شہید داد جان کے قتل کے بعد پنجگور کے سیاسی جماعتوں اور عوام کے احتجاج کے بعد پولیس نے دعوی کیا تھا کہ داد جان بلوچ کا ایک قاتل گرفتار کرلیا گیا ہے لیکن تاحال قاتل کے متعلق حقائق فراہم نہیں کیئے جارہے ،کفایت اللہ بلوچ

منگل 17 مئی 2022 22:56

پنجگور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مئی2022ء) آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی سول سوسائٹی بی این پی عوامی دیگر سیاسی سماجی تنظیموں اور شہید داد جان بلوچ کے لواحقین نے تاحال شہید داد جان بلوچ کے قاتلوں کی عدم گرفتاری پنجگور پولیس کی جانب سے ایک قاتل کی گرفتاری کے دعویے کے باوجود پش رفت پر تاحال خاموشی پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے پولیس کے کردار پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے 23 مئی کو ڈی سی آفس کے سامنے دھرنا اور چاکر اعظم چوک سے ڈی سی ہاؤس تک روڈ کو مکمل بلاک کرنے کا اعلان کردیا ان خیالات کا اظہار سیاسی رہنماء کفایت اللہ بلوچ آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی کے چیئرمین میر نزیر احمد بلوچ حافظ محمد اعظم بلوچ سول سوسائٹی پنجگور کے کنوینئر حاجی افتخار بلوچ شہید داد جان بلوچ کے لواحقین سجاد عنایت بابو لیاقت سر ظہیر بی این پی عوامی کے رہنماء میر سلیمان سدوزئی حاجی عبدالباقی جے یو ائی کے حاجی عبدالعزیز بلوچ نیشنل پارٹی کے چیئرمین فرہاد شعیب بلوچ بی این پی مینگل کے زبیر ایؤب ریاض احمد حاجی عبدالشکور سماجی رہنما عادل ارباب اور دیگر کے ہمراہ پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ پنجگور خدابادان موچھ چوک میں گزشتہ ماہ نوجوان فٹبالر داد جان بلوچ کو بے دردی سے قتل کیا گیا لیکن تاحال پنجگور پولیس قاتلوں کو گرفتار نہیں کرسکا ہے شہید داد جان کے قتل کے بعد پنجگور کے سیاسی جماعتوں اور عوام کے احتجاج کے بعد گزشتہ روز پولیس نے دعوی کیا تھا کہ داد جان ںلوچ کا ایک قاتل گرفتار کرلیا گیا ہے لیکن تاحال قاتل کے متعلق حقائق فراہم نہیں کیئے جارہے اور دیگر قاتلوں کی گرفتاری کے حوالے سے پولیس خاموشی کا شکار ہے جو انتہائی مایوس کن اور قاتلوں کو تحفظ فراہم کرنے کے مترادف ہے انہوں نے کہا کہ پنجگور میں مسلح بندوق بردار جہتوں کے نقل وحرکت سے کوئی شہری محفوظ نہیں ہے قاتلوں اور مسلح گروہوں کو قانون کی گرفت میں لانے کے بجائے کھلی چھوٹ دے دیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ پولیس نے گزشتہ روز دعوی کیا تھا کہ داد جان بلوچ کا ایک قاتل گرفتار ہوا ہے لیکن افسوس کئی دن گزر جانے کے باوجود لواحقین اور سیاسی جماعتوں کو پیش رفت سے مکمل دور رکھا گیا ہے جس سے پتہ چلے کہ کس سازش اور محرکات کی بنیاد پر نوجوان داد جان بلوچ کو شہید کیا گیا ہے پنجگور کے عوام نوجوانوں کی لاش اٹھا اٹھا کر اب تھک چکے ہیں مزید لاش اٹھانے کی سکت نہیں رکھتے حکومت انتظامیہ اور پولیس عوام کو باور کرائے کہ پنجگور میں کونسا قانون چل رہا ہے پنجگور کے عوام ہر گز کسی کو اجازت نہیں دے گاکہ وہ حکومت پولیس انتظامیہ کی موجودگی میں ریاستی اختیارات استعمال کرکے قانون اپنے ہاتھ میں لے کر عوام کی عزت آبرو کو پائمال کریں انہوں نے کہا کہ پنجگور انتظامیہ اور پولیس نے شہید داداجان بلوچ کے قتل کے محرکات اور سازش کو بے نقاب کرے کیلئے جے ائی ٹی بنانے کا اعلان کیا تھا لیکن اب واقعہ کو ایک ماہ گزر چکا ہے لیکن جے ائی ٹی کا کوئی پتہ نہیں کہ وہ کہاں غائب ہوگیا پولیس کی جانب سے کارکردگی اور پیش رفت مکمل طور پر صفر ہے انتظامیہ اور پولیس ہمیں اگاہ کریں کہ قاتلوں کی گرفتاری میں کونسے عوامل رکاوٹ ہیں قاتل قانون کی گرفت سے ازاد ہیں وہ کونسی طاقت ہے جس نے پنجگور کے عوام کو قاتلوں رہزنوں چوروں کے رحم وکرم پرچھوڑنے پر مجبور کیا ہے حالانکہ ان قاتلوں رہزنوں اور مسلح افراد کے خلاف پولیس ور لیویز تھانوں میں درجنوں ایف ائی آر درج ہیں مگر پھر بھی گرفتاری سے ازاد ہیں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پنجگور پولیس حکومت قاتلوں اور مسلح بندوق برداروں کے سامنے بے بس ہیں انہوں نے کہاکہ ہم اس ملک کے پر امن شہری اور باسی ہیں اس ملک کے دیگر شہریوں کی طرح ہمیں بھی جینے کا حق حاصل ہے لیکن مسلح گروہوں کی موجودگی میں لوگوں کے جینے کا حق سلب کیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ پنجگور کے چوکوں شاہراہوں گلیوں میں عوام کی حفاظت میں مامور قانون نافذ کرنے والے لوگ کم اور مسلح بندق بردار گروہ عوام کی تزلیل میں زیادہ نظراتے ہیں انہوں نے کہا کہ پنجگور کے عوام اور نوجون نسل کا مستقبل کو بچانے کیلئے پنجگور کے عوام کو آگے آنے کی ضرورت ہے آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی سول سوسائٹی سیاسی سماجی جماعتوں اور لوحقین کی جانب سے شہید داد جان بلوچ کیقاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف 23 مئی 2022 کو ڈی سی آفس کے سامنے دھرنا اور چاکر اعظم چوک بلاک کرنے کا فیصلہ کیا ہے پنجگور کے عوام سے اپیل ہے کہ وہ دھرنے اور احتجاج میں بھر پور شرکت کریں