Live Updates

حکومت کہیں نہیں جا رہی حمزہ شہباز ہی وزیراعلی رہیں گے،(ن)لیگ کی عددی اکثریت قائم ہے‘عطاء اللہ تارڑ

چوہدری پرویز الٰہی کا وزیراعلی بننے کا خواب کبھی پورا نہیں ہو سکتا ،ہمارا پی ٹی آئی کے بہت سے اراکین سے بھی رابطہ ہے وزیراعلی کو اعتماد کا ووٹ لینے بارے گورنر پنجاب ہی کہہ سکتے ہیں ،قائم مقام گورنر وزیراعلی کو اعتماد کا ووٹ لینے کا نہیں کہہ سکتا ،الٹے بھی ہو جائیں تو حکومت نہیں گرا سکتے ‘پریس کانفرنس

جمعہ 20 مئی 2022 22:52

حکومت کہیں نہیں جا رہی حمزہ شہباز ہی وزیراعلی رہیں گے،(ن)لیگ کی عددی ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مئی2022ء) مسلم لیگ (ن) کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل عطا اللہ تارڑ نے کہاہے کہ پنجاب حکومت کہیں نہیں جا رہی اور حمزہ شہباز ہی وزیراعلی رہیں گے،مسلم لیگ (ن) کی عددی اکثریت اپنی جگہ پر قائم ہے ،اس فیصلے کے بعد ہمارے اراکین واپس آ گئے ہیںجس سے ہمارے اراکین کی تعداد 177 بنتی ہے ،پی ٹی آئی اتحاد 168 پر ہے ،چوہدری فواد اور شیخ رشید میں ابن الوقت بننے کا مقابلہ ضرور ہے ،ان کے منہ سے شرم کا لفظ اچھا نہیں لگتا ،چوہدری پرویز الٰہی کا وزیراعلی بننے کا خواب کبھی پورا نہیں ہو سکتا ،ہمارا پی ٹی آئی کے بہت سے اراکین سے بھی رابطہ ہے ،ہو سکتا ہے کہ ان کے پاس 168 کی تعداد بھی پوری نہ ہو سکے ،وزیراعلی کو اعتماد کا ووٹ لینے بارے گورنر پنجاب ہی کہہ سکتے ہیں ،قائم مقام گورنر وزیراعلی کو اعتماد کا ووٹ لینے کا نہیں کہہ سکتا ،میں چیلنج کرتا ہوں کہ آپ وزہراعلی کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک لے آئیں،آئین اور قانون بالکل واضح ہے کہ کوئی ایسا طریقہ موجود نہیں کہ جس سے آپ پنجاب حکومت یا وزیراعلی پنجاب کو ہٹا سکیں ،آپ الٹے بھی ہو جائیں تو آپ حکومت نہیں گرا سکتے ،ہمارے منحرف اراکین نے ووٹ نہ دیا تو ان کیخلاف پہلے سے ریفرنس سپیکر کے پاس موجود ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کاعطاء اللہ تارڑ نے اویس لغاری کے ہمرہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔عطاء اللہ تارڑ نے کہاکہ الیکشن کمیشن کا احترام ہے لیکن اس کے فیصلے پر اپیل کا حق اور اپنی رائے رکھنا جمہوریت کا حسن ہے ،ہمارا موقف تھا کہ 25 منحرف اراکین کو پارلیمانی پارٹی کی جانب سے کوئی ہدایت نہیں دی گئی تھی۔سپریم کورٹ کے ایک فیصلے کے مطابق بائیکاٹ کرنے پر بھی تحریری ہدایت کرنا ہوتی ہے،بہت سارے لوگ اس فیصلے پر خوشی کا اظہار کر رہے ہیں ۔

پنجاب حکومت کہیں نہیں جا رہی اور حمزہ شہباز ہی وزیراعلی رہیں گے ۔انہوںنے کہاکہ مسلم لیگ (ن) کہ عددی اکثریت اپنی جگہ پر قائم ہے ،اس فیصلے کے بعد ہمارے اراکین واپس آ گئے ہیں ۔عظمی قادری، جلیل شرقپوری، اشرف انصاری، مولانا غیاث الدین واپس آ چکے ہیں جس سے ہمارے اراکین کی تعداد 177 بنتی ہے ،پی ٹی آئی اتحاد 168 پر ہے ۔فواد چودھری شرم اور غیرت کا آپ سے کیا تعلق، آپ کس پارٹی کے ساتھ نہیں بیٹھی جس کو برا بھلا کہا، اس کے گھٹنوں کو ہاتھ لگایا اور اب آپ مسلم لیگ (ن) میں آنے کی کوشش کرتے رہے ،چوہدری فواد اور شیخ رشید میں ابن الوقت بننے کا مقابلہ ضرور ہے ،ان کے منہ سے شرم کا لفظ اچھا نہیں لگتا ۔

انہوںنے کہاکہ چوہدری پرویز الٰہی کا وزیراعلی بننے کا خواب کبھی پورا نہیں ہو سکتا ،ہمارا پی ٹی آئی کے بہت سے اراکین سے بھی رابطہ ہے ،ہو سکتا ہے کہ ان کے پاس 168 کی تعداد بھی پوری نہ ہو سکے ۔منحرف اراکین میں 5 مخصوص نشستوں والے لوگ شامل ہیں ۔موجودہ متناسب نمائندگی کے قانون کے مطابق ہمیں 3 اور پی ٹی آئی کو 2 نشستیں ملیں گی ۔یوں نئی مخصوص نشستوں کو ملا کر ہماری کل تعداد 180 اور پی ٹی آئی اتحاد کی 170 ہو جائے گی ۔

وزیراعلی کو اعتماد کا ووٹ لینے بارے گورنر پنجاب ہی کہہ سکتے ہیں ۔قائم مقام گورنر وزیراعلی کو اعتماد کا ووٹ لینے کا نہیں کہہ سکتا ،میں چیلنج کرتا ہوں کہ آپ وزہراعلی کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک لے آئیں۔ انہوںنے کہاکہ آئین اور قانون بالکل واضح ہے کہ کوئی ایسا طریقہ موجود نہیں کہ جس سے آپ پنجاب حکومت یا وزیراعلی پنجاب کو ہٹا سکیں ،آپ الٹے بھی ہو جائیں تو آپ حکومت نہیں گرا سکتے ،ہمارے منحرف اراکین نے ووٹ نہ دیا تو ان کیخلاف پہلے سے ریفرنس سپیکر کے پاس موجود ہے،وہ منحرف اراکین اگر واپس آتے ہیں تو ہم انہیں خوش آمدید کہیں گے۔

عطاء اللہ تارڑ نے کہاکہ غیرقانونی کام کرنے والوں کیخلاف قانون حرکت میں آئے گا ،پرامن احتجاج کا ہر کسی کو حق ہے ،ہماری التجا ہے کہ الیکشن کمیشن فارن فنڈنگ کیس کا جلد فیصلہ سنائے ،یہ پہلی بار ہوا ہے کہ 63 اے کے تحت اراکین منحرف ہوئے ہیں ،ہمارا خیال ہے کہ متناسب نمائندگی کے تحت موجودہ تعداد کے حساب سے مخصوص اراکین کو نشستیں ملیں گی۔

آئین میں عدم اعتماد کی شق موجود ہے اس لئے اگر کوئی ایسا شخص اقتدار میں آ جائے جو ملک کے لئے نقصان دہ ہے تو اس کے لئے عدم اعتماد آتی ہے ۔منحرف اراکین اپنا کیس خود بھی لڑینگے ۔حمزہ شہباز بہت اچھے موڈ میں ہیں ۔پنجاب میں آٹا 16 روپے فی کلو سستا ہو چکا ہے اور پورے پنجاب میں سستا آٹا پہنچنا شروع ہو جائے گا ،یہ جیتا جاگتا وزیراعلی ہے ۔عثمان بزدار نے کورونا کی نگرانی کے لئے ہیلی کاپٹر کا استعمال کیا اور پوچھا کہ کورونا کاٹتا کیسے ہے ،میری رائے کے مطابق اگر ہمیں مخصوص نشستوں پر نامزدگی کی اجازت ملی تو ڈی سیٹ ہونے والی خواتین کا ہی حق بنتا ہے کہ انہیں دوبارہ نامزد کیا جائے ۔

انہوںنے کہاکہ ایف آئی اے میں ڈاکٹر رضوان تبادلے کر کے گئے تھے۔ساڑھے 3 سالوں سے کسی کیس مین کوئی ثبوت نہیں پیش کئے گئے ۔بے بنیاد، جھوٹ اور من گھڑت کیسز بنائے گئے جس کی وجہ سے ہمیں عدالتوں سے ضمانتیں ملیں اور برطانوی عدالتوں نے ہمیں کلین چٹ دی ۔اتحادیوں کی مشاورت سے اسمبلیاں اپنی مدت پوری کرنے یا نہ کرنے بارے فیصلہ ہو گا۔سردار اویس لغاری نے کہاکہ ان منحرف 25 اراکین وزیراعلی عثمان بزدار کیخلاف بغاوت کی اور ان پر کوئی پیسہ نہیں چلا ،الیکشن کمیشن نے بدقسمتی سے میڈیا کی خبروں کی بنیاد پر انہین شرائط مکمل کئے بغیر انہیں ڈی سیٹ کر دیا ،ہم چیلنج کرتے ہیں کہ ڈپٹی سپیکر کیخلاف جمع کروائی گئی تحریک عدم اعتماد پر کارروائی کر کے دکھائیں ،یہ سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ،یہ حکومت ہم نے ایئرکنڈیشنڈ ایوانوں میں بیٹھنے کے لئے نہیں کی بلکہ نظام میں بہتری اور عوام کی خدمت کے لئے لی ہے ،یہ جلسوں میں 10، 12 ہزار لوگوں کو لاتے ہیں اور لائٹس ایفکیٹ لگاتے ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ فارن فنڈنگ آج کدھر ہے حالانکہ اس میں اعتراف جرم ہو چکا ہے ،اگر منحرف اراکین کا ایک ماہ میں فیصلہ ہو سکتا ہے تو فارن فنڈنگ کا ساڑھے 7 سالوں میں فیصلہ کیوں نہیں آ رہا ۔اس کیس کے فیصلے کے ذریعے عمران خان کی اصلیت سامنے آئے گی ۔ادارے انصاف کا ترازو اور توازن برقرار رکھیں ۔پرویز الٰہی کو ووٹ نہ دینے والے تحریک انصاف کے 160 اراکین بھی تو نااہل ہونے چاہیے ۔صدر آئین کی دھجیاں اڑا رہا ہے ۔پارلیمان میں آئیں اور مقابلہ کریں ۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات