خیرپور پولیس نے 17 سال قبل پسند کی شادی کرنے والے جوڑے نیاز احمد سولنگی اور بشری سولنگی کی زندگی اجیرن کر دی

پولیس نے میاں بیوی کے خلاف مختلف تھانوں پر جھوٹے کیس درج کر کے ہراساں اور گرفتار کرنا معمول بنا لیا ہے، متاثرہ جوڑے کی پریس کانفرنس

بدھ 18 مئی 2022 21:25

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مئی2022ء) خیرپور پولیس نے 17 سال قبل پسند کی شادی کرنے والے جوڑے نیاز احمد سولنگی اور بشری سولنگی کی زندگی اجیرن کر دی ہے، پولیس نے میاں بیوی کے خلاف مختلف تھانوں پر جھوٹے کیس درج کر کے ہراساں اور گرفتار کرنا معمول بنا لیا ہے جس کے باعث یہ جوڑا اپنے 4معصوم بچوں سمیت حیدر آباد میں در بدر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

(جاری ہے)

خیرپور کے علاقہ کرونڈی کے رہائشی اور حالیہ حیدرآباد کے علاقے علی آباد میںرہائش پذیر مزدورنیاز احمد سولنگی نے اپنی بیوی مسما بشری سولنگی، والدہ مسما راحت خاتون اور اپنے 4 معصوم بچوں کے ساتھ حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کی، انہوں نے بتایا کہ میں نے سال 2004 میں نوشہرو فیروز کی رہائشی بشری سولنگی سے پسند کی شادی کی ہے جس کے بعد برادری کے افراد نے ہمارے خلاف اغوا اور میری بیوی بشری کے خلاف نکاح پر نکاح کرنے کا جھوٹا کیس درج کراکر میری بیوی کو سات مہینے جیل میں قید کرا دیا تھا اور اس کیس سے بری ہونے کے بعد بااثر افراد شمن سولنگی، قربان منگی، صدام سومرو، بہادر سولنگی، اشتیاق سولنگی اور حسن سولنگی نے خیرپور ضلع کے رانی پور، گمبٹ اور کھڑا پولیس کے ہاتھوں گذشتہ 17 سال سے ہماری زندگی اجیرن بنا رکھی ہے اور مختلف تھانوں پر 13 ڈی سمیت دیگر دفعات کے تحت جھوٹے کیس درج کراکر مسلسل ہراساں اور پریشان کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے ہم نے اپنے چار معصوم بچوں سمیت اپنا آبائی گوٹھ چھوڑکر حیدرآباد میں پناہ حاصل کر کے دربدر کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، انہوں نے آئی جی پولیس سندھ، ڈی آئی جی پولیس سکھر ،ڈی آئی جی پولیس حیدر آباد، ایس ایس پی خیرپور اور ایس ایس پی حیدرآباد سے پرزور اپیل کی کے خیرپور ضلع کے ایس ایچ او رانی پور امیر بخش چانگ اور مذکورہ بالا با اثر افراد کے ظلم کا نوٹس لے کر ہمیں تحفظ اور انصاف فراہم کیا جائے۔