Live Updates

اکثریت ہمارے پاس ہے ،ای سی پی کے فیصلے سے مسلم لیگ(ن) کی حکومت پنجاب پر کوئی اثر نہیں پڑیگا، مریم اورنگزیب

جمعہ 20 مئی 2022 22:01

اکثریت ہمارے پاس ہے ،ای سی پی کے فیصلے سے مسلم لیگ(ن) کی حکومت پنجاب ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مئی2022ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے پاکستان تحریک انصاف کے منحرف ارکان سے متعلق الیکشن کمیشن کے فیصلے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کے پاس 177 اراکین کیساتھ اکثریت ہے،الیکشن کمیشن آاف پاکستان کے فیصلے سے پنجاب میں اتحادی جماعتوں کی حکومت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا،عمران خان الیکشن کمیشن پر حملہ کرنے اور الیکشن کمشنر سے استعفیٰ مانگ رہے تھے وہ اب الیکشن کمیشن کو سلام پیش کرتے ہیں ،رات کو جب عدالتیں آئین کو بچانے، آئین پر حملے کو بچانے کیلئے آئین شکن کے خلاف کھلیں تو اس وقت عدالتوں اور ججوں کو دھمکی دو، ان کے اہل خانہ پر الزامات عائد کرو اور ان کے خلاف اپنی پارٹی کے ٹوئٹر ہینڈل سے ایک منظم مہم چلائی گئی اور جب فیصلہ آئے اور دوسری پارٹی کے جواب کا انتظار بھی نہ ہو اور شادیانے بجاؤ اور سلام پیش کرو، یہ اس شخص کی ذہنی کیفیت ہے،مسلم لیگ (ن) عمران خان کے بدترین اور بدبودار احتساب اور میڈیا ٹرائلز کے باوجود سرخرو ہے، فارن فنڈنگ کیس آٹھ سال سے زیر التوا ہے، الیکشن کمیشن فوری فیصلہ سنائے ، فارن فنڈنگ کا فیصلہ آئے گا تو تحریک انصاف کی پوری جماعت کالعدم ہوگی۔

(جاری ہے)

وہ پی ٹی وی ہیڈکوارٹر میں پیپلز پارٹی کے ترجمان فیصل کریم کنڈی کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہی تھیں ۔وزیر اطلاعات نے کہاکہ چار سال اقتدار پر مسلط ٹولے نے عوام کو لوٹا، ملکی معیشت کی اینٹ سے اینٹ بجائی، اقتدار پر مسلط رہ کے سیاسی مخالفین اور میڈیا کی آواز بند کی اور اپنی نالائقی سے چوری کا بازار گرم کیا، الیکشن کمیشن کا پنجاب کے 25 اراکین کو ڈی سیٹ کرنے کے فیصلہ سے پنجاب حکومت پر کوئی اثر نہیں پڑیگا۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ عمران خان نے چار سال تک عوام سے صرف جھوٹ بولا اور ان پچیس اراکین نے عمران خان کی پالیسیوں سے انحراف کیا۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ پی ٹی آئی کے لوگ اس فیصلے سے پہلے الیکشن کمیشن کو گالیاں دیتے رہے، عمران خان الیکشن کمیشن پر حملہ کرنے کی ہدایت کرتے رہے اور الیکشن کمشنر سے استعفیٰ مانگتے رہے اور آج اس فیصلے کے بعد وہ الیکشن کمیشن کو سلام پیش کر رہے ہیں۔

مریم اورنگزیب نے کہاکہ آئین شکنی کے خلاف جب رات کو عدالتیں کھلیں تو ججز اور عدالتوں کو دھمکیاں دی، ان کی فیملیز کو بدنام کرنے کی کوشش کی، اپنی جماعت کے ٹویٹر ہینڈلرز کے ذریعے انہوں نے جج صاحبان کے خلاف منظم کمپن چلائی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ اس شخص کی یہ ذہنیت کیفیت ہے جس کے بارے میں عوام بخوبی جانتے ہیں۔ مریم اور نگزیب نے کہاکہ یہ لوگ اقتدار کے ساتھ چمٹے رہنا چاہتے ہیں چاہے وہ اقتدار عوام کو مہنگائی، بے روزگاری اور معاشی تباہی دے، عمران خان کے حکم پر صدر، سپیکر، ڈپٹی سپیکر، گورنر نے آئین شکنی کی، اس آئین شکنی کے خلاف منحرف اراکین نے آواز بلند کی۔

وزیر اطلاعات نے کہاکہ 25 منحرف اراکین کے ڈی سیٹ ہونے کے بعد مسلم لیگ (ن) اور اتحادی جماعتوں کی پنجاب میں حکومت پر کوئی اثر نہیں پڑتا، وزیراعلیٰ حمزہ شہباز ہی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد مسلم لیگ (ن) اور اتحادی جماعتوں کے اراکین کی پنجاب اسمبلی میں تعداد 177 ہے اور ان کی 172 ہے، ڈی سیٹ ہونے والے پی ٹی آئی کے منحرف ارکان نے چوری، بجلی چوری اور دوائی چوری کی وجہ سے اپنی پارٹی سے انحراف کیا۔

انہوںنے کہاکہ عمران خان کی پالیسیوں کی وجہ سے یہ اپنے حلقوں میں نہیں جا سکتے تھے، تحریک عدم اعتماد آئینی طریقہ ہے، منحرف ارکان ووٹ دینے کا حق رکھتے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ ڈی سیٹ ہونے والے ارکان نتائج سے آگاہ تھے، اس کے باوجود انہوں نے اس سیاست سے انحراف کیا جو عوام سے آٹا چھین لے، عوام کو غربت کا شکار کرے، ملک میں افراتفری پھیلائے اور معیشت تباہ کرے۔

انہوںنے کہاکہ یہ لوگ جانتے تھے کہ ایسے نتائج ہوں گے، یہ انحراف اس سیاست سے، جو سیاست ان سے آٹا چھین لے، غریب کرلے، ملک میں افراتفری ہے اور تقسیم ہے اور معیشت تباہ ہوئی ہے انہوں نے اس کے خلاف ووٹ دیا ہے، عمران خان 25 ارکان سے محروم ہوئے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ ان اراکین نے پاکستان کی عوم کی خاطر ووٹ دیا، انہوں نے اس فاشسٹ، غنڈہ گردی اور عوام کو لوٹنے والی حکومت کے خلاف ووٹ دیا، یہ اراکین اس فیصلے کو چیلنج کرنے کا حق رکھتے ہیں، ووٹ دینے کے حوالے سے پی ٹی آئی کی طرف سے کوئی ہدایت جاری نہیں ہوئی تھی۔

انہوںنے کہاکہ عمران خان نے پاکستان کے عوام کو لوٹا، ریلیف دینے کی بجائے عوام کو بے روزگار کیا، بیرون ملک سازش کا ڈھونگ رچایا۔انہوںنین کہاکہ چار سال اقتدار کی کرسی پر بیٹھ کر کارٹلز اور مافیا کو فائدہ پہنچایا، چار سال اس ٹولے نے پنجاب کو بدترین نقصان پہنچایا، مسلم لیگ (ن) اور شہباز شریف نے پنجاب کو جو جو ریلیف دیا تھا، اس ٹولے نے اس کا قتل کیا۔

مریم اور نگزیب نے کہاکہ عثمان بزدار کی صورت میں گونگا اور بہرہ وزیراعلیٰ پنجاب پر مسلط رہا، اس کے اوپر فرح گوگی عمران خان کی بے نامی تھیں جس نے پنجاب میں لوٹ مار کی، یہ تمام حقائق پاکستان کے عوام جانتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ڈی سیٹ ہونے والے اراکین نے عمران خان کی سیاست کو ڈی سیٹ کیا ہے، جو الیکشن کمیشن کے باہر شادیانے بجا رہے ہیں یہ ان کے لئے ماتم کا وقت ہے،تحریک انصاف پنجاب میں پچیس لوگوں سے محروم ہو گئی ہے۔

انہوںنے کہاکہ مسلم لیگ (ن) عمران خان کے بدترین اور بدبودار احتساب اور میڈیا ٹرائلز کے باوجود سرخرو ہے، ان کا لگایا ہوا کرپشن کا ایک الزام بھی ثابت نہیں ہوا۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ اس بدترین احتساب کے باوجود کسی ایسے شخص کا نام لیں جو نواز شریف کو چھوڑ کر گیا ہو یا پارٹی سے انحراف کیا ہو ،قومی اسمبلی میں بھی عمران خان کے خلاف ان کے اتحادیوں نے آواز بلند کی، تحریک عدم اعتماد کے ذریعے انہیں پارلیمان سے اٹھا کر باہر پھینکا گیا، پنجاب اسمبلی سے بھی انہیں تحریک عدم اعتماد کے ذریعے باہر پھینکا گیا، جس اسمبلی میں بھی ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد آئے گی، انہیں اٹھا کر باہر پھینکا جائے گا، تحریک عدم اعتماد آئینی طریقہ کار ہے، آئین اس کی اجازت دیتا ہے، یہ تمام چیزیں ان کے خلاف آئین کی روح سے ہوئیں، ڈی سیٹ ہونے والے اراکین نے دن دیہاڑے عمران خان کی پالیسیوں کے خلاف ووٹ دیا ہے، ان اراکین نے عمران خان کی معاشی تباہی کے خلاف ووٹ دیا ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ الیکشن کمیشن فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ جلد سنائے، فارن فنڈنگ کیس آٹھ سال سے زیر التوا ہے۔

انہوںنے کہاکہ چار سال وزیراعظم کی کرسی پر مسلط شخص نے فارن فنڈنگ کے ذریعے منی لانڈرنگ کی، عمران خان نے فارن فنڈنگ ڈیکلیئر نہیں کی، فارن فنڈنگ کیس میں تاخیر کیوں ہو رہی ہی ، عمران خان کی اس فیصلے کو روکنے کے لئے عدالتوں میں درخواستیں گئیں، جب بھی سماعت ہوئی الیکشن کمیشن کو گالی اور دھمکی دی گئی اور الیکشن کمیشن پر حملہ کرنے کی ہدایت جاری کی جاتی رہی۔

وزیراطلاعات نے کہاکہ آٹھ سال سے زیر التواء فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ اب دنوں میں ہونا چاہئے، عمران خان سے جب فارن فنڈنگ کا سوال کریں تو کہتے ہیں دوسری پارٹیوں سے حساب مانگیں، ہم نے چالیس سال کا حساب دیا ہے، آپ اپنی فارن فنڈنگ اور فرح گوگی کی لوٹ مار کا حساب دیں، الیکشن کمیشن سے درخواست ہے کہ جس تیزی سے منحرف اراکین کا فیصلہ آیا ہے، اسی تیزی سے فارن فنڈنگ کا فیصلہ آنا چاہیے ،پی ٹی آئی نے اپنے ملازمین کے ذاتی اکائونٹس میں پیسہ منگوایا اور ڈیکلیئر نہیں کیا، عمران خان کی منی لانڈرنگ کے بارے میں ثبوت اسٹیٹ بینک نے الیکشن کمیشن میں جمع کرائے۔

مریم اور نگزیب نے کہاکہ یہ اسٹیٹ بینک کا سرکاری ریکارڈ ہے جو عمران خان کو منی لانڈرر اور فارن فنڈنگ کا مجرم قرار دے چکا ہے، فارن فنڈنگ کا فیصلہ آئے گا تو تحریک انصاف کی پوری جماعت کالعدم ہوگی، وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ اگر نااہلی کسی کی بنتی ہے تو وہ عمران خان کی بنتی ہے، منی لانڈرنگ، مہنگائی، عوام کو لوٹنے، کارٹلز اور مافیا کی جیبیں بھرنے پر نااہلی عمران خان کی بنتی ہے، یہ نااہلی ان 25 منحرف اراکین کی نظر میں ہو چکی ہے۔

انہوںنے کہاکہ الیکشن جب ہوگا تو انہیں ٹکٹ دینے کے لئے بندہ نہیں ملے گا، اس موقع پر فیصل کریم کنڈی نے کہاکہ25 لوگوں نے حمزہ شہباز کو ووٹ دیا،25 اراکین نے فیصلہ کیاتھاکہ تحریک انصاف کے ساتھ نہیں رہنا،عمران خان اپنے اراکین کو خط لکھتے کہ پنجاب کے سب سے بڑے ڈاکو کو ووٹ کریں،عمران خان کہتے تھے کہ پنجاب کا سب سے بڑا ڈاکو پرویز الٰہی ہے۔

فیصل کریم کنڈی نے کہاکہ رات کو عدالتیں کھلنے پر کیا اب تحریک انصاف سوال کرتی ہی تحریک انصاف نے سیکنڈوں میں یو ٹرن لیے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ تحریک انصاف کے اراکین ابھی بھی سرکاری گاڑیاں اور گھر استعمال کررہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان غریب لوگوں کو بھی فرح گوگی کا کاروبار کرنے دیتے،ملک کو لوٹنے اور گالیاں دینے کے علاوہ تحریک انصاف نے کچھ نہیں کیا۔

فیصل کریم کنڈی نے کہاکہ وفاقی وزیر بلاول بھٹو زرداری آمریکہ میں موجود ہیں،پچھلی حکومت جن کے ساتھ تعلقات نہیں رکھنا چاہتے تھے ان کے ساتھ بلاول بھٹو زرداری مل رہے۔ انہوںنے کہاکہ بلاول بھٹو زرداری نے امریکہ میں جا کر اپوزیشن کو گالیاں نہیں دیں۔ انہوںنے کہاکہ خیبرپختونخوا کی حکومت کا ہیلی کاپٹر عمران خان کیوں استعمال کر رہی ملک میں تیرواں موسم عمران خان کے جیل جانے کا موسم ہے،عمران خان کو دوائیوں کیلئے فریج ضرور جیل میں مہیہ کیاجائے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات