمل تحقیقات کے بعد وہ وہاں سے بھی شرمند ہوئے، این سی اے کی طرف سے کہا گیا کہ شہباز شریف، حمزہ شہباز اور ان کی فیملی کے دیگر ارکان کے خلاف منی لانڈرنگ کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ ان کی فرنٹ پرسن فرح کوئی کیس نہیں بنتا، وہ آفس ہولڈر نہیں تھیں تو مریم نواز کیا تھیں؟ وہ آفس ہولڈر تھیں؟۔

مریم نواز کو پچھلے چار سال بے بنیاد الزامات پر عدالتوں کے چکر لگوائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ فرح گوگی پنجاب میں ان کی فرنٹ پرسن تھی، ان کے اثاثوں میں چار سال کے دوران اربوں روپے کا اضافہ ہوا۔ فرح گوگی پنجاب میں عمران خان اور ان کی اہلیہ کی فرنٹ پرسن تھی جبکہ شہزاد اکبر مرکزی حکومت میں ان کے فرنٹ پرسن تھے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ہائوس میں ایسٹ ریکوری یونٹ اصل میں عمران خان کے لئے ایسٹ میکنگ یونٹ تھا۔

انہوں نے کہا کہ اب شہزاد اکبر کہاں ہیں؟ انہوں نے کہا کہ عمران خان واحد وزیراعظم تھے جنہوں نے بیرون ممالک سے موصول ہونے والے تحائف انہی ممالک میں فروخت کئے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے توشہ خانہ سے تحائف حاصل کرنے کے لئے نرخ 20 فیصد کم کئے اور تحائف حاصل کرنے کے بعد نرخ 50 فیصد تک بڑھا دیئے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے فرح گوگی سے رقم وصول کر کے یہ تحائف حاصل کئے جس نے پنجاب میں ہر تقرری و تعیناتی کے لئے اربوں روپے رشوت وصول کی۔

انہوں نے کہا کہ صرف یہی نہیں عمران خان نے چینی اور آٹا سکینڈل سے بھی پیسہ کمایا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کوئی بھی وزیراعظم قانون کے تحت اپنے استعمال کے لئے کار رکھ سکتا ہے لیکن عمران خان نے بی ایم ڈبلیو ایکس فائیو گاڑی اپنے پاس رکھی۔ یہ کار بنیادی طور پر غیر ملکی شخصیات کے لئے وزیراعظم آفس کے پول میں شامل تھی، عمران خان نے ضد کر کے یہ کار اپنے پاس رکھی حالانکہ انہوں نے وزیراعظم ہائوس میں مہنگی گاڑیوں پر ہنگامہ کھڑا کیا تھا لیکن جب ان کے اپنے عیش و آرام کی بات آئی تو ان کے پاس اس کار کو لینے کے لئے کوئی اخلاقی مسئلہ نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ 2016ء میں یہ گاڑی جب خریدی گئی اس وقت اس کی قیمت 30 ملین روپے تھی جو اب 60 ملین روپے ہے اور اگر یہ کار بم پروف اور بلٹ پروف ہو تو اس کی قیمت تقریباً 15 کروڑ روپے ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے دو مہینے بعد کابینہ ڈویژن کو درخواست کی کہ اس گاڑی میں خرابی ہو گئی ہے لہذا اسے وی ایٹ سے تبدیل کیا جائے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان کی جھوٹی اور گندی ذہنیت ہے کہ یہ آدمی دوسروں پر کرپشن کے الزامات لگاتا ہے جبکہ خود عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد بھی وہ گاڑی کی مرمت کے لئے عوامی پیسہ کو استعمال کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ کسی دوسرے ملک کی جانب سے تحفے میں دی گئی ہینڈ گن کو توشہ خانہ میں جمع کروانے کی بجائے عمران خان نے یہ گن پاکستان سمگل کی اور اپنے پاس رکھی۔ عمران خان صرف توشہ خانہ کا چور نہیں بلکہ فطری طور پر چور ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے ولی عہد کی جانب سے شہباز شریف کو پیش کئے گئے گارڈ آف آنر کی ویڈیو دیکھنے کے بعد عمران خان نے حسد میں پریس کانفرنس کی۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان نے دنیا کے ہر ملک کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کو تباہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کی زیر قیادت موجودہ حکومت مہنگائی روکنے کے لئے دن رات کام کر رہی ہے۔ عمران خان نے آئی ایم ایف کی سخت شرائط پر دستخط کئے جس کی وجہ سے آج عوام مہنگائی کا سامنا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوڈ شیڈنگ اور معیشت کی تباہی کے ذمہ دار عمران خان ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت بحران کے حل کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ صرف اڑھائی ہفتوں میں شہباز شریف نے عمران خان دور میں بند کئے گئے 27 پاور پلانٹس کو دوبارہ بحال کیا اور لوڈ شیڈنگ کم کی، چار سال سے بند میٹرو منصوبے کو چلایا گیا، آج فیض آباد، روات اور پشاور موڑ سے لوگ ایئر پورٹ آسانی سے آ اور جا رہے ہیں جہاں پہلے انہیں ہزاروں روپے کرایہ ادا کرنا پڑتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان پر اڑھائی ہفتے سے خوف طاری ہے کہ اگر شہباز شریف نے مہنگائی 16 فیصد سے کم کر دی تو وہ عوام کو کیا جواب دیں گے، انہوں نے پچھلے چار سالوں میں ایک منصوبہ نہیں شروع کیا اور 43 ہزار ارب روپے کے قرضے لئے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنے دور میں دو کروڑ افراد کو غربت کی لکیر سے نیچے کیا، لوگوں کے ساتھ جھوٹ بولا، انہوں نے 10 ملین نوکریاں اور 50 لاکھ گھر دینے کا جھوٹ بولا۔ انہوں نے کہا کہ عوام کلمہ حق بلند کر چکے ہیں، اب پاکستان میں دوبارہ ترقی ہوگی، دوست ممالک کے ساتھ برابری کی سطح پر منصوبے اور اسٹریٹجک پارٹنر شپ ہوگی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات