حکومت کے پاس فیصلہ کرنے کے لیے اگلے 48 گھنٹے ہیں، جو بھی کرنا ہے فیصلہ کریں:شبرزیدی

پٹرول کی قیمت نہیں بڑھائی تو ڈالر مہنگا ہوتا رہے گا،ملک کے ڈیفالٹ ہونے کا کوئی خدشہ نہیں ،پاکستان کی سری لنکا جیسی صورتحال ہونے کا کوئی امکان نہیں،سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کی گفتگو

Umar Nawaz عمر نواز منگل 17 مئی 2022 16:10

حکومت کے پاس فیصلہ کرنے کے لیے اگلے 48 گھنٹے ہیں، جو بھی کرنا ہے فیصلہ ..
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 17 مئی 2022ء ) سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کا کہنا ہے کہ حکومت کے پاس فیصلہ کرنے کے لیے اگلے 48 گھنٹے ہیں، جو بھی کرنا ہے فیصلہ کریں۔نائنٹی ٹو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کا کہنا ہے کہ فی الحال ملک کے ڈیفالٹ ہونے کا کوئی خدشہ نہیں، آئی ایم ایف کے سوا حکومت کے پاس کوئی آپشن نہیں۔

آئی ایم ایف سے جلد معاہدہ کیا جائے۔ شبر زیدی کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف جو کہہ رہا ہے وہ کیا جائے، آئی ایم ایف کی اگر شرائط تسلیم نہیں کرنی تو اعلان کیا جائے، سوال یہ ہے کہ آپ نے معیشت کے بنیادی مسائل حل کرنے ہیں کہ نہیں۔ان کا کہنا ہے معیشت کے بنیا دی مسائل حل کرنے کے لیے وقت درکار ہوگا۔ انہوں نے کہا ہے کہ حکومت نے جو بھی کرنا ہے فیصلہ کریں، یہ سیاسی نہیں معاشی فیصلہ ہے۔

(جاری ہے)

اگر یہ پٹرول کی قیمت نہیں بڑھاتے تو ڈالر مہنگا ہوتا رہے گا۔سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کا کہنا ہے کہ فیصلہ کرنا ہوگا، اپنا سیاسی نقصان کرنا ہے یا ملک چلا نا ہے ملک چلانے کے لیے پٹرولیم مصنوعات کا استعمال کم کیا جائے۔ گزشتہ روز سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کا کہنا تھا کہ ملک تیزی سے ڈیفالٹ کی طرف جارہا ہے۔ اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال میں صرف وقت ضائع کیا جارہا ہے، ملک کو اس وقت مستحکم حکومت کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا  کہ موجودہ حکومت کے پاس اس وقت کوئی آپشن نہیں، مہنگائی سے متعلق جو باتیں کرتے تھے، آج خود اس میں پھنس گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا تھا کہ مسلم لیگ ن نے بغیر سوچے سمجھے حکومت لے لی ہے۔