حیدرآباد،خیرپور پولیس نے 17 سال قبل پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کی زندگی اجیرن بنا دی

بدھ 18 مئی 2022 21:55

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 مئی2022ء) خیرپور پولیس نے 17 سال قبل پسند کی شادی کرنے والے جوڑے نیاز احمد سولنگی اور بشریٰ سولنگی کی زندگی اجیرن بنا دی، پولیس نے دونوں میاں بیوی کے خلاف مختلف تھانوں پر جھوٹے کیس درج کر کے ہراساں کرنے اور گرفتار کرنا معمول بنا لیا جس کے باعث مذکورہ جوڑا اپنے چارمعصوم بچوں سمیت حیدر آباد میں در بدر کی زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔

اس سلسلہ میں خیر پور کے علاقہ کرونڈی کے رہائشی اور ہال حیدرآباد کے علاقہ علی آباد میںرہائش پذیر مزدورنیاز احمد سولنگی نے اپنی بیوی مسماة بشریٰ سولنگی، والدہ مسماة راحت خاتون اور اپنے چار معصوم بچوں کے ہمراہ حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ میں نے سال 2004ء میں نوشہرو فیروز کی رہائشی بشریٰ سولنگی سے پسند کی شادی کی ہے جس کے بعد برادری کے افراد نے ہمارے خلاف اغواء اور میری بیوی بشریٰ کے خلاف نکاح پر نکاح کرنے کا جھوٹا کیس درج کراکر میری بیوی کو سات مہینے جیل میں قید کرا دیا تھا اور اس کیس سے بری ہونے کے بعد بااثر افراد شمن سولنگی، قربان منگی، صدام سومرو، بہادر سولنگی، اشتیاق سولنگی اور حسن سولنگی نے خیرپور ضلع کے رانی پور، گمبٹ اور کھڑا پولیس کے ہاتھوں گذشتہ 17 سالوں سے ہماری زندگی اجیرن بنا رکھی ہے اور مختلف تھانوں پر 13 ڈی سمیت دیگر دفعات کے تحت جھوٹے کیس درج کراکر مسلسل ہراساں اور پریشان کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے ہم نے اپنے چار معصوم بچوں سمیت اپنا آبائی گوٹھ چھوڑکر حیدرآباد میں پناہ حاصل کر کے دربدر کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے آئی جی سندھ پولیس، ڈی آئی جی سکھر ،ڈی آئی جی حیدر آباد، ایس ایس پی خیرپور اور ایس ایس پی حیدرآباد سے اپیل کی کے خیرپور ضلع کے ایس ایچ او رانی پور امیر بخش چانگ اور مذکورہ بالا با اثر افراد کے ظلم کا نوٹس لے کر ہمیں تحفظ اور انصاف فراہم کیا جائی

متعلقہ عنوان :