سعودی عرب میں جسمانی طور پرجڑے بچوں کا طویل آپریشن کامیاب

پیچیدہ سرجری24رکنی ماہر سرجیکل ٹیم نے مسلسل 15 گھنٹے میں مکمل کی،مشیر شاہی دیوان

پیر 16 مئی 2022 12:30

سعودی عرب میں جسمانی طور پرجڑے بچوں کا طویل آپریشن کامیاب
ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 مئی2022ء) خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیزآل سعود کی ہدایت پر عمل درآمد کرتے ہوئے جسما نی طور پر آپس میں جڑے دو یمنی بچوں یوسف اور یاسین کو طویل آپریشن کے بعد کامیابی سے ایک دوسرے سے الگ کردیا گیا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق یہ پیچیدہ سرجری ماہر سرجیکل ٹیم نے مسلسل 15 گھنٹے میں مکمل کی۔

سرجری کا عمل ڈاکٹر معتصم الزعبی کی قیادت میں مکمل کیا گیا۔ آپریشن میں پیڈیاٹرک نیورو سرجری، پلاسٹک سرجری، اینستھیزیا، نرسنگ اور تکنیکی ماہرین کے 24 ماہرین نے حصہ لیا۔سعودی عرب کے شاہی دیوان کے مشیر اور شاہ سلمان ریلیف مرکز کے جنرل سپروائزر ڈاکٹر عباللہ الربیعہ نے بتایا کہ یہ ایک پیچیدہ آپریشن سمجھا تھا۔اس سے قبل جڑواں بچوں کے دماغی رگوں کو الگ کرنے کے لیے دو پچھلے آپریشن کیے گئے تھے۔

(جاری ہے)

الربیعہ نے نشاندہی کی کہ پیڈیاٹرک نیورو سرجری، پلاسٹک سرجری، اینستھیزیا کے 24 ماہرین اور نرسنگ اور تکنیکی ماہرین کے خصوصی کیڈرز نے اس آپریشن میں حصہ لیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ آپریشن چار مراحل میں کیا گیا: پہلے مرحلے میں اینستھیزیا، دوسرے میں سرجیکل اور نیویگیشن، تیسرے میں کھوپڑی اور دماغ کی علیحدگی اور چوتھے مرحلے میں دماغ کی بحالی کا آپریشن کیا گیا۔

سرجیکل ٹیم نے وضاحت کی کہ آپریشن پیچیدہ تھا، اور جڑواں بچوں یاسین کو چپکنے کے نتیجے میں خون بہہ جانے کی وجہ سے کچھ مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔جسمانی طور پر جڑواں بچوں کو الگ کرنے کے آپریشن میں میڈیکل اور سرجیکل ٹیم کے سربراہ ڈاکٹرالربیعہ نے ٹیم کی جانب سے خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان شکریہ ادا کیا۔جڑواں بچوں کے والدین نے بھی سعودی قیادت بالخصوص شاہ سلمان اور ولی عہد کی طرف سے بچوں کے علاج میں معاونت کرنے میں ان کا شکریہ ادا کیا۔خیال رہے کہ سعودی عرب میں جڑواں بچوں کو الگ کرنے کے سعودی پروگرام کے تحت مملکت میں یہ 51 واں آپریشن ہے جس میں تین براعظموں کے 23 ممالک کے 122 سے زیادہ جڑواں بچوں کے آپریشن کیے گئے۔