کراچی یونیورسٹی دھماکے کی طرح چینی باشندوں کو نشانہ بنانے کیلئے تیار خودکش بمبار خاتون گرفتار

خود کش بمبار سی پیک روٹ پر چینی قافلے کو نشانہ بنانا چاہتی تھی‘ جس کے قبضے سے دھماکہ خیز مواد اور ڈیٹونیٹر برآمد ہوئے‘ گرفتار خاتون کا تعلق اسی گروپ سے ہے جس نے کراچی یونیورسٹی میں خودکش حملہ کیا تھا ۔ سی ٹی ڈی حکام

Sajid Ali ساجد علی پیر 16 مئی 2022 14:20

کراچی یونیورسٹی دھماکے کی طرح چینی باشندوں کو نشانہ بنانے کیلئے تیار ..
تربت ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 16 مئی 2022ء ) کراچی یونیورسٹی دھماکے کی طرح مزید چینی باشندوں کو نشانہ بنانے کے لیے تیار کی گئی خودکش بمبار خاتون کو گرفتار کرلیا گیا ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سی ٹی ڈی اور وومن پولیس کی جانب سے عمل میں لائی گئی کارروائی کے نتیجے میں سی پیک روٹ پر چینی قافلے کو نشانہ بنانے کے لئے تیار کی گئی خاتون خودکش بمبار کو گرفتار کیا گیا ہے ، اس مقصد کے لیے سکیورٹی اداروں نے بلوچستان کے علاقہ ہوشاب میں آپریشن کیا ۔

اس حوالے سے ترجمان سی ٹی ڈی نے بتایا ہے کہ تربت سی ٹی ڈی اور وومن پولیس نے خفیہ اطلاع پر ہوشاب میں آپریشن کے دوران خودکش بمبار خاتون کو گرفتار کیا ، جس کے قبضے سے دھماکہ خیز مواد اور ڈیٹونیٹر برآمد ہوئے ، خاتون کا تعلق کالعدم تنظیم بی ایل اے مجید بریگیڈ سے ہے ۔

(جاری ہے)

معلوم ہوا ہے کہ دہشت گردوں کی طرف سے تیار کی گئی خود کش بمبار خاتون سی پیک روٹ پر چینی قافلے کو نشانہ بنانا چاہتی تھی جب کہ گرفتار خاتون کا تعلق اسی گروپ سے ہے جس نے کراچی یونیورسٹی میں خودکش حملہ کیا تھا۔

خیال رہے کہ کراچی یونیورسٹی میں ہونے والے دھماکے میں دھماکے سے 4 افراد جاں بحق اور کئی زخمی ہوگئے تھے ، یہ دھماکہ اس وقت ہوا جب جامعہ کراچی میں چینی زبان کی تعلیم دینے والے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے گیٹ پر خاتون بمبار نے عین اس وقت خود کو دھماکے سے اڑا یا جب چینی اساتذہ کی وین اندر داخل ہونے والی تھی ، دھماکہ اتنا زوردار تھا کہ اس کی آواز دور تک سنائی دی گئی ، دھماکے کی وجہ سے قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے ، لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور دھماکے سے 4 افراد جاں بحق اور کئی زخمی ہوگئے ، واقعے کی اطلاع ملتے ہی رینجرز، پولیس، فائر بریگیڈ اور دیگر امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں جنہوں نے لاشوں اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا۔

جب کہ خود کش حملہ کرنے والی خاتون کے شوہر کو حراست میں لے لیا گیا تھا ، دہشت گرد خاتون خاندان کے ساتھ گزشتہ چھ ماہ سے کراچی میں مقیم تھی ، خاتون کئی ہفتے گلستان جوہر اور آخری ہفتہ نجی ہوٹل میں مقیم رہی ، خود کش بمبار خاتون کے شوہر کی شناحت حبیتان بشیر کے نام سے ہوئی ، سکیورٹی اداروں کی جانب سے خاتون کو لانے والے رکشہ ڈرائیور کو بھی حراست میں لے لیا گیا تھا ، خاتون دہشتگرد مسکن چورنگی سے رکشے میں سوار ہوکر کراچی یونیورسٹی پہنچی تھی۔