کپاس کی کاشت سے چنائی کے مرحلہ تک فصل پر پودوں کے مرجھاؤ کا حملہ ہو سکتاہے،کاشتکار محتاط رہیں، محکمہ زراعت

جمعہ 20 مئی 2022 12:59

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 مئی2022ء) کپاس کی کاشت سے چنائی تک کاشتکاروں کو حفاظتی اقدامات پر عملدرآمد کی ہدایت کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ کپاس کی کاشت سے چنائی کے مرحلہ تک فصل پرپود ے کے گلنے، پتہ مروڑ وائرس، جراثیمی جھلساؤ، ٹینڈ ے کی سٹرن، پودوں کے مرجھاؤ کا حملہ ہو سکتاہے جبکہ پودے کے گلنے کی بیماری کا سبب رائیزوکٹونیا، پیتھیم یا فیوزیریم ہوسکتے ہیں لہٰذاکاشتکارحفاظتی اقدامات پر عملدرآمد یقینی بنائیں تاکہ بعد ازاں انہیں کسی مشکل، پریشانی یامالی نقصان کا سامنا نہ کرناپڑے۔

اسسٹنٹ ڈائریکٹرمحکمہ زراعت توسیع فیصل آباد خالد اقبال نے بتایا کہ کپاس کی فصل پر ہرسال مختلف بیماریاں حملہ آور ہوتی ہیں جن کی وجہ وائرس، پھپھوند، بیکٹیریا اور نیماٹوڈ زہوسکتے ہیں جبکہ فصل کپاس پران بیماریوں کے حملہ کی وجہ سے کاشت کاروں کو معاشی نقصان اٹھانا پڑتاہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ اس بیماری کا حملہ فصل کے آغاز میں ہوتا ہے جس کی وجہ سے نوخیز پودے مرجھاجاتے ہیں کیونکہ اس بیماری کے جراثیم یا تو زمین میں موجود ہوتے ہیں یا بیج کے ساتھ چمٹے ہوتے ہیں لہٰذا کاشتکار اس کے انسدادکیلئے بیج کو پھپھوند زہر تھائیو فینیٹ میتھائل بحساب 2.5گرام فی کلوگرام بیج یا ڈائی فینا کوناذول بحساب 1سی سی فی کلوگرام بیج کے یا کاربینڈا زیم2.5گرام فی کلوگرام بیج کے حساب سے لگا کر کاشت کریں تو اس بیماری کے حملے سے فصل کی مکمل حفاظت ممکن ہے۔

انہوں نے بتایاکہ پتہ مروڑ وائرس کی بیماری ایک وائرس کی وجہ سے پھیلتی ہے اور اس وقت کپاس کی فصل کو سب سے زیادہ نقصان پہنچانے والی بیماری سمجھی جاتی ہے جس میں پتے کی سطح چڑمڑ ہوجاتی ہے،پتے کی نسیں موٹی ہوجاتی ہیں اور پتے کو سورج کے سامنے کرکے دیکھنے پر واضح طورپر دیکھی جاسکتی ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ پتے کے نیچے نسوں سے چھوٹے چھوٹے پتے نکل آتے ہیں نیز شدید حملے کی صورت میں پتے اوپر کی طرف مڑ کرپیا لے کی شکل اختیار کرلیتے ہیں۔

انہوں نے بتایاکہ سفید مکھی اس وائرس کو متاثرہ پودوں سے تندرست پودوں پر منتقل کرنے کا باعث ہے لہٰذا سفید مکھی کے حملے کی صورت میں بیماری کا حملہ بھی شدت اختیار کر جاتاہے۔انہوں نے بتایاکہ چونکہ کپاس کی فصل کے علاوہ اس بیماری کے جراثیم بہت سی دوسری فصلوں اور جڑی بوٹیوں پر بھی پرورش پاتے ہیں لہٰذااس بیماری کے انسداد کیلئے قوت مدافعت رکھنے والی کپاس کی اقسام محکمہ زراعت کے مشورہ سے کاشت کی جائیں۔