یاسین ملک کی گرفتاری اور جس انداز سے مقدمہ چلایا گیا وہ قابل مذمت ہے، راجہ فاروق حیدر

جمعرات 12 مئی 2022 17:01

یاسین ملک کی گرفتاری اور جس انداز سے مقدمہ چلایا گیا وہ قابل مذمت ہے، ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 مئی2022ء) سابق وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر نے کہا ہے کہ یاسین ملک کی گرفتاری اور جس انداز سے مقدمہ چلایا گیا وہ قابل مذمت ہے،یاسین ملک آزادی کی جدوجہد کررہے تھے جو ان کا بنیادی حق ہے یہ جرم نہیں۔جمعرات کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے حد بندیاں ایک خاص مقصد کے تحت کی جارہی ہیں،بھارت کا منصوبہ یہ ہے کہ وادی اور جموں میں نشتوں کا تناسب تبدیل کیا جائے،ہندوستان مقبوضہ کشمیر میں زبان اور علاقے کی بنیاد پر تقسیم کرنے کی کوشش کررہا ہے،قومی اسمبلی میں متفقہ قرارداد کی منظوری کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے وضاحت کر دی ہے کہ بھارت کے ساتھ تجارت کا کوئی ارادہ نہیں ،موجودہ صورتحال میں تجارت کرنا کشمیریوں کے خون پر نمک پاشی کے مترادف ہوگا،کابینہ نے سفارتخانے میں خالی آسامیاں پر کرنے کی منظوری دی ہے ۔

(جاری ہے)

بھارت کے ساتھ تجارت کی نہیں،نئی حکومت سے توقع ہے کہ وہ قومی امنگوں کے مطابق فیصلہ کرے گی ۔انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کے شکرگزار ہیں انہوں نے بہت اچھے انداز میں کشمیر پر بات کی۔قومی اسمبلی سے قرارداد کی منظوری سے مثبت تاثر گیا ۔کشمیر پر بھارتی اقدامات کی واپسی تک بھارت سے کوئی بات یا کشمیر پر مذاکرات نہ کئے جائیں۔