کسی کو تاحیات نااہل کرنا بہت سخت سزا ہے ‘آرٹیکل63اے میں نااہلی کی مدت کا تعین نہیں.سپریم کورٹ
جب ثابت نہیں کرسکتے تو کیوں کہتے ہیں ہر سیاستدان چور ہے، تحریک عدم اعتماد پر بحث ہوتی تو سب سامنے آتا. صدارتی ریفررنس کی سماعت کے دوران ریمارکس
میاں محمد ندیم بدھ 11 مئی 2022 15:57
(جاری ہے)
سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ ملک میں 1970 سے اقتدار کی میوزیکل چیئر چل رہی ہے، کسی کو بھی غلط کام سے فائدہ اٹھانے نہیں دے سکتے چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے یہ بھی کہا کہ سپریم کورٹ نے تاحیات نااہلی کی کچھ شرائط مقرر کررکھی ہیں، سمجھتے ہیں انحراف ایک سنگین غلطی ہے.
انہوں نے کہا کہ ملک کو مستحکم حکومت کی ضرورت ہے تا کہ ترقی ہوسکے دوران سماعت مسلم لیگ (ق) کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل 63 اے کا مقصد ارکان کو انحراف سے روکنا ہے، ارکان کو انحراف سے روکنے کے لیے آئین میں ترمیم بھی کی گئی. اظہر صدیق نے کہا کہ 16 اپریل کو پی ٹی آئی کے ارکان نے پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کی، منحرف ارکان نے پارٹی پالیسی کے برعکس حمزہ شہباز کو ووٹ دیا انہوں نے کہا کہ منحرف ارکان کیخلاف ریفرنس الیکشن کمیشن میں زیر التواءہے جس پر جسٹس مظہر عالم میاں خیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن ڈکلیئریشن کا معاملہ جب سپریم کورٹ آئے گا تو دیکھیں گے. جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ آپ کی جماعت کے کچھ اراکین ایک طرف تو کچھ دوسری طرف ہیں، ق لیگ کے سربراہ خاموش ہیں، معلوم نہیں چوری ہوئی بھی یا نہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی ایک جماعت کے اراکین کا معلوم نہیں کس طرف ہیں، کیوں کہتے ہیں ہر سیاستدان چور ہے جب ثابت نہیں کرسکتے. مسلم لیگ (ق)کے وکیل اظہر صدیق نے کہا کہ جماعت سے انحراف کے معاملات 1960 سے چلتے آرہے ہیں، جس پر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے کہا کہ کوئی 1960 سے معاملات نہیں چل رہے، آئین میں جمہوری طریقے سے ترمیم کے بعد 63 اے شامل کیا گیا ہے چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے یہ بھی کہا کہ آپ کہہ رہے ہیں انحراف پر تاحیات نااہل کیا جائے، کسی کو تاحیات نااہل کرنا بہت سخت سزا ہے. چیف جسٹس نے کہا کہ سمجھتے ہیں انحراف ایک سنگین غلطی ہے کسی کو بھی غلط کام سے فائدہ اٹھانے نہیں دے سکتے، قانون میں عدالت کوئی تبدیلی نہیں کرسکتی سماعت کے دوران جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا ہے کہ انحراف کی ایک سزا ڈی سیٹ ہونا ہے، ڈی سیٹ کے ساتھ دوسری سزا کیا ہوسکتی ہے؟ آرٹیکل 63 اے میں نااہلی کی میعاد کا ذکر نہیں، سوال یہ ہے کہ آرٹیکل 63 اے کو کسی دوسرے آرٹیکل کے ساتھ ملا سکتے ہیں؟ . انہوں نے کہا کہ ڈی سیٹ ہونا آئینی نتیجہ ہے، سوال یہ ہے کہ منحرف ارکان کی نااہلی کا طریقہ کار کیا ہوگا، کیا نااہلی کیلئے ٹرائل ہوگا؟جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ انحراف بذات خود ایک آئینی جرم ہے، منحرف ارکان کے لیے ڈی سیٹ ہونا سزا نہیں ہے، قانون کے مطابق الیکشن ہوں گے تو یہ چیزیں ختم ہوجائیں گی، اگر رشوت کا الزام لگایا ہے تو اس کے شواہد کیا ہوں گے بعد ازاں عدالت نے سماعت پیر16مئی تک ملتوی کردی.مزید اہم خبریں
-
پاکستان ایران تجارتی معاہدوں پر امریکہ کی تنبیہ
-
یوکرین کے لیے 61 بلین ڈالر کی امریکی امداد
-
’میرا بیٹا فوجی تحویل سے غائب ہے، کیا مجھے راتوں کو نیند آتی ہوگی؟‘
-
بہترین حکمت عملی کے بغیر معاشی ترقی و خوشحالی ناممکن ،خوشحالی کیلئے مائیکرو اکنامک استحکام ضروری ہے،سابق نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر
-
فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف لارجر بینچ کیلئے دائر درخواست منظور
-
سوات یونیورسٹی میں خود کو فوجی افسر ظاہر کرنے والا شخص ساتھیوں سمیت گرفتار
-
عمران خان کا جیل سے باہر آنا ڈیل کے تحت ہی ہو سکتا ہے،حامد خان
-
لکی مروت میں شادی کی محفلِ موسیقی میں فائرنگ سے 6 افراد جاں بحق
-
وزیراعظم محمد شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ گئے
-
وزیراعظم شہباز شریف نے مختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے نوجوانوں سے مزار قائد پر پاکستان کی خدمت کرنے کا حلف لیا
-
سولر پینل بنانے والوں کو 10 سالہ مراعات دینے کی پالیسی تیار
-
مولانا فضل الرحمان نے ٹاپ گیئر لگایا ہوا ہے، عوام صرف 2 مہینے انتظار کریں، شیخ رشید
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.