گرین اقامہ ہولڈر کو 5برس تک کسی سپانسر،میزبان یا آجر کی مدد درکار نہیں ہوتی، یو اے ای حکام

بدھ 18 مئی 2022 09:50

ابوظہبی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 مئی2022ء) متحدہ عرب امارات میں مقیم گرین اقامہ ہولڈر کو 5برس تک کسی سپانسر،میزبان یا آجر کی مدد درکار نہیں ہوتی ۔الامارات الیوم کے مطابق سرکاری ویب سائٹ پر عام اقامہ اور گرین اقامے ویزے میں فرق اور گرین اقامہ ہولڈرز کے لیے فوائد کے حوالے سے بیان کے مطابق گرین اقامہ 2021 میں متعارف کرایا گیا۔

گرین اقامہ ہولڈر کو 5برس تک کسی سپانسر،میزبان یا آجر کی مدد درکار نہیں ہوتی میعاد ختم ہونے پر اس کی تجدید بھی ہوسکتی ہے۔ حکام نے بتایا کہ گرین اقامہ ہولڈرز غیرملکی اپنے اہل خانہ کے ویزے نکلوا سکتے ہیں اور انہیں شوہر، بیوی، اولاد اور قریبی رشتہ داروں کے لیے ہر طرح کے اقامے کے اجرا میں آسانی ہوگی ۔ گرین اقامہ ہولڈرز 25 سال تک کے بیٹوں کو اپنے اقامے پر اپنے ساتھ رکھ سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

اس سے قبل بیٹوں کو اقامے پر رکھنے کے لیے انتہائی عمر 18 سال تھی، گرین اقامہ ہولڈر غیر شادی شدہ بیٹیوں کو اپنے ہمراہ رکھ سکتے ہیں ان کے لیے انتہائی عمر کی کوئی پابندی نہیں ہے۔ معذور اولاد کو بھی اپنے ہمراہ رکھنے کے لیے کوئی انتہائی عمر کی شرط نہیں ہے۔گرین اقامہ ختم ہونے یا منسوخ ہونے پر 6 ماہ تک کارروائی سے محفوظ رہتے ہیں۔ گرین اقامہ ہولڈر کے ویزے کی جو میعاد ہوتی ہے وہی اس کے اہل خانہ کو بھی حاصل ہوتی ہے۔

اماراتی حکومت نے گرین اقامہ کی درخواست دینے والوں کے زمرے اور ضوابط مقررکیے ہیں۔ آزاد کاروبار کے لیے گرین اقامے کے خواہشمندوں کو وزارت افرادی قوت سے آزاد کاروبار کا پرمٹ حاصل کرنا ہوگا۔ آزاد کاروبار سے پچھلے دو برسوں کے دوران سالانہ آمدنی کم از کم تین لاکھ 60 ہزار درہم ہونا ضروری ہے یا یہ کہ امیدوار امارات میں طویل مدت تک قیام کے دوران اپنی مالی پوزیشن واضح کرے۔ہنرمند کے لیے گرین اقامہ حکومت سے ملازمت کے موثر معاہدے کی بنیاد پر ورک پرمٹ حاصل کرنا ہوگاِ یہ بھی ثابت کرنا ہوگا کہ وہ ہنرمندوں کے زمرے سے تعلق رکھتا ہے۔ اس کے لیے کم از کم تعلیم بی اے پاس ہونا ضروری ہے اور ماہانہ تنخواہ کم از کم 15 ہزار درہم ہو۔