Live Updates

وزیراعظم شہبازشریف آج حکومت میں شامل تین بڑی اتحادی جماعتوں پیپلزپارٹی‘ایم کیو ایم اورجے یوآئی(ف) کے سربراہان سے ملاقاتیں کریں گے

آصف علی زرداری‘خالدمقبول صدیقی اور مولانا فضل الرحمان سے الگ الگ وقت میں ملاقاتیں ہونگی‘لندن اجلاس کے فیصلوں پر اعتماد میں لینے کے علاوہ فوری انتخابات اور نگران حکومت پر مشاورت ہوگی.نجی ٹی وی کی رپورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 16 مئی 2022 07:57

وزیراعظم شہبازشریف آج حکومت میں شامل تین بڑی اتحادی جماعتوں پیپلزپارٹی‘ایم ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 مئی ۔2022 ) وزیراعظم شہباز شریف مخلوط حکومت میں شامل اتحادی جماعتوں کے راہنماﺅں سے آج ملاقاتیں کریں گے جن میں نوازشریف کی زیرصدارت لندن میں ہونے والے مسلم لیگ نون کے اجلاس کے فیصلوں پر اتحادیوں کو اعتماد میں لینے کے علاوہ فوری انتخابات اور نگراں حکومت کے معاملے پر مشاورت کریں گے اور حکومتی مستقبل کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا جائے گا.

نجی ٹی وی نے وزیراعظم ہاﺅس کے حوالے سے بتایا ہے کہ وزیراعظم شہبا ز شریف آج وزیراعظم ہاﺅس میں تین بڑی اتحادی جماعتوں کے قائدین سے ملاقات کریں گے، وزیر اعظم ایم کیو ایم کے سینئر راہنما خالد مقبول صدیقی سے دن 12 بج کر .

(جاری ہے)

30 منٹ پر‘جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے شام ساڑھے چار بجے اور پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری سے شام 6 بج کر 15 منٹ پر ملاقات کریں گے.

وزیراعظم تینوں بڑی اتحادی جماعتوں کے قائدین کو دورہ لندن پر اعتماد میں لیں گے اور موجودہ سیاسی و ملکی صورت حال پر تبادلہ خیال کریں گے، تینوں بڑی اتحادی جماعتوں کے قائدین سے ملاقاتوں کے بعد وزیراعظم شہباز شریف حکومت کے مستقبل کا فیصلہ منگل کو کریں گے. وزیراعظم نے تمام اتحادی جماعتوں کے قائدین کا مشاورتی اجلاس منگل کی شام اسلام آباد میں طلب کررکھا ہے حکومتی ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اتحادی جماعتوں کے اجلاس میں ملک کی موجودہ معاشی صورت حال، آئی ایم ایف سمیت دیگر معاملات کا جائزہ لے کر اتحادیوں کی حمایت و تائید سے مستقبل کا فیصلہ کیا جائے گا.

حکومتی ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی کہ فوری اسمبلیاں توڑنے کا کوئی آپشن زیر غور نہیں ہے تاہم شہباز شریف حکومت کے مستقبل سے متعلق آپشنز اور لندن دورے میں طے پانے والی چیزوں کو اتحادیوں کے سامنے رکھیں گے، حکومت کو تجویز دی گئی ہے کہ تین سے چار مہینے کے لیے سخت فیصلے کرنا ہوں گے. یہ تجویز بھی سامنے آئی کہ حکومت کی جانب سے لیے گئے سخت فیصلوں کو تمام اتحادی جماعتیں اون کریں کیونکہ اسمبلیاں توڑنے سے معاشی مسائل حل نہیں ہوں گے، اگر اسمبلیاں توڑ دیں گئیں تو نگران حکومت میں معیشت کا زیادہ برا حال ہوگا کیونکہ آئی ایم ایف شرائط کی وجہ سے سبسڈی نہیں دی جا سکتی.

حکومتی ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کے ساتھ نیا معاہدہ طے پاتے ہی دوست ممالک پاکستان کی کھل کر مدد کریں گے، تین سے چار مہینے کی مشکلات کے بعد معیشت مستحکم ہونے کا امکان ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ اتحادی جماعتوں کی حمایت و تائید کے بعد حکومت حتمی فیصلہ منگل کو کرے گی اگر اتحادی متفق نہیں ہوتے تو پھر انتخابات ہی واحد حل ہوں گے، کل اجلاس میں فوری طور پر انتخابی اصلاحات اور نگران سیٹ اپ پر مشاورت کی جائے گی اس حوالے سے حکومت پاکستان تحریک انصاف سے بھی رابطہ کرے گی اور اگر پی ٹی آئی نے دلچسپی نہ دکھائی تو اپوزیشن لیڈر کا انتخاب کر کے معاملات کا فیصلہ کرلیا جائے گا.

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ حکومت فیصلے جلد بازی میں نہیں بلکہ حکمت کے ساتھ طے کرے گی جبکہ ملکی مستقبل سے متعلق ملٹری اسٹیبلشمنٹ سے بھی بات کی جائے گی علاوہ ازیں ملکی مستقبل سے متعلق نیشنل سیکورٹی کمیٹی کا اجلاس بھی متوقع ہے.
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات