وزیراعلیٰ سندھ کی این آر ٹی سی اور سیف سٹی اتھارٹی کے مشترکہ اجلاس کی صدارت

منصوبے کا حتمی PC-I تیار کرنے کیلئے چیف سیکریٹری سہیل راجپوت کی سربراہی میں مشترکہ گروپ تشکیل

بدھ 18 مئی 2022 21:45

وزیراعلیٰ سندھ کی این آر ٹی سی اور سیف سٹی اتھارٹی کے مشترکہ اجلاس ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 مئی2022ء) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے این آر ٹی سی( NRTC)اور سیف سٹی اتھارٹی کے مشترکہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دونوں کے درمیان تمام مسائل اور حائلرکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے چیف سیکریٹری سہیل راجپوت کی سربراہی میں ایک مشترکہ گروپ تشکیل دیا ہے تاکہ منصوبے کا حتمی PC-I تیار کیا جا سکے۔ اجلاس میں وفاقی ڈیفنس پراڈکشن سیکریٹری لیفٹیننٹ جنرل (ر) ہمایوں عزیز، چیف سیکریٹری سہیل راجپوت، سیکریٹری داخلہ سعید منگنیجو، وزیراعلیٰ سندھ کے اسپیشل سیکریٹری رحیم شیخ، ڈی جی سندھ سیف سٹی پروجیکٹ مقصود میمن، ایم ڈی این آر ٹی سی بریگیڈیئر ریٹائرڈ عاصم اشفاق، پی ڈی سیف سٹی کموڈور (ر) راحیل مسعود، جی ایم ساؤتھ بریگیڈیئر نیئر عباس، جی ایم سہیل انجم، ریجنل منیجر حمیر عباس، ساجد کیانی، جنید حفیظ اور فہد یوسف نے خصوصی طورپر شرکت کی۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ سندھ کو تفصیلی پریزنٹیشن دیتے ہوئے ایم ڈی این آر ٹی سی بریگیڈیئر (ر) عاصم اشفاق نے کہا کہ 10,000 ہائی ڈیفینیشن کیمرے نصب کرنے کے منصوبے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ 10,000 کیمروں میں سے کچھ کیمروں میں گھومنے کی صلاحیت ہوگی جبکہ دیگر کیمرے جامد ہوں گے۔پورے نظام کو سنٹرل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے ذریعے کنٹرول کیا جائے گا جس میں تین ریجنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر ہوں گے۔

چہرے کی شناخت، ہجوم اور ٹریفک میں بھیڑ کی نقشہ سازی اور دیگر خصوصیات کا تجزیہ کرنے کی صلاحیت کے ساتھ 2000 سے زیادہ مقامات سے نگرانی کی جائے گی۔جو اہم مسئلہ زیر بحث آیا وہ فائبر آپٹک کیبلز بچھانے کا ہے جس کے لیے شہر کی مختلف سڑکیں کھودی جائیں گی اور وفاقی، صوبائی اور مقامی حکومتوں کی مختلف یوٹیلیٹی سروسز سے اجازت لینا ایک طویل عمل ہوگا۔

اس لیے پی ٹی سی ایل سسٹم یا کسی اور سسٹم پر غور کیاگیا۔ڈی جی سندھ سیف سٹی پراجیکٹ نے جائزہ لیتے ہوئے منصوبے کو جلد از جلد شروع کرنے کے طریقے کار سے آگاہ کیا۔ انہوں نے پورے نظام کو چلانے کی ذمہ داری این آر ٹی سی یا کسی اور تنظیم کو سونپنے کا معاملہ بھی اٹھایا۔وزیراعلیٰ سندھ نے پوری تفصیل سننے کے بعد چیف سیکرٹری کی سربراہی میں سندھ سیف سٹی اتھارٹی اور این آر ٹی سی کی مشترکہ کمیٹی تشکیل دی۔ انہوں نے چیف سیکرٹری کو ہدایت کی کہ وہ چنداجلاس منعقدکریں اور تمام مسائل اورحائل رکاوٹوں کو دور کریں تاکہ پراجیکٹ کو جلد از جلد شروع کرنے کے لیے پراجیکٹ کا حتمی PC-I بنایا جا سکی