Live Updates

عمران خان کی گند اپنے سر نہیں ڈالنا چاہتے

موجودہ حکومت کو اپنی مدت پوری کرنے کا موقع ملنا چاہئیے،فیصلہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو کرنا ہے۔وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کی لندن میں میڈیا سے گفتگو

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 20 مئی 2022 13:33

لندن ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 20 مئی 2022ء ) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت کو اپنی مدت پوری کرنے کا موقع ملنا چاہئیے،فیصلہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو کرنا ہے، پارٹی کی یہ سوچ ہے کہ عمران خان کی گند اپنے سر کیوں ڈالیں۔سماء نیوز کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ ،اگر ایسا ہونا ممکن نہیں کوئی رکاوٹ یا دقت ہے تو پارٹی کی سوچ ہے کہ قیمتیں بڑھا کر ہم عمران خان کا گند اپنے سر کیوں ڈالیں،نواز شریف سے مشاورت کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔

ایک انٹرویو میں انہوںنے کہا کہ فیصلہ تمام اسٹیک ہولڈرز نے کرنا ہے، اگر اگلے 14 ماہ ہمارے پاس ہوں گے تو فسکل مینجمنٹ کرکے دکھائیں گے، پہلے بھی پاکستان کو بحرانوں سے نکالا ہے، لیکن اب پاکستان میں صورتحال بہت پیچیدہ ہوگئی ہے۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میرا کسی کی طرف اشارہ نہیں سب کو ہر بات کی سمجھ ہے، ایسا نہیں کہ کسی کو بات کی سمجھ نہیں آرہی، اتحادیوں کا فیصلہ ہے مدت پوری کرنی چاہیے لیکن یہ دیکھنا ہوگا کہ عمران خان کے گند کا ٹوکرا ہمیں اٹھانا ہے یا وہ خود ہی اٹھائے گا۔

سعد رفیق نے کہا کہ عمران خان اکیلا نکلا ہوا اس کے جواب میں صرف مریم نواز جلسے کررہی ہیں مگر الیکشن کا طبل بجا تو طبیعت صاف ہوجائے گی کیونکہ پھر سب لوگ اپنی اپنی باتیں لے کر نکلیں گے، پھر پتہ چل جائے گا کہ سازشی ہے کون، سازش عمران خان کرتا ہے ہم کسی سازش میں شامل نہیں۔دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ معاشی حالات کی بہتری کیلئے مشکل فیصلے کرنے ہوں گے اور اگر مشکل فیصلے نہیں کرنے تو جتنی جلدی ہوسکے الیکشن کرالیں ، ورنہ حالات اتنے خراب ہوجائیں گے کہ الیکشن کی اہمیت ختم ہوجائے گی ۔

تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مشکل فیصلوں کے سیاسی اثرات ہوں گے جن پر عوام کی طرف سے بھی ردعمل آئے گا لیکن یہ فیصلے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مل کر کرنے ہوں گے کیوں کہ آج معاشی حالات اتنےخراب ہیں کہ صدر، عدلیہ اور سیاسی قیادت کو بیٹھنا ہوگا ، قومی سلامتی کمیٹی میں عسکری قیادت اور سیاسی قیادت ہوتی ہے، چاہتے ہیں مشکل فیصلے کریں تو قومی سلامتی کمیٹی کے تمام ممبران ساتھ دیں ، اس حوالے سے ایک اجلاس بلائیں جس میں چیف جسٹس سمیت سب کو مدعو کریں جہاں معاشی صورتحال اور مشکل فیصلے سب کے سامنے رکھیں اور ان پر سب کو اعتماد میں لے کر ذمہ داری قبول کریں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات