قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی واٹر کے ارکان اور واپڈا کی ٹیکنیکل ٹیم کا سکھربیراج کا دورہ

ہفتہ 14 مئی 2022 23:58

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 مئی2022ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے واٹر کے ارکان اور واپڈا کی ٹیکنیکل ٹیم کا سکھربیراج کا دورہ ،پانی چوری روکنے کے لیے صوبے خود بھی اقدامات کریں ،واٹر کمیٹی کے ارکان کی دورے کے موقع پر گفتگو ،کمیٹی میں شامل پنجاب کے رکن قومی اسمبلی نے سندھ کے پنجاب پر پانی چوری کے الزام کو مسترد کردیا ہے ،دریائے سندھ میں پانی کی بحرانی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے قومی اسمبلی می قائمہ کمیٹی برائے واٹر کے ارکان خالد مگسی اور ریاض الحسن نے واپڈا کی ٹیکنیکل ٹیم کے ہمراہ سکھر بیراج کا دورہ کیا اور وہاں پرپانی کی صورتحال کا جائزہ لیا اس موقع پر آبپاشی حکام نے ان کو پانی کی صورتحال کے بارے میں بریفنگ بھی دی بریفنگ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کمیٹی کے رکن خالد مگسی نے کہا کہ پانی کی چوری روکنا صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے صوبے اس کے حوالے سے خود انتظامات کریں ہماری کوشش ہوگی کہ سندھ ،بلوچستان اور پنجاب کو اپنے حصے کا پوراپورا پانی ملے ان کا کہنا تھا کہ ملک میں اس وقت پانی کی کمی کا سامنا ہے اور اس کا مل کر حل نکالیں گے اور معاملات کو درست کریں گے تونسہ اور تربیلا سے آنے والا پانی کہاں غائب ہوجاتا ہے یہ ایک اہم بات ہے جس کی تحقیقات ہونی چاہیئے پنجاب میں پانی کی چوری روکنے کی کوشش کی جارہی ہے اس موقع پر کمیٹی میں شامل پنجاب سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی ریاض الحسن کا کہنا تھا کہ پنجاب سندھ کا پانی چوری نہیں کررہاہے پنجاب چشمہ جہلم لنک کینال سے اپنے حصے کا پانی لے رہا ہے بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے پورے ملک میں پانی کی قلت ہے اس لیے ایک دوسرے پر پانی چوری کے الزامات لگانے کے بجائے ہمیں معاملے کے حل کی طرف جانا چاہیئے ہمیں دعا کرنا چاہیئے کہ ملک میں بارشیں ہوں اور یہ مسئلہ خود بخود حل ہوجائے۔