گھوٹکی کے گاؤں نور محمد چاچڑ کے رہائشی کا مقامی جرگے کے فیصلے کے خلاف احتجاج، آئی جی سندھ سے کارروائی کی اپیل

بدھ 11 مئی 2022 18:18

سکھر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 مئی2022ء) گھوٹکی کے گاؤں نور محمد چاچڑ کے رہائشی اقبال چاچڑ نے کہا ہے کہ جرگے نے سعودی عرب میں مزدوری کرنے والے بیٹے پر مقامی شادی شدہ خاتون سے مبینه تعلقات پر سیاہ کاری کا الزام لگا کر 12 سالہ بیٹی کو ونی کے طور پر دینے کا فیصلہ سنا دیا ہے۔

(جاری ہے)

بدھ کو اقبال چاچڑ نے اپنی بیوی شاہجہان بی بی اور بیٹی سسئی کے ہمراہ سکھر پریس کلب پہنچ کر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ فروری سے ہمارا بیٹا اختیار چاچڑ سعودی عرب میں کمانے کے لیے گیا ہوا ہے، لیکن دو ہفتہ قبل وڈیرے جمعو عرف جمال الدین چاچڑ، رانو چاچڑ، میر محمد چاچڑ، بھادر، پیارو، بہرام چاچڑ و دیگر نے زبردستی جرگہ بلا کر میرے بیٹے پر سیاہ کاری کا الزام لگایا، بیٹے کو میر محمد چاچڑ کی شادی شدہ بیٹی فوزیہ سے کارو قرار دیا گیا ہے، جرمانے کے طور پر میری 12 سالہ بیٹی سسئی کو ونی کے طور پر دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اب بااثر وڈیرے زبردستی معصوم بیٹی کا نکاح میر محمد کے بیٹے فرمان چاچڑ سے کرانا چاہتے ہیں، جو ہمیں قبول نہیں، انہوں نے مزید کہا کہ جرگے میں 16 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا، بااثر وڈیروں نے ایک ایکڑ زمین فروخت کروا کر زبردستی 16 لاکھ روپے لیئے ہیں، جرگے میں بیٹے اختیار کو پانچ سال کے لئے گاؤں سے بے دخل کرنے کا فرمان بھی صادر کیا گیا ہے، جو بہت بڑا ظلم ہے، ہم پولیس کے پاس بھی گئے لیکن پولیس بااثر وڈیروں کی سرپرستی کرنے میں مصروف ہے، انہوں نے آئی جی سندھ، ڈی آئی جی سکھر ایس ایس پی گھوٹکی و دیگر حکام سے مطالبہ کیا کہ ملزمان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرکے انہیں اور ان کی معصوم بیٹی کی زندگی بچائی جائے۔