دہشت گردی روکنے کے لیے بنے ادارے کو انچارجز کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا

سی ٹی ڈی سندھ کی 12 میں سے 9 اہم سیٹیں خالی پڑی ہوئی ہیں،ایس ایس پی آپریشن ون، ٹو اور انویسٹگیشن پر کوئی افسر تعینات نہیں

منگل 17 مئی 2022 16:59

دہشت گردی روکنے کے لیے بنے ادارے کو انچارجز کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مئی2022ء) سی ٹی ڈی سندھ کو انچارجز کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا، دہشت گردی کے انسداد کے لیے بنے سی ٹی ڈی میں افسران کا فقدان انکشاف ہوا ہے۔سندھ پولیس کی ویب سائٹ کے مطابق کانٹر ٹیررزم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی)سندھ میں افسران کا فقدان سامنے آیا ہے، سی ٹی ڈی سندھ کی 12 میں سے 9 اہم سیٹیں خالی پڑی ہوئی ہیں، اور ڈپارٹمنٹ کو انچارجز کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

افسران کی طویل عرصے سے تعیناتی نہ ہونا سندھ پولیس کے لیے سوالیہ نشان بن گیا ہے، خواہش مند افسران ہونے کے باجود سیٹیں کئی عرصے سے خالی ہیں۔پولیس ویب سائٹ کے مطابق اس وقت کانٹر ٹیررزم ڈپارٹمنٹ میں کئی ایس ایس پیز کی سیٹیں خالی ہیں، ایس ایس پی آپریشن ون، ٹو اور انویسٹگیشن پر کوئی افسر تعینات نہیں ہے، ایس ایس پی انٹیلیجنس اور فارنزک کی سیٹیں بھی افسران کی منتظر ہیں۔سی ڈی ڈی میں ایڈیشنل آئی جی، ڈی آئی جی کے بعد صرف ایک ایس ایس پی تعینات کیا گیا ہے۔ کراچی میں ہر دھماکے کے بعد مخصوص افسر بیان دینے اسپاٹ پر آ جاتے ہیں، اور دہشت گردی کو روکنے کے لیے پیشگی اقدامات کی کوئی خبر نہیں۔

متعلقہ عنوان :