مقبوضہ جموںوکشمیر میں آبادی کے تناسب کیخلاف مودی حکومت کے مذموم منصوبے کی مذمت، بھارتی فوجیوں نے بانڈی پورہ میں 2 نوجوان شہید کردیئے

جمعہ 13 مئی 2022 22:00

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 مئی2022ء) کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارت کے غیر قانونی زیرتسلط جموں و کشمیر میں نام نہاد حد بندی مشق کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے علاقے میں راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ کے ہندو توا ایجنڈے کو مسلط کرنے کے نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کے مذموم منصوبے کا حصہ قرار دیا ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ حد بندی کی مشق کا مقصد مسلم اکثریت کی انتخابی طاقت کو مصنوعی طور پر تبدیل کرنا، مسلمانوں کو مذید پسماندہ، حق رائے دہی سے محروم اور بے اختیار کرنا اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے سیاسی اور انتخابی مقاصد کو آگے بڑھانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے اور بھارت کا یہ اقدام غیر قانونی اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں، بین الاقوامی قانون اور چوتھے جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی ہے جو قابض طاقتوں کو مقبوضہ علاقوں کے آبادیاتی ڈھانچے کو تبدیل کرنے سے روکتا ہے۔

(جاری ہے)

دریں اثنابھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران آج ضلع بانڈی پورہ کے علاقے برار آرہ گام میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران دو کشمیری نوجوان شہید کردیے۔

آخری اطلاعات تک علاقے میں آپریشن جاری تھا۔ بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے نئی دہلی میں اپنی عدالت میں مقبوضہ جموںوکشمیر میں جماعت اسلامی کے چار ارکان کے خلاف ایک جعلی فرد جرم دائر کردی ہے۔ فرد جرم جاوید احمد لون، عادل احمد لون، منظور احمد ڈار اور رمیز احمد کونڈو کے خلاف دائر کی گئی۔ بھارتی حکام نے کشمیر یونیورسٹی کے پروفیسر سمیت مزید تین کشمیری سرکاری ملازمین کو حق خود ارادیت کی تحریک کی حمایت کے الزام میں ملازمت سے برطرف کر دیا ہے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماؤں شبیر احمد ڈار اور یاسمین راجہ نے جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے نظر بند چیئرمین محمد یاسین ملک کے اہل خانہ سے آج سرینگر میں انکی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ انہوں نے اس موقع پر اپنی گفتگو میں یاسین ملک اور دیگر حریت رہنمائوں کے عزم وہمت کی تعریف کی جنہیں جموں و کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کی مخالفت کی پاداش میں غیر قانونی نظربندی کا سامنا ہے۔

پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ انتظامیہ نے انہیں آج بڈگام میں ایک پنڈت خاندان جسکا ایک فرد گزشتہ روز ایک حملے میں مارا گیا تھا کے گھر جانے سے روکنے کیلئے سرینگر میں گھر میں نظر بند کر دیا۔ نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ کشمیر میں اس وقت حالات انتہائی خراب ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ علاقے میں سیاحتی سرگرمیاں حالات معمول کے مطابق ہونے کا پیمانہ نہیں ہو سکتیں۔

ادھر اسلامی تعاون تنظیم کے آزاد مستقل انسانی حقوق کمیشن نے جدہ میں ایک بیان میں بھارتی حکومت کی طرف سے مقبوضہ جموںوکشمیرمیں انتخابی حلقوں کی نئی حد بندی کے لیے حال ہی میں ختم ہونے والی غیر قانونی مشق کی شدید مذمت کی۔ کمیشن نے کہا کہ اس طرح کے مذموم اقدامات کا مقصد مسلمانوں کی مقامی آبادی کو ان کے وطن میں اقلیت میں تبدیل کرنا اور ان کے ناقابل تنسیخ حق، حق خود ارادیت کے استعمال میں رکاوٹ ڈالنا ہے۔