Live Updates

دہشت گردی اورغلو سے چھٹکارے کے لیے سائنٹیفک ریسرچ کی ضرورت ہی:احسن اقبال

بدھ 18 مئی 2022 19:10

دہشت گردی اورغلو سے چھٹکارے کے لیے سائنٹیفک ریسرچ کی ضرورت ہی:احسن ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 مئی2022ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات احسن اقبال نے کہا ہے کہ اختلاف کا حل بندوق کی بجاے مکالمہ ہے، دہشت گردی اور غلو سے چھٹکارے کے لیے سائنٹیفک ریسرچ کی ضرورت ہے، سوشل میڈیا کی عام دسترس نے شدت پسند عناصر کو منفی رویہ عام کرنا کا موقع دیا ہے، جنگیں اب میدان کی بجاے ہائبرڈ سطح پر لڑی جاتی ہیں۔

بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے ادارہ تحقیقات اسلامی کے زیر اہتمام امن کے موضوع پر دو روزہ بین الاقوامی اسلامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ ہائبرڈ وار کا اولین ہتھیار نفرت کا پرچار ہی. ان کا کہنا تھا کہ جھوٹ کا پرچار کر کے لوگوں کے اذہان کو آلودہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

احسن اقبال نے کہا کہ بییقینی کو عام کرنے والے عناصر کے تدارک کے لیے اداروں کا قیام وقت کی ضرورت ہے۔

انہوں نیکہا کہ بھارت میں مسلمانوں کی شناخت اور اسلامی اقدار کو انتہا پسندی کا سامنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت مسلمانوں کے خلاف تعصب کی پشت پناہی کر رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ گلوبلایزڈ دنیا میں ایک تنازعہ، نفرت کا اقدام پوری دنیا کو لپیٹ میں لے لیتا ہے۔تنازعات کے اثرات عالمگیر ہیں جس کی مثال روس یوکرین جنگ ہے، ہمیں امن کی نئی راہیں تلاش کرنا ہوں گی،انتہا پسندی کے مسئلہ حل نہ کیا گیا تو دنیا شکست و ریخت کا شکار ہو جاے گی۔

تنازعات کے حل کیلیے ہنگامی اقدامات اٹھانا وقت کی اشد ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امن اور انصاف معاشرتی ترقی اور خوشحالی کے ضامن ہیں۔،نوجوان کو امن کے سفیر بننا ہوگا۔نوجوان نفرت کا حل مکالمے کے ذریعے نکالیں اور امن کو عام کریں۔ وفاقی وزیر براے منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ ہمدردی کے بغیر تنازعات اور غلو کا تدارک ممکن نہیں۔اختلاف کے آداب اپنانا ہوں گے اور پرامن بقاے باہمی کو عام کرنا ہو گا۔

ہر راے حتمی نہیں ہوتی، ہر فرد کا مشاہدہ مختلف ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گمراہ لوگوں نے اسلام کے بیانیے کو ہائی جیک کر رکھا ہے،اسلامی دنیا کے تشخص کی حفاظت کیلیے ہمیں اپنے بیانیے تشکیل دینا ہوں گے۔ احسن اقبال کا مزید کہنا تھا کہ انسانیت دنیا بھر میں انتہا پسندی سے دوچار ہے۔ امن کے فروغ میں اسلامی یونیورسٹی کے کرادار کو سراہتے ہوے ان کا کہنا تھا کہ اسلامی یونیورسٹی کے ساتھ مل کر پیغام پاکستان کے ذریعے امن کے فروغ کے لیے کام کیا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ سکالرز اور محققین پالیسی سازوں کے ساتھ مل کر انتہا پسندی اور تنازعات کا بہترین حل پیش کر سکتے ہیں،اسلامی کانفرنس براے امن کا مینڈیٹ بھی تحقیق اور سکالرز کے ذریعے امن کو عام کرنا۔ احسن اقبال نے کہا کہ د ین اسلام میں انسانی جان کا بے پناہ تقدس ہے۔اسلام کی تعلیمات کو اپنے معنی دے کر مقاصد حاصل کرنا افسوس ناک ہے،دہشتگردی کا نشانہ بننے کے بعد اسلام کے تشخص اور پرامن بقاے باہمی کے فروغ کیلیے ادارہ بنانے کا سوچا۔

اس موقع پر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوے ریکٹر ۵ اسلامی یونیورسٹی ڈاکٹر معصوم یاسین زئی نے کہا کہ یہ کانفرنس مستقبل میں امن کے لائحہ عمل کے لیے روڈ میپ کی تیاری کا ایک ذریعہ بنے گی۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی یونیورسٹی کے گریجوئیٹ دنیا بھر میں نمایاں عہدوں پر فائز ہیں اور جامعہ کا پیغام امن عام کر رہے ہیں ان کا کہنا تھا کہ ادارہ تحقیقات اسلامی پیغام پاکستان کے ذریعے دنیا بھر کو اسلام کی تعلیمات براے امن سے مستفید کر رہا ہے۔

ریکٹر جامعہ نے کہا کہ اسلامی یونیورسٹی ہر سال امن پر اسلامی کانفرنس کا انعقاد کرے گی۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوے صدر اسلامی یونیورسٹی ڈاکٹر ھذال حمود العتیبی نے کہا کہ اسلام امن کے فروغ اور پرامن بقاے باہمی کا داعی ہے،۔ ان کا کہنا تھا کہ امن و سلامتی کے فروغ میں جامعات کا کردار کلیدی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جامعات ہی وہ ادارے ہیں جو نوجوان نسل کی اسلامی تعلیمات اور عصر جدید کے تقاضوں کے مطابق تربیت کر سکتے ہیں۔

ڈاکٹر ھذال نے کہا کہ پاک سعودی تعلقات وقت کے ساتھ ساتھ مزید مستحکم ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی یونیورسٹی کا امن کے فروغ میں کردار مثالی ہے جس کی اعلی مثال ادارہ تحقیقات اسلامی کا تشکیل کردہ بیانیہ پیغام پاکستان ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی یونیورسٹی کے گریجوئیٹ دنیا بھر میں نمایاں عہدوں پر فائز ہیں اور جامعہ کا پیغام امن عام کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جامعہ کا 5 سالہ نو تشکیل کردہ اسٹریٹیجک پلان ترقی اور معیاری تعلیم کی نئی راہیں کھولے گا جبکہ تعلیم کے حقیقی معیار کو بہتر بنانا اولین ترجیح ہے۔ کانفرنس کے اغراض و مقاصد سے ا?گاہ کرتے ہوے ڈی جی اداہ تحقیقات اسلامی ڈاکٹر ضیا الحق نے کہا کہ کا نفرنس کا مقصد نفرت کو ہرانا اور امن قائم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیغام پاکستان کا مقصد امن کو عام کرنا ہے۔انہوں نے کانفرنس کی سرپرستی پر وزیر اعظم شہباز شریف اور انعقاد میں تعاون پر وفاقی وزیر احسن اقبال کا شکریہ ادا کیا۔کانفرنس میں قومی و بین الاقوامی محققین و سکالرز مختلف موضوعات پر اپنے مقالات پیش کریں گ جس کی سفارشات قانون ساز فورمز تک پہنچائی جائیں گی۔
Live وزیراعظم شہباز شریف سے متعلق تازہ ترین معلومات