نوازشریف کو انٹرپول کے ذریعے وطن واپس لانے کی درخواست مسترد کر دی گئی

درخواست عوامی مفاد سے زیادہ پبلسٹی حاصل کرنے کی کوشش لگتی ہے،سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے،عوامی مفاد کا مقصد پبلسٹی نہیں ہونا چاہئیے۔ سندھ ہائیکورٹ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 12 مئی 2022 11:00

نوازشریف کو انٹرپول کے ذریعے وطن واپس لانے کی درخواست مسترد کر دی گئی
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 12 مئی 2022ء ) سابق وزیراعظم نوازشریف کو انٹرپول کے ذریعے وطن واپس لانے کی درخواست مسترد کر دی گئی ۔تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف، حسن نواز ، حسین نواز اور سلیمان شہباز کو انٹرپول کے ذریعے وطن واپس لانے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ناقابل سماعت قرا دے دی۔سماء نیوز کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ کراچی کے محمود اختر نقوی نامی شہری نے سندھ ہائیکورٹ میں نوازشریف اور سلیمان شہباز کو انٹرپول کے ذریعے لندن سے وطن واپس لانے کی درخواست دائر کی تھی۔

درخواست نے موقف اختیار کیا تھا کہ نوازشریف، حسن ، حسین اور سلیمان شہباز کو انٹرپول کے ذریعے وطن واپس لایا جائے،جن کو سزا ہو چکی وہ اپنی سزا پوری کریں جن کے خلاف کرمنل کیسز ہیں وہ اپنے خلاف مقدمات کا سامنا کریں۔

(جاری ہے)

سندھ ہائیکورٹ نے درخواست کو ناقابل سماعت قرار دے کر نوازشریف، ان کے دونوں بیٹوں اور سلیمان شہباز کو انٹرپول کے ذریعے وطن واپس لانے کی استدعا مسترد کر دی۔

عدالت عدلیہ نے کہا ہے درخواست عوامی مفاد سے زیادہ پبلسٹی حاصل کرنے کی کوشش لگتی ہے۔سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہےعوامی مفاد کا مقصد پبلسٹی نہیں ہونا چاہئیے۔دوسری جانب حکومت نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو پاسپورٹ جاری کردیا۔ اسحاق ڈار نے پاسپورٹ ملنے کی تصدیق کردی،ان کوعام پاکستانی پاسپورٹ جاری کیا گیاہے۔ سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پاسپورٹ کیلئے لندن سفارتخانے میں اپنے دستاویزت جمع کروائی تھیں۔

اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نوازشریف کو پاسپورٹ جاری کیا گیا، نواز شریف کو جاری کئے گئے پاسپورٹ کی مدت 10سال ہے، نواز شریف کو ڈپلومیٹک پاسپورٹ جاری نہیں کیا گیا، نواز شریف کو عام پاسپورٹ جاری کیا گیا۔ نوازشریف کسی بھی وقت پاکستان آ سکتے ہیں۔