صوبے میں جامعات کی تعداد بڑھانے کے ساتھ ساتھ انکے معیار پر بھی توجہ دینی ہوگی،وزیرصحت وخزانہ تیمورجھگڑا

جمعرات 12 مئی 2022 00:28

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 مئی2022ء) صوبائی وزیرصحت اور خزانہ تیمور جھگڑا نے کہا ہے کہ ہمیں صوبے میں جامعات کی تعداد بڑھانے کے ساتھ ساتھ انکے معیار پر بھی توجہ دینی ہوگی۔ صوبائی حکومت مارکیٹ کی ڈیمانڈ کو مد نظر رکھ کر تعلیمی پالیسیاں متعارف کرا رہی ہے۔ فنی تعلیم کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کرکے ہم بے روزگاری کے چیلنج کا کامیابی سے مقابلہ کر سکتے ہیں۔

خیبر میڈیکل یونیورسٹی نے طبی تعلیم وتحقیق کے ساتھ ساتھ پبلک ہیلتھ ریفرنس لیب اور کورونا ویکسی نیشن سنٹر کے ذریعے کورونا وباءکے دوران جو طبی خدمات انجام دی ہیں وہ صوبائی حکومت کے وژن، ترجیحات اور کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انھوں نے ان خیالات کا اظہار خیبر میڈیکل یونیورسٹی (کے ایم یو) پشاور میں طلبا، طالبات میں وظائف کے چیک تقسیم کرنے اور کے ایم یو میں خیبر بنک کی نئی شاخ کے افتتاح کے حوالے سے منعقدہ تقاریب سے خطاب کرتے ہوئے کیاہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم کامران بنگش، سابق وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید، وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضیا ءالحق، پرووائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر لعل محمد، رجسٹرا رپروفیسر ڈاکٹر محمدسلیم گنڈاپور، ڈائریکٹر اورک ڈاکٹر زوہیب خان، مختلف فیکلٹیزکے ڈینز، ڈائریکٹر ز، فیکلٹی، ایڈمن افسران اور طلباءو طالبات کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔

تیمور جھگڑانے کہا کہ مشکل حالات کے با وجود صوبائی حکومت نے صحت اور تعلیم کے شعبوں میں انقلابی اقدامات اٹھائے ہیں جسکی نمایاں مثال صحت سہولت پروگرام کے ذریعے صوبے کے تمام شہریوں کو دس لاکھ روپے تک کی مفت طبی سہولت کی فراہمی ہے۔ انھوں نے کہا کہ صحت سہولت پروگرام کے تحت حکومت نے ہر شہری کی جیب میں دس لاکھ روپے کا بلینک چیک دے کر جو کارنامہ انجام دیا ہے اس کی مثال کوئی حکومت پیش نہیں کر سکتی۔

انھوں نے کہا کہ کے ایم یو طبی تعلیم کے شعبے میں جو خدمات انھام دے رہی ہے اس پر ہمیں فخر ہے اور توقع ہے کہ کامیابیوں کے اس سفر کو اسی جوش و جذبے سے جاری رکھا جائے گا۔ تیمور جھگڑا نے کہا کہ صحت کا تعلق چونکہ انسانی زندگیوں سے ہے اس لئے ہمیں اس مقدس پیشے کو سیاست سے پاک رکھنا ہوگا۔قبل ازیں تقریب سے خطاب رکر تے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر ضیاءالحق نے کہا کہ مختصر عرصے میں کے ایم یو کے ساتھ مختلف شعبوں میں الحاق شدہ تعلیمی اداروں کی تعداد دو سو اور طلباءطالبات کی تعداد تقریبا پچاس ہزار تک پہنچ گئی ہے جو کے ایم یو پر بھرپور اعتماد کا مظہر ہے۔

انھوں نے کہا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ کے ایم یو اپنے اخراجات کا 80 فیصدمالی جوجھ خود اٹھا رہی ہے اور یہ اعزاز صوبے کے کسی اور پبلک سیکٹر یونیورسٹی کو حاصل نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ اسلام آباد سمیت صوبے کے مختلف اضلاع میں آٹھ کیمپسز کے قیام کے بعد کے ایم یو عنقریب شمالی وزیرستان کے ضم شدہ قبائلی ضلع میں بھی سب کیمپس کھولے گی۔ انھوں نے کہا کہ کے ایم یو میں طلباءو طالبات کو نو مختلف اقسام کے وظائف فراہم کئے جا رہے ہیں جن سے ہزاروں طلباءو طالبات مستفید ہو رہے ہیں جو یونیور سٹی کے کل طلباءکا تقریباً ایک تہائی بنتے ہیں۔

انھوں نے یونیورسٹی میں خیبر بنک کی شاخ کھولنے پر وزیر صحت و خزانہ اور خیبر بنک کی انتظامیہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے خیبر بنک کے ساتھ مستقبل میں بھی ہر طرح کے تعاون کا اعادہ کیا۔ تقریب سے صوبائی وزیر اعلیٰ تعلیم کامران بنگش اور سابق وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے بھی خطاب کیا اور طلباءو طالبات کے سوالات کے جوابات دیئے جبکہ آخر میں ایچ ای سی نیڈبیسڈ اور پاک یو ایس ایڈ سکالرشپس کے تحت ابتدائی طور پر 37طلباءو طالبات میں وظائف کے چیک تقسیم کئے گئے۔