ڈیموں کی تعمیر بجلی بحران سے نکلنے کی ضمانت ہے ، پیاف

جمعہ 13 مئی 2022 20:33

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 مئی2022ء) سینئروائس چیئرمین پیاف اور سابق سیئنر نائب صدر لاہور چیمبر ناصر حمیدخاں نے وائس چیئرمین پیاف جاوید اقبال صدیقی کے ہمراہ تاجروں کے ایک وفد سے ملاقات میں کہا ہے کہ ملک میں صنعتی ترقی اور لوڈ شیڈنگ سے نجات کیلئے بجلی کی منصوبے جلد از جلد مکمل کرنے کی ضرورت ہے۔ ڈیموں کی تعمیر سستی بجلی اور توانائی بحران کا آسان ذریعہ ہے ، آب پاشی کے بہتر نظام اور ڈیموں کی تعمیر سے ہی ملک لوڈشیڈنگ اور زرعی پیداوار کے بحران سے نجات پا سکتا ہے۔

پچھلے 50سالوں کے دوران ہائیڈل بجلی کی پیداوار کا منصوبہ بندی نہ ہونا ملک کی بد قسمتی رہی ہے۔ انہوںنے کہا کہ ملک میں پانی ذخیرہ کرنے اور بجلی بنانے کیلئے ڈیم نہ بنانے کے باعث بجلی کی ضرورت پوری نہیں ہو رہی ۔

(جاری ہے)

بدقسمتی سے اب تک پاکستان میں کوئی واٹر پالیسی نہیں،پانی کی پراسسنگ نہ ہونے سے طلب ورسد کا توازن بگڑ گیا ہے۔ ملک میں پانی ذخیرہ کرنے کے لئے مناسب تعداد میں ڈیم نہ ہونے کے باعث بجلی کی مطلوبہ ضرورت بھی پوری نہیں ہو رہی۔

ماحولیاتی اور موسمیاتی ماہرین پاکستان میں موسمی حالات کے سبب قدرتی آفات میں سیلاب کو سب سے بڑا خطرہ سمجھتے ہیں، ان خطرات سے نمٹنے کیلئے ضروری ہے کہ ہنگامی بنیادوں پر ڈیمز تعمیر کیے جائیں اور اس سلسلے میں صرف بیان بازی پر اکتفا نہ کیا جائے بلکہ عملی بنیادوں پر کام کیا جائے، کیونکہ ڈیمز بنا کر ہی بھارت کی آبی جارحیت کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔

ناصر حمید نے کہا کہ بڑے آبی ذخائر جن میں کالا باغ ڈیم بھی شامل ہے پر بھی کام کا آغاز کیا جائے تاکہ ملک میں جاری توانائی بحران کا خاتمہ ممکن ہوسکے اور انڈسٹریز کو اس کی ضروریات کے مطابق بجلی کی مسلسل فراہمی سے صنعتی پہیہ مسلسل رواں دواں رہے۔انہوںنے کہا کہ ملکی برآمدات کا63فیصد انحصار زراعت پر ہے ۔نئے ڈیموں سے زراعت کیلئے وافر پانی دستیاب ہوگا تو ملکی برآمدات میں اضافہ ہوگا نیز زراعت ترقی کرے گی تو صنعتوں کو وافر خام مال دستیاب ہوگا ،حکومت کا صنعتی ترقی کا ویژن مکمل ہوگا اور پاکستان کو صنعتی لحاظ سے ایشیاء کا ٹائیگر بنانے کا خواب شرمندہ تعبیر ہوگا ۔