ملکی معیشت دیوالیہ پن کا شکا ر ، سٹاک مارکیٹ میں مندی سے ایک کھرب 23ارب روپے ڈوب چکے ہیں،مولاناعبدالحق ہاشمی

جمعرات 19 مئی 2022 22:42

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 مئی2022ء) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولاناعبدالحق ہاشمی نے کہا کہ ملکی معیشت دیوالیہ پن کا شکا رہے۔ سٹاک مارکیٹ میں مندی سے ایک کھرب 23ارب روپے ڈوب چکے ہیں۔ ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر 196.روپے کا ہوچکا ہے۔ زرمبادلہ کے ذخائر 22ماہ کی کم ترین سطح پر آگئے ہیں۔ دس ماہ میں تجارتی خسارہ 65فیصد تک بڑھ کر 39ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں۔

حکمرانوں نے لوٹ مار ختم کیا نہ سادگی وقناعت اختیارکی ۔جب تک سودکا خاتمہ نہیں ہوگا۔سابقہ وموجودہ لٹیروں سے قومی دولت برآمد نہیں ہوگی آئی ایم ایف سے غلامی ختم نہیں ہوگی اس وقت تک معاشی حالت بہتر نہیں ہوسکتی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ غربت بے روزگاری مہنگائی نے سب سے زیادہ بلوچستان کو متاثر کیا سرحدوں پر تجارت بند،ساحل سمندر پر ٹرالرمافیا کا قبضہ،زراعت لوڈشیڈنگ وحکومتی بے حسی کی وجہ سے تباہ ہوگئی ہے۔

ان حالات میں حکومت عوام کا ساتھ دیں بلوچستان کے سرحدوں سے قانونی تجارت میں آسانی ،ساحل پر مچھیروں کوکاروبارکا تحفظ دیا جائے ۔ایران وافغانستان سے قانونی تجارت ،تیل ودیگر اشیاء پر پابندی کی بجائے منشیات اسلحہ پر سختی وپابندی لگائی جائے انہوں نے کہاکہ مالی استحکام کے لیے تمام سٹیک ہولڈرز کو افہام و تفہیم سے کام لینے کی ضرورت ہے۔

مہنگائی ملک کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔ عوام کو دو وقت کی روٹی میسر نہیں۔ کرپشن کی انتہاہوچکی ہے۔ ہر سال 5ہزار ارب روپے کی کرپشن اور ایک ارب ڈالر کی منی لانڈرنگ کو روک دیا جائے تو ملکی معیشت میں استحکام آسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی قرضہ بھی بلند ترین سطح پر پہنچ چکا ہے۔ ہر پاکستانی سو ا دولاکھ روپے کا مقروض ہے۔ ہر شعبہ میں کرپشن کی لمبی لمبی داستانین سامنے آرہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ وفاقی شرعی عدالت نے سود کے حوالے سے جو فیصلہ دیا ہے اس پر من و عن عمل در آمد کو یقینی بنایا جائے۔ جب تک ملکی معیشت کو سود سے پاک نہیں کیا جائے گا۔ اس وقت پاکستان کی معیشت درست نہیں ہوسکتی